سندھ اسمبلی میں ارکان کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ، بل متفقہ طور پر منظور
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
سندھ اسمبلی نے ارکانِ اسمبلی کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
صوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار نے بل ایوان میں پیش کیا، جسے تمام ارکان نے مرحلہ وار منظوری کے ساتھ حمایت دی۔
بل کی منظوری کے دوران تمام ارکان نے ڈیسک بجا کر اس کی حمایت کا اظہار کیا، اور کسی بھی رکن کی جانب سے مخالفت سامنے نہیں آئی۔ ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ ایوان میں موجود تمام ممبران نے اس بل کی تائید کی ہے۔
اس دوران رکن اسمبلی نثار کھوڑو نے بل میں پبلک کمیٹی کے ذکر نہ ہونے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ کمیٹی چاہے کسی بھی نوعیت کی ہو، اُس کا ذکر ہونا ضروری ہے، خاص طور پر اگر وہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ہو۔
منظور شدہ بل کے تحت ارکانِ اسمبلی کی نئی تنخواہیں اور مراعات کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 منظور، نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ
پنجاب اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے مقامی حکومت نے لوکل گورنمنٹ بل 2025ء منظور کر لیا، بل کے تحت پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروایا جائے گا۔چیئرمین کمیٹی پیر اشرف رسول نے کہا ہے کہ اب بل اسمبلی سے منظور ہو گا، حکومت پنجاب اس سال دسمبر میں بلدیاتی انتخابات کروانے کی خواہاں ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ بل کے تحت پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروایا جائے گا، بل کے تحت نئی حلقہ بندیاں ہوں گی، حلقہ بندیوں میں ڈسٹرکٹ انتظامیہ الیکشن کمیشن کو مدد فراہم کرے گی۔چیئرمین کمیٹی کے مطابق یونین کونسل میں سے وارڈ سسٹم ختم ہو جائے گا، ایک یونین کونسل سے 9 ممبر منتخب ہوں گے، منتخب ہونے والے ممبرز کو ایک ماہ میں سیاسی جماعت میں شامل ہونا ہو گا، 9 منتخب ممبرز اپنا چیئرمین اور وائس چئیرمین خود چنیں گے، 9 منتخب ممبرز ریزرو سیٹوں کے ممبرز کا بھی انتخاب کریں گے۔پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ کی تجویز پر ڈی سی کو ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین بنانے کی متنازع شق میں تبدیلی کر دی گئی ہے، اب ضلعی کمیٹیوں کے چیئرمین عوامی نمائندے ہوں گے، ڈی سی بھی شریک چیئرمین ہوں گے۔اس سے پہلے حکومت پنجاب نے لوکل گورنمنٹ بل 2025 میں ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین ڈی سی کو تعینات کرنے کی تجویز دی تھی، ترمیم پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ کی متفقہ تجویز پر کی گئی۔بل کے مطابق آبادی کے حساب سے سب سے بڑی مقامی حکومت کا ہیڈ 6 ماہ کے لئے ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین ہو گا، 6 ماہ بعد آبادی کے حساب سے دوسری بڑی مقامی حکومت کا ہیڈ ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین ہو گا، مرحلہ وار 6 ماہ کے لئے ہر مقامی حکومت کا ہیڈ ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین ہو گا، کسی مقامی حکومت کا ہیڈ نہ ہونے کی صورت میں اگلے ضلع کو مدنظر رکھا جائے گا۔پنجاب اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ میں مجوزہ بل پر ہر ہفتے شق وار بریفنگ جاری ہے، بل منظوری کے لئے اسمبلی اجلاس میں پیش کیا جائے گا، بل کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔