اسلام آباد:

قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی سے اہم عہدے واپس لیے جانے کے بعد ایک اور نشست خطرے میں ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیخ وقاص اکرم کی نشست بھی خطرے میں ہے۔ اس حوالے سے مسلم لیگ ن کی رکن نوشین افتخار کی تحریک پر فیصلہ  11 اگست کو متوقع ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی نوشین افتخار نے پی ٹی آئی کے رکن شیخ وقاص اکرم کے خلاف تحریک پیش  کی تھی۔ قومی اسمبلی سے  منظور اس تحریک میں شیخ وقاص کی نشست خالی قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ دریں اثنا اسپیکر قومی اسمبلی نے مسلسل غیر حاضری پر شیخ وقاص اکرم کا معاملہ ایوان میں اٹھایا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں بڑا دھچکا لگا ہے جہاں پارٹی سے 3 اہم عہدے پارٹی سے واپس لے لیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں عمر ایوب اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے فارغ کردیے گئے ہیں، اسی طرح زرتاج گل کا پارلیمانی لیڈر اور احمد چٹھہ کا ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کا عہدہ بھی خالی ہوگیا ہے۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی سے اپوزیشن لیڈر کا چیمبر بھی واپس لے لیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی میں عمر ایوب کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی فنانس کمیٹی سے بھی ڈی لسٹ  کردیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے نااہل 7 ارکان سے قائمہ کمیٹی کی ممبر شپ بھی واپس لے لی گئی ہے۔

علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے 7ارکین اسمبلی سے 15قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت بھی واپس لے لی گئی  ہے، جس کے مطابق صاحبزادہ حامد رضا کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کی چیئرمین شپ ختم  کردی گئی ہے۔ اسی طرح زرتاج گل قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کی رکنیت سے ہاتھ دھو بیٹھی ہیں جب کہ رائے حسن نواز سے قائمہ کمیٹی ریلوے کی چیئرمین شپ واپس لی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹی پی ٹی آئی واپس لے کی رکن

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا کوئٹہ جلسہ خطرے میں، ضلعی انتظامیہ نے اجازت کی درخواست مسترد کردی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے زیر اہتمام کل 7 نومبر کو کوئٹہ میں ہونے والا جلسہ غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوگیا۔ ضلعی انتظامیہ نے سیکیورٹی خدشات کے باعث جلسے کے انعقاد کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

انتظامیہ کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے ریلوے ہاکی گراؤنڈ میں جلسے کے لیے اجازت طلب کی گئی تھی تاہم امن و امان کی صورتحال اور سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر درخواست منظور نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی جلسہ کل صوابی میں ہوگا، ٹکراؤ سے گریز کا اعلان

بلوچستان ہائیکورٹ نے بھی پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست مسترد کردی ہے، جبکہ محکمہ داخلہ پہلے ہی دفعہ 144 کے تحت اجتماعات پر پابندی عائد کر چکا ہے۔

اس کے باوجود پی ٹی آئی کے صوبائی رہنما آصف ترین کے مطابق صوبے بھر سے کارکنان کوئٹہ کے لیے روانہ ہو رہے ہیں اور تمام تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جلسہ ضرور ہوگا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات بلوچستان غفار خان کاکڑ نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ترامیم آئین کے ساتھ کھلواڑ اور عدلیہ کی آزادی پر قدغن ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فارم 47 حکومت اپنی مرضی کی ترامیم کے ذریعے پارلیمانی نظام اور عوامی حقوق کو نقصان پہنچانا چاہتی ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی جلسہ: علی امین گنڈا پور کی یقین دہانی، حکومتی اداروں کا رکاوٹیں ہٹانے پر غور

انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف آئین کی حفاظت کے لیے سیاسی اور عوامی سطح پر مؤثر آواز بلند کرتی رہے گی۔ انہوں نے تمام جمہوری قوتوں سے اس جدوجہد میں ساتھ دینے کی اپیل کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امن و امان انتظامیہ اجازت بلوچستان پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی جلسہ دفعہ 144 ہائی کورٹ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاس؛ حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023ء واپس لینے کا فیصلہ
  • قومی اسمبلی، سینیٹ اور کابینہ اجلاس آج طلب، 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کیے جانے کا امکان
  • سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس؛ ایجنڈا  میں27 ویں ترمیم نہیں  نکلی
  • سی ڈی اے کے پارلیمنٹ میں تعینات سٹاف کو نکالنے کی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں،ترجمان قومی اسمبلی
  • قومی اسمبلی، سینیٹ اور کابینہ اجلاس کل طلب، 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کیے جانے کا امکان
  • حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023 واپس لینے کا فیصلہ، سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاسوں کا ایجنڈا جاری
  • حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023 واپس لینے کا فیصلہ، اجلاسوں کا ایجنڈا جاری
  • پی ٹی آئی کا کوئٹہ جلسہ خطرے میں، ضلعی انتظامیہ نے اجازت کی درخواست مسترد کردی
  • ہاؤس بزنس کمیٹی کی 27ویں آئینی ترمیم کو منظور کرانے کا فیصلہ
  • مکمل ادائیگی کے باوجود عوام کو گیس میٹرز نہ لگنے پر قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برہم