کشمیر اور گلگت بلتستان میں شدید بارشوں کا امکان، سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
این ڈی ایم اے نے کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقوں میں 6 تا 7 اگست شدید بارشوں کے باعث ممکنہ سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا۔
ممکنہ بارشوں کے نتیجے میں گلگت بلتستان کے علاقوں ہنزہ، گھانچے اور شگر میں اچانک سیلابی صورتحال اور ندی نالوں میں طغیانی متوقع ہے۔
کشمیر میں وادی نیلم، مظفرآباد، راولاکوٹ، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر اور میرپور کے علاقوں میں بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال متوقع ہے۔
این ڈی ایم اے تمام متعلقہ اداروں کو ممکنہ خطرات کے حوالے سے بروقت آگاہی فراہم کر رہا ہے۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات اور تیاری کی ہدایت جاری کر دی گئی۔
ممکنہ سیلابی صورتحال کے حوالے سے حساس علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان سیلابی صورتحال
پڑھیں:
جلال پور پیر والا کو مزید سیلابی پانی سے بچانے کے لیے اقدامات جاری
پنجاب کے وزیر برائے آب پاشی کاظم پیر زادہ نے کہا ہے کہ اریگیشن ڈیپارٹمنٹ کی ٹیمیں پوری طرح متحرک ہیں، اور جلالپور پیر والا کو بچانے کے لیے تمام تر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف خود جلالپور شہر اور متعلقہ علاقے کی ہر گھنٹے کے بعد رپورٹ لے رہی ہیں۔
کاظم پیر زادہ نے بتایا کہ اریگیشن ڈیپارٹمنٹ مختلف مقامات پر پانی کی ولاسٹی اور پھیلاؤ کو گیج کے ذریعے مسلسل مانیٹر کررہا ہے۔ ٹیکنیکل کمیٹی نے نوراجہ اور بھٹہ بند کو دوبارہ مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور دونوں اطراف سے کام شروع کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریلیف سرگرمیاں، وزیراعلیٰ پنجاب کی ٹیم روانہ
انہوں نے مزید کہاکہ لودھراں والی سائیڈ پر اریگیشن ڈیپارٹمنٹ کی مشینری کل رات سے راستہ بنا رہی ہے کیونکہ بند کی ایک سائیڈ پر موجود پانی کی وجہ سے یہ اقدام ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موٹروے والی سائیڈ پر موجود شگاف کو پُر کرنے کے لیے ہیوی مشینری پہنچ چکی ہے اور دونوں اطراف سے کام جاری ہے۔ اریگیشن کی ٹیکنیکل ٹیم ہر گھنٹے بعد پانی کے ذخیرے کی صورتحال مانیٹر کر رہی ہے۔
کاظم پیر زادہ نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جلالپور شہر محفوظ رہے گا، اور انشااللہ اب جلالپور شہر سیلابی پانی سے مزید متاثر نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ موٹروے کی طرف جانے والا پانی بھی بتدریج کم ہو رہا ہے، اور دونوں سائیڈ کے 6 شگاف پُر کرنے کا عمل بہت جلد شروع ہو جائے گا، جس کے بعد انشااللہ صورتحال نارمل ہو جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ سیلاب کی وجہ سے لاکھوں پاکستانی بھائی بے گھر ہوئے اور انہیں نقصان اٹھانا پڑا۔ سیلاب آنے پر وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے خود جا کر سیلاب متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیا، اور نہ صرف انتظامیہ، اریگیشن، ریسکیو بلکہ اپنے اراکین اسمبلی کو بھی ریسکیو آپریشن کے لیے متحرک کیا۔
کاظم پیر زادہ کے مطابق علی پور اور جلالپور پیر والا سے 70 سے 90 فیصد آبادی متاثر ہوئی ہے، اور فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اس سنگین صورتحال میں مریم اورنگزیب کی سربراہی میں وزارتی ٹیم کو 10 دن کے لیے علی پور بھیجا گیا، جس میں خواجہ سلمان رفیق، رانا سکندر حیات، صہیب بھرت اور کاظم پیر زادہ شامل تھے۔
’ٹیم نے دن رات کام کیا اور مریم اورنگزیب نے جلالپور میں اپنی نگرانی میں ریسکیو آپریشن کرایا۔ وزارتی ٹیم پوری آبادی کے ریسکیو ہونے تک علاقے میں موجود رہی۔‘
انہوں نے کہاکہ علی پور میں حالات بہت خراب تھے، مگر انخلا آپریشن کی ضرورت نہیں تھی، ریلیف آپریشن درکار تھا۔ وہاں لوگوں کو خوراک اور امدادی سامان کی فوری ضرورت تھی۔ وزارتی ٹیم نے سلطان پور، شہبازپور اور دیگر مقامات پر 15،15 گھنٹے امدادی سامان کی ترسیل کی نگرانی کی اور ٹیم لیڈر کے ہمراہ سیلاب زدگان کے ساتھ وقت گزارا۔
کاظم پیر زادہ نے مزید کہاکہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے دریاؤں میں پانی کم ہو رہا ہے، تاہم لودھراں اور جلالپور کے ساتھ ہوتا ہوا حفاظتی بند موٹروے تک آتا ہے، جس میں شگاف پڑنے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ زمیندارہ بند ٹوٹنے سے موٹروے کی بائیں سائیڈ تک پانی پہنچنا شروع ہوگیا۔
انہوں نے کہاکہ صورتحال کا علم ہوتے ہی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے خصوصی ویڈیو لنک میٹنگ کے ذریعے این ایچ اے، سوئی گیس سمیت تمام متعلقہ محکموں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ اریگیشن ڈیپارٹمنٹ سے موٹروے کے نیچے سے گزرنے والے پانی کی ولاسٹی اور پھیلاؤ کے بارے میں رپورٹ طلب کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ سینیئر وزیر مریم اورنگزیب اور وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کی موجودگی میں اجلاس میں ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا، جس میں این ایچ اے، سوئی گیس، ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ، پولیس ڈیپارٹمنٹ سمیت دیگر ادارے شامل ہیں۔ یہ کمیٹی روزانہ میٹنگ کرکے پانی کی صورتحال مانیٹر کر رہی ہے۔
کاظم پیر زادہ نے کہا کہ پنجاب کے ہر شہری کو مطمئن ہونا چاہیے کہ پنجاب کے تمام وسائل کا رخ سیلاب زدگان کی طرف ہے۔ سیلاب زدگان کے ریسکیو، ریلیف اور بحالی کے لیے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا عزم غیر متزلزل ہے، اور ان کی موجودگی میں سیلاب متاثرین کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ انشااللہ سیلاب زدگان بہت جلد اپنے علاقوں میں واپس جائیں گے اور انہیں محفوظ مقامات پر آباد کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف بہت جلد بحالی پروگرام کا اعلان کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: سیلابی ریلے پنجاب کے بعد سندھ میں داخل، گڈو بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، کئی دیہات ڈوب گئے
کاظم پیر زادہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر اڑنے والی افواہوں پر کان نہ دھریں۔ بہاولپور کے سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار نہ دینے کی افواہیں درست نہیں ہیں، بلکہ بہاولپور بھی آفت زدہ علاقوں میں شمار ہوگا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کسی بھی سیلاب زدہ علاقے اور فرد کو نظر انداز نہیں کریں گی۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے منصوبوں کی رفتار کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پنجاب ذمہ دار اور محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اقدامات جاری پنجاب میں سیلاب جلال پور پیر والا سیلابی پانی وی نیوز