سیاحتی علاقوں میں بہترین انفراسٹرکچر کی تعمیر اور اعلیٰ معیار کی جدید تفریحی سہولیات ناگزیر ہیں؛ وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے سیاحتی علاقوں میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں راغب کرنے کے لئے بہترین انفراسٹرکچر کی تعمیر اور آسان سفر و رابطے اور اعلیٰ معیار کی جدید تفریحی سہولیات ناگزیر ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیاحت کے فروغ کے حوالے سے اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
وزیراعظم نے اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے حوالےسے بے پناہ استعداد موجود ہے، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو قدرتی وسائل اور لازوال خوبصورتی سے نوازا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ برف پوش پہاڑ، جنگلات، دریا، ریگستانی علاقے اور کوسٹل لائن ایسے دیگر قدرتی وسائل کی بدولت ہمارا ملک دنیا میں ایک منفرد اور اہم مقام رکھتا ہے ؛ پاکستان کے پاس دنیا کی قدیم ترین تہذیب ہے۔
10 مرلہ میں 2 پودے ،1کنال میں 4 پودے لگانے کی پابندی
وزیراعظم نے اسلام آباد ، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے جلد از جلد لائحہ عمل ترتیب دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے
سیاحت کے فروغ کے حوالے سے قابل عمل اور جلد از جلد مکمل ہونے والے پراجیکٹ ترتیب دینے کی بھی ہدایت کی، کہا کہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں سیاحوں کی سہولیات کے لئے بہترین معیار کے ہوٹلز، ریزارٹس، تفریحی مقامات اور دیگر سہولیات کی تعمیر کے حوالے حکمت عملی بنائی جائے۔
د بھارت کی امریکہ سے ہتھیاروں کی خریداری روکنے کی میڈیا رپورٹ کی تردید
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک بھر کے سیاحتی مقامات میں نئی تعمیرات اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کے حوالے سے موسمیاتی تبدیلی کے پہلو ملحوظ خاطر رکھا جائے ۔وزیراعظم نے نیشنل ٹوارزم کوارڈینیشن بورڈ کو فعال کرنے کے حوالے سے بریفنگ طلب کر لی۔
اجلاس کو وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے سیاحت سردار یاسر الیاس نے سیاحت کے فروغ کے حوالے سے تجاویز پر بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں غیر ملکی سیاحوں کی تعداد بڑھانے، سیاحت کو جی ڈی پی کا ایک اہم حصہ بنانے اور سیاحت کے حوالے سے 20 نئے مقامات آباد کرنے کے حوالے سے اہداف پر کام شروع کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مذہبی اور میڈیکل ٹورزم کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانےکو حوالے سے حکمت عملی بنائی جا رہی ہے ۔
ڈالر کی قیمت گرگئی
اجلاس کو بتایا گیا کہ جلد ہی اسلام آباد میں نیشنل ٹوارزم ایکسپو اینڈ انویسٹمنٹ کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔ حال ہی میں ملتان میں نواز شریف زرعی یونیورسٹی کے تعاون سے مینگو فیسٹول ، 2025 کا انعقاد کیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ ، وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی، وفاقی وزیر قومی ورثہ و ثقافت اورنگزیب کھچی، وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی روابط رانا ثناء اللہ ، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی ، وزیراعظم کے معاون خصوصی حذیفہ رحمان، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے سیاحت سردار یاسر الیاس اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔
وزیر اعظم نے رحمت العالمین و خاتم النبیینﷺ اتھارٹی کے پانچ ارکان تعینات کردیے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سیاحت کے فروغ کے حوالے سے وزیراعظم کے وفاقی وزیر کی تعمیر
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ پنجاب کا پہلی اربن الیکٹرک ٹرین "سپر اٹانومس ریپڈٹرانزٹ” میں تجرباتی سفر
لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور میں پاکستان کی پہلی اربن الیکٹرک ٹرین میں تجرباتی سفرکیا اور ’سپر اٹانومس ریپڈ ٹرانزٹ‘ سے شہریوں کو جدید اور ماحول دوست سفری سہولیات میسر آ سکیں گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پاکستان کی پہلی اربن الیکٹرک ٹرین "سپر اٹانومس ریپڈ ٹرانزٹ (SRT)” میں تجرباتی سفر کیا اور خود روڈ ٹیسٹ مانیٹر کیا۔تجرباتی سفر علی ٹاؤن سے مسلم ٹاؤن تک کیا گیا.جہاں وزیراعلیٰ نے عام ٹریفک کے درمیان ٹرین کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان نے ایس آر ٹی کے تکنیکی پہلوؤں، سہولیات اور روڈ ٹیسٹ سے متعلق وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی۔وزیراعلیٰ نے ٹرین میں موجود سہولیات، نشستوں، وینٹیلیشن اور دیگر انتظامات کا معائنہ بھی کیا، اس موقع پر انھوں کہا کہ "پنجاب کے عوام کے لیے اب ہر روز خوشی کی خبر منتظر ہوتی ہے، سپر اٹانومس ریپڈ ٹرانزٹ نہ صرف لاہور کی خوبصورتی میں اضافہ کرے گی .بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں کمی اور ٹریفک نظام میں بہتری بھی لائے گی۔جدید سہولیات سے آراستہ یہ ٹرین ائرکنڈیشنڈ ہے اور شہریوں کو ایک نئی، پُرسکون اور محفوظ سفری سہولت فراہم کرے گی۔حکام کے مطابق ایس آر ٹی منصوبہ لاہور میں ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ نظام کی بنیاد ثابت ہوگا. جس سے نہ صرف سفری وقت کم ہوگا بلکہ ایندھن کے اخراجات اور ماحولیاتی آلودگی میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔