ووٹ چوری معاملے پر الیکشن کمیشن جانچ کیوں نہیں کرا رہا ہے، پرینکا گاندھی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
کانگریس پارٹی کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ ایک اسمبلی میں ایک لاکھ سے زیادہ جعلی ووٹ ملے ہیں جسکا مطلب ہے کہ وہ جس کو ووٹ دیں گے وہ جیت جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ انتخابی دھاندلی معاملے میں راہل گاندھی کے دعوے پر حلف مانگنے والے الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کو کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی سے حلف کے تحت انتخابی دھاندلی کے بارے میں اپنے دعووں کی تفصیلات شیئر کرنے کو کہا ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے عہدیدار اگر محسوس کرتے ہیں کہ ان کی ذمہ داری صرف بی جے پی کی ہے تو انہیں دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔ پرینکا گاندھی کا پول اتھارٹی پر حملہ اس وقت سامنے آیا جب جمعرات کو کم از کم تین ریاستوں کے چیف الیکٹورل آفیسرز نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے کہا کہ وہ ان ووٹر کے نام شیئر کریں، جن سے متعلق ان کا دعویٰ تھا کہ وہ یا تو ووٹر لسٹوں میں غلط طریقے سے شامل یا خارج کر دئے گئے ہیں اور ساتھ ہی اس معاملے میں ضروری کارروائی شروع کرنے کے لئے ایک دستخط شدہ اعلامیہ بھی شامل ہے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع نے کہا کہ راہل گاندھی کو یا تو کنڈکٹ آف الیکشن رولز کے تحت ایک اعلامیہ پر دستخط کرنا چاہیئے اور ان لوگوں کی فہرست پیش کرنی چاہیئے جن کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ وہ یا تو غلط طریقے سے ووٹر لسٹ میں شامل یا ہٹائے گئے ہیں یا پھر انہیں ہندوستان کے لوگوں کو "گمراہ کرنا" بند کرنا چاہیئے اور پول اتھارٹی کے خلاف "بے بنیاد الزامات لگانا" بند کرنا چاہیئے۔ اس معاملے پر پوچھے جانے پر پرینکا گاندھی نے کہا کہ یہ سمجھ لیں، وہ جو حلف نامہ مانگ رہے ہیں وہ ایک قانون کے تحت ہے جس میں آپ کو 30 دن کے اندر عرضی دینی ہوگی ورنہ کچھ نہیں ہوگا، تو وہ حلف نامہ کیوں مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنا بڑا انکشاف ہوا ہے، اگر یہ غیر ارادی ہے تو اس کی تحقیقات کروائیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن ووٹروں کی فہرست مشین ریڈ ایبل فارمیٹ میں کیوں نہیں دے رہا اور تحقیقات کیوں نہیں کر رہا۔
پرینکا گاندھی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں نامہ نگاروں سے کہا کہ اس کے بجائے آپ ایک حلف نامے پر دستخط کرنے کا کہہ رہے ہیں، جو ہم پارلیمنٹ میں جو حلف لیتے ہیں اس سے بڑا حلف ہے۔ ہم نے وہ حلف اٹھایا ہے، ہم سب کچھ عوام کے سامنے کہہ رہے ہیں اور ثبوت آپ کو دکھا رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی کی جنرل سکریٹری نے راہل گاندھی کے دعووں کو دہراتے ہوئے کہا کہ ایک اسمبلی میں ایک لاکھ سے زیادہ جعلی ووٹ ملے ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ جس کو ووٹ دیں گے وہ جیت جائے گا۔ الیکشن کمیشن کے تنقیدی تبصروں پر پرینکا گاندھی نے پوچھا کہ وہ کیسے جان گئے کہ دعوے غلط ہیں جب انہوں نے اس کی تحقیقات ہی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ شواہد ان کے سامنے ہیں اور انہیں اس کی چھان بین کرنی ہے، جب تک وہ اس کی تحقیقات نہ کریں، وہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ یہ غلط ہے۔ اس سے بڑا کوئی معاملہ نہیں ہو سکتا۔
پرینکا گاندھی نے زور دے کر کہا کہ یہ ہمارے ملک کی جمہوریت ہے، یہ کوئی مذاق نہیں ہے، یہ کسی ایک پارٹی یا دوسری پارٹی کے بارے میں نہیں ہے، اگر انہوں نے اس کی تحقیقات نہیں کی ہے تو وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ کوڑا کرکٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ "مجھے افسوس ہے کہ ان پر ایک بڑی ذمہ داری ہے۔ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کی ذمہ داری صرف بی جے پی اور صرف ایک پارٹی کی ہے تو انہیں اس پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ جیسا کہ میرے بھائی نے کہا تھا کہ ایک دن آئے گا جب دوسرے لوگ اقتدار میں ہوں گے اور پھر جن لوگوں نے ہماری جمہوریت کی اس طرح کی مکمل تباہی میں ملی بھگت کی ہے انہیں اس کا جواب دینا پڑے گا"۔ پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ انہیں اس کا جواب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ "انڈیا" الائنس کے رہنما مل کر فیصلہ کریں گے کہ انتخابات میں دھاندلی کے معاملے کو آگے کیسے بڑھایا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پرینکا گاندھی نے الیکشن کمیشن کے انہوں نے کہا کہ اس کی تحقیقات راہل گاندھی انہیں اس رہے ہیں ہیں کہ ہیں اس
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے اسلام آباد بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا
الیکشن کمیشن نے اسلام آباد بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 5 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس) الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن کے معزز ممبران، سیکرٹری اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 (ترمیم شدہ 2024) کے سیکشن 15 میں ضروری ترمیم درکار ہے، جس کے لیے الیکشن کمیشن متعدد بار وزارت داخلہ کو تحریری طور پر آگاہ کر چکا ہے۔
الیکشن کمیشن کو وزارت داخلہ کا آخری مراسلہ مورخہ 23 اکتوبر 2025 کو موصول ہوا، جس میں بتایا گیا کہ مجوزہ ترمیمی بل نیشنل اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس 21 اکتوبر 2025 میں پیش کیا گیا تھا تاہم اسے مزید غور کے لیے مؤخر کر دیا گیا۔
اجلاس میں یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ اسلام آباد کی مقامی حکومتیں 14 فروری 2021 کو اپنی آئینی مدت مکمل کر چکی ہیں اور اس وقت سے بلدیاتی انتخابات تاخیر کا شکار ہیں۔ چونکہ پہلے ہی کافی وقت ضائع ہو چکا ہے، مزید خط و کتابت سے اضافی تاخیر کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا کہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس 13 نومبر 2025 کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ سماعت کے دوران مجوزہ ترامیم اور انتخابی عمل کے حوالے سے سیکشن 219(3) کے تحت وزارت داخلہ اور اسلام آباد انتظامیہ سے مشاورت کی جائے گی۔
اس ضمن میں الیکشن کمیشن نے سیکرٹری داخلہ اور چیف کمشنر اسلام آباد کو نوٹسز جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرشکیب الحسن اور جیسن روئے ابوظبی ٹی10 لیگ میں رائل چیمپس کا حصہ بن گئے صدر زرداری کی دوحا میں امیرِ قطر سے ملاقات؛ شیخ تمیم کا آئندہ سال دورۂ پاکستان کا اعلان پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری اطلاعات احمد جواد گرفتار سپریم کورٹ کی کینٹین میں گیس سلنڈر دھماکے کا ایک زخمی دم توڑ گیا پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی متنازع ٹوئٹس کے مقدمات سے بری عدالت کا خاتون، بچوں کی گرفتاری کےمعاملے میں ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا عندیہ لندن میں ورلڈ ٹریول مارکیٹ 2025 میں پاکستان پولین کا افتتاحCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم