کانگریس پارٹی کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ ایک اسمبلی میں ایک لاکھ سے زیادہ جعلی ووٹ ملے ہیں جسکا مطلب ہے کہ وہ جس کو ووٹ دیں گے وہ جیت جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ انتخابی دھاندلی معاملے میں راہل گاندھی کے دعوے پر حلف مانگنے والے الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کو کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی سے حلف کے تحت انتخابی دھاندلی کے بارے میں اپنے دعووں کی تفصیلات شیئر کرنے کو کہا ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے عہدیدار اگر محسوس کرتے ہیں کہ ان کی ذمہ داری صرف بی جے پی کی ہے تو انہیں دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔ پرینکا گاندھی کا پول اتھارٹی پر حملہ اس وقت سامنے آیا جب جمعرات کو کم از کم تین ریاستوں کے چیف الیکٹورل آفیسرز نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے کہا کہ وہ ان ووٹر کے نام شیئر کریں، جن سے متعلق ان کا دعویٰ تھا کہ وہ یا تو ووٹر لسٹوں میں غلط طریقے سے شامل یا خارج کر دئے گئے ہیں اور ساتھ ہی اس معاملے میں ضروری کارروائی شروع کرنے کے لئے ایک دستخط شدہ اعلامیہ بھی شامل ہے۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع نے کہا کہ راہل گاندھی کو یا تو کنڈکٹ آف الیکشن رولز کے تحت ایک اعلامیہ پر دستخط کرنا چاہیئے اور ان لوگوں کی فہرست پیش کرنی چاہیئے جن کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ وہ یا تو غلط طریقے سے ووٹر لسٹ میں شامل یا ہٹائے گئے ہیں یا پھر انہیں ہندوستان کے لوگوں کو "گمراہ کرنا" بند کرنا چاہیئے اور پول اتھارٹی کے خلاف "بے بنیاد الزامات لگانا" بند کرنا چاہیئے۔ اس معاملے پر پوچھے جانے پر پرینکا گاندھی نے کہا کہ یہ سمجھ لیں، وہ جو حلف نامہ مانگ رہے ہیں وہ ایک قانون کے تحت ہے جس میں آپ کو 30 دن کے اندر عرضی دینی ہوگی ورنہ کچھ نہیں ہوگا، تو وہ حلف نامہ کیوں مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنا بڑا انکشاف ہوا ہے، اگر یہ غیر ارادی ہے تو اس کی تحقیقات کروائیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن ووٹروں کی فہرست مشین ریڈ ایبل فارمیٹ میں کیوں نہیں دے رہا اور تحقیقات کیوں نہیں کر رہا۔

پرینکا گاندھی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں نامہ نگاروں سے کہا کہ اس کے بجائے آپ ایک حلف نامے پر دستخط کرنے کا کہہ رہے ہیں، جو ہم پارلیمنٹ میں جو حلف لیتے ہیں اس سے بڑا حلف ہے۔ ہم نے وہ حلف اٹھایا ہے، ہم سب کچھ عوام کے سامنے کہہ رہے ہیں اور ثبوت آپ کو دکھا رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی کی جنرل سکریٹری نے راہل گاندھی کے دعووں کو دہراتے ہوئے کہا کہ ایک اسمبلی میں ایک لاکھ سے زیادہ جعلی ووٹ ملے ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ جس کو ووٹ دیں گے وہ جیت جائے گا۔ الیکشن کمیشن کے تنقیدی تبصروں پر پرینکا گاندھی نے پوچھا کہ وہ کیسے جان گئے کہ دعوے غلط ہیں جب انہوں نے اس کی تحقیقات ہی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ شواہد ان کے سامنے ہیں اور انہیں اس کی چھان بین کرنی ہے، جب تک وہ اس کی تحقیقات نہ کریں، وہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ یہ غلط ہے۔ اس سے بڑا کوئی معاملہ نہیں ہو سکتا۔

پرینکا گاندھی نے زور دے کر کہا کہ یہ ہمارے ملک کی جمہوریت ہے، یہ کوئی مذاق نہیں ہے، یہ کسی ایک پارٹی یا دوسری پارٹی کے بارے میں نہیں ہے، اگر انہوں نے اس کی تحقیقات نہیں کی ہے تو وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ کوڑا کرکٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ "مجھے افسوس ہے کہ ان پر ایک بڑی ذمہ داری ہے۔ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کی ذمہ داری صرف بی جے پی اور صرف ایک پارٹی کی ہے تو انہیں اس پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ جیسا کہ میرے بھائی نے کہا تھا کہ ایک دن آئے گا جب دوسرے لوگ اقتدار میں ہوں گے اور پھر جن لوگوں نے ہماری جمہوریت کی اس طرح کی مکمل تباہی میں ملی بھگت کی ہے انہیں اس کا جواب دینا پڑے گا"۔ پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ انہیں اس کا جواب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ "انڈیا" الائنس کے رہنما مل کر فیصلہ کریں گے کہ انتخابات میں دھاندلی کے معاملے کو آگے کیسے بڑھایا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پرینکا گاندھی نے الیکشن کمیشن کے انہوں نے کہا کہ اس کی تحقیقات راہل گاندھی انہیں اس رہے ہیں ہیں کہ ہیں اس

پڑھیں:

جعلی ڈگری کیس کا فیصلہ، جمشید دستی کو سات برس قید کا حکم

ملتان:

سیشن کورٹ ملتان نے جمشید احمد دستی کے خلاف جعلی ڈگری کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں سات برس قید کی سزا سنادی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جمشید دستی کے خلاف الیکشن کمیشن نے جعلی ڈگری کا استغاثہ دائر کر رکھا تھا، جمشید دستی نے 2008ء میں مدرسے کی بی اے کی ڈگری پر الیکشن میں حصہ لیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے پاس جمشید دستی کی ڈگری کا ریکارڈ موجود نہیں، ملزم نے آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی کی، انہیں حقیقت چھپانے پر نااہل کیا جانا چاہیے۔

استغاثہ کے مطابق ملزم نے مظفرگڑھ کے حلقہ این اے 178 سے الیکشن میں حصہ لیا جعلی ڈگری کی بنا پر انہیں قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کے تئیں بھارت کی خارجہ پالیسی شرمناک اور اخلاقی جرأت سے خالی ہے، پرینکا گاندھی
  • پاکستان کے سیاسی منظرنامے میں دو نئی جماعتوں کا اضافہ  
  •   جعلی ڈگری کیس: جمشید دستی کو 17 سال قید کی سزا
  • سپریم کورٹ: 26ویں ترمیم پر فل کورٹ تشکیل کے معاملے میں مصطفیٰ نواز کھوکھر کی درخواست کیوں واپس کی؟
  • جمشید دستی کو جعلی ڈگری کیس میں 7 سال قید کی سزا سنا دی گئی
  • جعلی ڈگری کیس کا فیصلہ، جمشید دستی کو سات برس قید کا حکم
  • جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 26 ستمبر کو طلب، ایجنڈا کیا ہے؟
  • چیف الیکشن کمشنر الیکشن چوری کی تحقیقات میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں‘راہل گاندھی
  • دہلی انتخابات میں بڑے پیمانے پر "ووٹ چوری" کو لیکر الیکشن کمیشن نے حقائق دبائے، سوربھ بھاردواج
  • چیف الیکشن کمشنر الیکشن چوری کی تحقیقات میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں.راہول گاندھی