اراکین سندھ اسمبلی کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
صوبائی وزیر پارلیمانی امور نے سندھ بورڈز آف انٹرمیڈیٹ و سیکنڈری ایجوکیشن (ترمیمی) بل 2025ء پیش کیا، ان کا کہنا تھا کہ اس ترمیم کا مقصد بورڈز میں 20 اور 21 گریڈ کے افسران کو بھی چیئرمین تعینات کرنے کی اجازت دینا ہے تاکہ قابل افسران کی تقرری ممکن ہو اور بورڈز کی کارکردگی بہتر بنائی جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اراکینِ اسمبلی کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ اجلاس کی صدارت سپیکر قادر شاہ نے کی جبکہ بل صوبائی وزیر پارلیمانی امور ضیا الحسن لنجار نے پیش کیا، تمام اراکین نے بل کی حمایت کی اور مرحلہ وار منظوری دی گئی۔ ضیا لنجار نے سندھ بورڈز آف انٹرمیڈیٹ و سیکنڈری ایجوکیشن (ترمیمی) بل 2025ء بھی پیش کیا، ان کا کہنا تھا کہ اس ترمیم کا مقصد بورڈز میں 20 اور 21 گریڈ کے افسران کو بھی چیئرمین تعینات کرنے کی اجازت دینا ہے تاکہ قابل افسران کی تقرری ممکن ہو اور بورڈز کی کارکردگی بہتر بنائی جا سکے۔
رکن اسمبلی صابر قائم خانی نے بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بورڈز کی خودمختاری برقرار رکھنی چاہیے اور بل کو دوبارہ کمیٹی میں بھیجا جانا چاہیے تاکہ تجاویز پر بحث ہو سکے، تاہم بل کو کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا۔ ضیا لنجار نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ کی جانب سے صرف ایک نام بھیجا جاتا ہے جس کی وجہ سے جج تعینات کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اختیارات بڑھانے کی ضرورت ہے اور بعض عدالتوں میں 72 سال کے ریٹائرڈ جج بھی کام کر رہے ہیں جس سے مزید مسائل جنم لیتے ہیں۔ اجلاس کے وقفہ سوالات کے دوران ایم کیو ایم کی رکن فرح سہیل نے مزارات کی دکانوں کے کرایوں سے متعلق سوالات اٹھائے۔
پارلیمانی سیکرٹری اوقاف شازیہ سنگہار نے بتایا کہ دکانیں 3 سال کے لیے کرایہ پر دی جاتی ہیں اور اگر کرایہ دار ادائیگی نہ کرے تو ایف آئی آر درج کی جا سکتی ہے، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ محکمہ اوقاف کا ریکارڈ کمپیوٹرائز کیا جا رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے سینئر راہنما نثار کھوڑو نے بل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں پبلک کمیٹی کا واضح ذکر نہیں ہے حالانکہ کمیٹی کی شمولیت اہم ہوتی ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن عمار صدیقی نے تحریکِ استحقاق پیش کی کہ ان کے حلقے میں سوئی گیس کی بحالی کے کام سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اجلاس میں ضیا الحسن لنجار نے اینٹی ٹیررازم سندھ ترمیمی بل 2025ء بھی ایوان میں پیش کر دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیش کی
پڑھیں:
قومی اسمبلی اجلاس، خاتون کے کپڑے پھاڑنے، ہائی جیکر سے تعلقات یا ملاقات پر سزائے موت ختم ، بل کثرت رائے سے منظور کرلیاگیا
اسلام آباد(آئی این پی )قومی اسمبلی نے فوجداری قوانین میں 2 ترامیم کی منظوری دے دی جن کے تحت خاتون کے کپڑے پھاڑنے اور ہائی جیکر سے ملاقات یا تعلقات پر سزائے موت ختم کردی گئی ہے۔
وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم تارڑ نے کہا ہے کہ خاتون کے کپڑے پھاڑنے کی شق کا ہمیشہ غلط استعمال ہوا۔اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر قانون اعظم تارڑ نے فوجداری قوانین ترمیمی بل 2025 ایوان میں پیش کیا، وزیر قانون اعظم تارڑ نے ایوان کو بتایا کہ بل کے تحت فوجداری قوانین میں دو ترامیم لائی جا رہی ہیں، پہلی ترمیم شق 354 اے سے متعلق ہے، یہ شق خاتون کے کپڑے پھاڑنے کی سزا کا احاطہ کرتی ہے، سابق صدر ضیاالحق کے دور میں خاتون کے کپڑے پھاڑنے پر سزا ئے موت متعارف کرائی گئی تھی، تاہم اس شق کا غلط استعمال کیا جاتا ہے۔
لاہور قلندرز کا ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام جاری، سرگودھا اور فیصل آباد میں 35 ہزار سے زائد نوجوانوں کی شرکت
وزیر قانون نے کہا کہ354 کو 354اے میں بدلنے پر تھانوں میں رشوت چلتی ہے، ترمیم کے تحت اس جرم پر سزائے موت ختم کر کے سزا کم کی جا رہی ہے۔وزیر قانون نے بتایا کہ دوسری ترمیم سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں لائی گئی شق 402 سی سے متعلق ہے، یہ شق ہائی جیکنگ کے ملزم کی کسی دوسرے شخص سے ملاقات یا تعلقات پر اس شخص کو بھی سزائے موت دینے کی سزا تجویز کرتی ہے، ترمیمی بل کے تحت ہائی جیکنگ کے ملزم سے ملاقات یا تعلقات پر سزائے موت ختم کی جا رہی ہے۔ترمیمی بل پر جے یو آئی کی رکن عالیہ کامران نے مخالفت کی جس پر ایوان میں رائے شماری کرائی گئی، رائے شماری پر ایوان نے کثرت رائے سے بل منظور کر لیا ہے۔
عمران خان کو قید میں رکھنا نہ ملک کے لیے اچھا ہے نہ قوم کے لیے،پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ
مزید :