ژوب میں افغانستان سے دراندازی ناکام، بھارتی حمایت یافتہ 33 خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
کوئٹہ+ بنوں+اسلام آباد (نامہ نگار+خبر نگار خصوصی+نمائندہ خصوصی +اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) پاک فوج نے ژوب میں بھارتی حمایت یافتہ خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 33 خوارج کو ہلاک کردیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 7 اور 8 اگست کی درمیانی شب سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع ژوب کے عمومی علاقے سمبازہ میں پاکستان افغانستان سرحد کے ذریعے دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی۔ دراندازی کرنے والے بھارتی پراکسی گروپ "فتنہ الخوارج" کے ایک بڑے گروہ کی نقل و حرکت کا سراغ لگایا گیا۔ فوری اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے دراندازی کی اس کوشش کو ناکام بنایا۔ جرات مندانہ، مہارت بھری اور عین ہدف پر کی گئی کارروائی کے نتیجے میں 33 بھارتی حمایت یافتہ خوارج واصلِ جہنم ہوئے جن سے بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔ پاک فوج کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی باقی ماندہ دہشت گرد کو ختم کیا جا سکے۔ پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملکی سرحدوں کے دفاع اور بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ خیبرپی کے کے ضلع بنوں میں ایف سی کی چیک پوسٹ پر کواڈ کاپٹر ڈرون حملے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور 3 زخمی ہو گئے۔ جبکہ میانوالی میں سی ٹی ڈی اور دہشتگردوں میں شدید فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد ہلاک جبکہ 6 فرار ہوگئے۔ ڈی پی او بنوں سلیم عباس نے بتایا ہے کہ بکا خیل کے علاقے تختی خیل میں واقع ایف سی کی چیک پوسٹ پر کواڈ کاپٹر ڈرون حملہ کیا گیا، جس میں ایک اہلکار شہید ہو گیا۔ زخمی ہونے والے تینوں اہلکاروں کوہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ڈی پی او کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد فرنیئٹر کور اور پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ میانوالی میں کندیاں کے علاقے میں محکمہ انسداد دہشت گردی(سی ٹی ڈی) اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں 2 خطرناک دہشت گرد ہلاک جبکہ 6 دہشت گرد اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے۔ ترجمان کے مطابق سی ٹی ڈی نے دہشت گردوں کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کی۔ اس دوران دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی ٹیم پر فائرنگ کردی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں سے رائفلز، 2 دستی بم، گولیاں اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔ فرار ہونے والے دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔ ترجمان سی ٹی ڈی نے مزید بتایا کہ سی ٹی ڈی ٹیموں نے کندیاں کے قریب ناکہ بندی کرلی۔ بنوں میں پاک فوج اور پولیس نے خوارج کے خلاف مشترکہ آپریشن میں علاقے ہوید کا محاصرہ کر کے کئی افراد کو حراست میں لے لیا اور خوارج کے دو مقامی سہولت کاروں کے گھر مسمار کر دئیے۔ بنوں کے علاقے ہوید میں خوارج کے خلاف پاک فوج اور پولیس نے مشترکہ سرچ اینڈ ٹارگٹڈ آپریشن کامیابی سے مکمل کر لیا ۔ یہ آپریشن خفیہ معلومات اور انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر کیا گیا جس کا مقصد علاقے کو دہشت گردی کے ناسور سے پاک کرنا اور امن و امان کو یقینی بنانا تھا۔ پاک فوج اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا اور کئی مشتبہ افراد کو پولیس نے حراست میں لیا۔ اہل علاقہ نے سکیورٹی فورسز کے آپریشن کو عوامی تحفظ کے لئے اہم قرار دیا۔ پاک فوج اور پولیس علاقے میں دیرپا امن کے قیام، دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں۔بکاخیل تختی خیل میں ایف سی چیک پوسٹ پر کواڈ کاپٹر ڈرون حملہ کی تفصیلات کے مطابق حملہ میں مینا خان نامی ایف سی اہلکار شہید جبکہ 3 زخمی ہوگئے۔ شہید اور زخمی اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ واقعہ کے بعد ایف سی اور پولیس نے علاقہ میں سرچ آپریشن شروع کردیا۔ ادھر بنوں مین سٹی میں بھی گزشتہ شب کواڈ کاپٹر کی اچانک آمد پر پولیس کی جانب سے کواڈ کاپٹر پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی گئی۔ کواڈ کاپٹر فائرنگ سے فرار ہو گیا جبکہ عوام میں اچانک فائرنگ سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ بعد ازاں ڈی پی او بنوں کے وضاحتی بیان کے بعد خوف ہراس ختم ہوا۔صدر، وزیراعظم، بلاول بھٹو، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پاک افغان سرحد سے فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کی ژوب میں دراندازی کی کوشش ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں اور پشت پناہی کرنے والوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملانے پر سیکورٹی فورسز کو سلیوٹ کرتے ہیں۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کارروائی میں 33 خوارجی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سکیورٹی فورسز کی ستائش کی ہے۔ انہوں نے کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے ۔ ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے ضلع ژوب میں بھارتی سرپرستی میں سرگرم 33 خوارج کو جہنم واصل کرنے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ مادر وطن کے دفاع میں پاک فوج کی جرات، مہارت اور بروقت کارروائی قابل فخر ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستانی سرزمین پر دراندازی کی ہر کوشش کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا قلع قمع کرے گا ، پوری قوم اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔بنوں کے علاقے ہوید میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے باعث تاحکم ثانی کرفیو نافذ کردیا گیا ۔ڈی پی او بنوں کے مطابق ہوید میں دہشتگردوں کی موجودگی پر سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن کیا جارہا ہے۔ڈی پی او سلیم عباس کلاچی نے بتایا ہے کہ آپریشن کیلئے بھاری نفری علاقے میں پہنچا دی گئی ہے، ہوید میں صبح 5 بجے کے بعد عوام کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کا کہا ہے۔سلیم عباس کلاچی نے کہا کہ شہری کسی بھی مشتبہ فرد کو اپنے قریب نہ آنے دیں۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو پناہ دینے یا مدد کرنے پر سخت قانونی کارروائی ہوگی۔انہوں نے واضح طور پر بتایا کہ جہاں بھی فورسز پر فائرنگ ہوگی وہ عمارت گرا دی جائیگی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بھارتی حمایت یافتہ پاک فوج اور پولیس سکیورٹی فورسز اور پولیس نے دہشت گردی کے دراندازی کی کواڈ کاپٹر علاقے میں نے کہا کہ گردوں کی ہوید میں کے مطابق کے علاقے سی ٹی ڈی ڈی پی او کے خلاف ژوب میں دیا گیا کے بعد ایف سی
پڑھیں:
افغانستان سے پھر فائرنگ، پاکستان کامؤثرجواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251107-01-16
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک+جسارت نیوز) چمن بارڈر پر افغانستان سے پاکستانی پوسٹوں پر ایک بار پھر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس پر سیکورٹی فورسز نے مؤثر اور ذمے دارانہ جواب دے کر صورتحال پر قابو پا لیا۔ترجمان وزارت اطلاعات کے مطابق افغانستان کی جانب سے جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب پاک افغان سرحد چمن پر پیش آنے والے واقعے سے متعلق پھیلائے گئے الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ ترجمان وزارت اطلاعات نے بتایا کہ چمن باڈر پر افغانستان سے کچھ عناصر نے پاکستانی پوسٹوں پربلا اشتعال فائرنگ کی۔ترجمان وزارت اطلاعات کا کہنا ہے کہ فائرنگ افغان جانب سے شروع کی گئی، جس پر ہماری سیکورٹی فورسز نے فوری اور مؤثر ردعمل دیتے ہوئے ذمے دارانہ طریقے سے جواب دیا۔ترجمان وزارت اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز کی ذمے دارانہ کارروائی کے باعث صورتحال کو جلد قابو میں لے لیا گیا اور جنگ بندی برقرار ہے۔ترجمان وزارت اطلاعات کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلسل مذاکرات کے عمل کے لیے پرعزم ہے اور توقع کرتا ہے کہ افغان حکام بھی اسی طرح تعاون اور ذمے داری کا مظاہرہ کریں گے۔ادھر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ پاک افغان مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے ،دراندازی ہوتی رہی تو فوجی آپشن آخری حل ہوگا تاہم مذاکرات میں پیش رفت کا امکان کسی صورت رد نہیں کیا جا سکتا۔برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اگرسرحد پار سے دراندازی جاری رہی تو پاکستان اپنی سلامتی یقینی بنائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ افغان سرزمین سے دراندازی بند ہو۔ افغان طالبان حملے بند ہونے کی تحریری طور پر ضمانت نہیں دینا چاہتے۔خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کا کابل پر اثرورسوخ ہے وہ نہیں چاہے گا مذاکرات کامیاب ہوں۔ بھارت کی خواہش ہے وہ پاکستان کو دہشت گردی میں الجھائے رکھے۔