پاکستان نے ٹرمپ دور میں بازی پلٹ دی، بھارت پیچھے رہ گیا: بلوم برگ
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
دنیا کے بیشتر ممالک سے الگ، پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تعلقات میں اپنے پتے درست کھیل لیے ہیں، اور اب ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے امریکا کے ساتھ کسی بڑے تعطل کے بغیر تجارتی معاہدہ مکمل کرلیا، جبکہ سوئٹزرلینڈ، برازیل سمیت روایتی حریف بھارت اس میں ناکام رہے۔
بلوم برگ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسلام آباد اور ٹرمپ وائٹ ہاؤس کے درمیان پہلی اہم پیش رفت اس وقت ہوئی جب رواں سال کے اوائل میں بھارت اور پاکستان جنگ کے قریب پہنچ گئے تھے، اور دونوں جانب سے میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس دوران صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیا، جسے پاکستان نے خوش آمدید کہا، مگر بھارت نے امریکی صدر کے ثالثی کے دعوے کو مسترد کر دیا، بعد ازاں بھارت کے امریکا سے تعلقات بتدریج بگڑتے چلے گئے۔
پاکستان کے پاس وہ اثاثے ہیں جنہوں نے صدر ٹرمپ کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی، دنیا میں سونے اور تانبے کے سب سے بڑے غیر استعمال شدہ ذخائر میں سے کچھ پاکستان میں موجود ہیں، جس سے یہ قیاس آرائیاں بڑھ گئی ہیں کہ امریکا یوکرین کی طرح معدنیات کا کوئی معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔
مزید پڑھیں:
بہرحال پاکستان نے امریکی سرمایہ کاری بھی حاصل کی، اور صدر ٹرمپ نے ایک پوسٹ میں پاکستان کے ’وسیع تیل کے ذخائر‘ کو ترقی دینے کے لیے مل کر کام کرنے کا عندیہ دیا۔
بلوم برگ کے مطابق کرپٹو کرنسی بھی تعلقات میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، صدر ٹرمپ کی حمایت یافتہ کمپنی ورلڈ لبرٹی فائنانشل کے نمائندے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے دوران اسلام آباد پہنچے اور ڈیجیٹل کرنسی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا۔
مزید پڑھیں:
یہ تمام پیش رفت ایک غیر متوقع ملاقات پر منتج ہوئی، جب پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کے ساتھ دوپہر کا کھانا کھایا، اس کے کچھ ہی عرصے بعد پاکستان کی حکومت نے ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کیا۔
یہ صورتحال حالیہ برسوں میں امریکا سے تعلقات میں بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے، کیونکہ بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ پاکستان کے شاذونادر ہی اعلیٰ سطحی روابط ہوئے تھے، اس کے برعکس بھارت کو طویل عرصے تک چین کے خلاف ایک اہم اتحادی کے طور پر امریکا کی جانب سے فوقیت دی جاتی رہی۔
مزید پڑھیں:
دوسری جانب پاکستان اب بھی مسائل سے دوچار ہے، یہ ماحولیاتی تبدیلی کی زد پر ہے اور صرف آئی ایم ایف کے قرضوں کی مدد سے معیشت کو مستحکم کر پایا ہے۔ تاہم اسلام آباد میں اس بات پر اطمینان پایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ گرم جوش تعلقات کا امکان روشن ہے۔ ’۔۔۔اور یہ اعتماد اس وقت اور بھی خوشگوار محسوس ہوتا ہے جب بھارت دباؤ میں ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف اسلام آباد امریکی صدر برازیل بلوم برگ بھارت پاکستان تجارتی معاہدہ سوئٹزرلینڈ صدر ٹرمپ فیلڈ مارشل عاصم منیر وائٹ ہاؤس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف اسلام آباد امریکی صدر برازیل بلوم برگ بھارت پاکستان تجارتی معاہدہ سوئٹزرلینڈ فیلڈ مارشل عاصم منیر وائٹ ہاؤس اسلام آباد پاکستان کے پاکستان نے بلوم برگ کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
فیلڈ مارشل سے ممکنہ ملاقات کا خوف؛ مودی ٹرمپ سے ملنے نہیں گئے( امریکی جریدہ)
17 جون کوبھارتی وزیر اعظم کو خدشہ تھا کہ امریکی صدر آرمی چیف عاصم منیر سے ملاقات نہ کرادیں،جریدے کا دعویٰ
ٹرمپ اورمودی کی45 منٹ کی ٹیلی فونک گفتگو امریکا اور بھارت کے تعلقات کے درمیان ٹرننگ پوائنٹ بنی،بلومبرگ
امریکی جریدے بلومبرگ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ممکنہ ملاقات کے ڈر سے امریکی صدر سے ملنے سے گریز کیا۔جریدے کے مطابق مودی نے 17 جون کو امریکی صدر کی کھانے کی دعوت قبول کرنے سے انکار کیا، مودی کو خدشہ تھا کہ امریکی صدر فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات نہ کرادیں۔امریکی جریدے نے دعویٰ کیا کہ 17جون کو امریکی صدر اورمودی کی 45 منٹ طویل ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تھی، یہ گفتگو ہی امریکا اور بھارت کے تعلقات کے درمیان ٹرننگ پوائنٹ بنی۔اس تناؤ بھری گفتگو کے بعد ہی امریکا اور بھارت کے تعلقات میں تلخی آنا شروع ہوئی اور تناؤ کی جھلک اس وقت بھی سامنے آئی جب ٹرمپ نے بھارتی معیشت کومردہ کہا۔بعد ازاں امریکی صدر ٹرمپ نے بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف بھی عائد کیا۔