خاتون کا وزیراعلیٰ پنجاب سے محبت کا انوکھا اظہار، مریم نواز کے نام کا پرفیوم لانچ
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب کے چاہنے والی خاتون نے ان سے محبت کا انوکھا اظہار کرتے ہوئے مریم نواز کے نام کا پرفیوم لانچ کردیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘پر ایک پوسٹ تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک خاتون مداح نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے لیے خصوصی پرفیوم متعارف کروایا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز سے محبت کرنے والی خاتون نے مریم نواز کی تصویر والا پرفیوم لانچ کر دیا♥️ pic.
— CM Highlights (@CM_High_Lights) August 8, 2025
’اس پرفیوم کا نام ’ایم این پنجاب دی دھی‘ رکھا گیا ہے، جب کہ اس کی خوبصورت پیکنگ پر مریم نواز کی تصویر بھی نمایاں ہے۔
سوشل میڈیا پر پرفیوم کے چرچے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی اس دلچسپ پیشکش پر ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے یہ پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ’یہ مجھے بھی چاہیے ہے پلیز‘۔
I also want one pls ☺️ https://t.co/FGx7tnHTxE
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) August 8, 2025
یہ منفرد اقدام مریم نواز کے مداحوں میں ان کی مقبولیت اور پسندیدگی کا ایک اور اظہار بن گیا ہے۔ جبکہ سوشل میڈیا صارفین اس پر دلچسپ تبصرے بھی کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل آزاد کشمیر کے ایک شہری نے اپنی ساری زمین مریم نواز کے نام کرنے کا اعلان کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پرفیوم لانچ خاتون مداح سوشل میڈیا مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پرفیوم لانچ خاتون مداح سوشل میڈیا مریم نواز وی نیوز مریم نواز کے پرفیوم لانچ سوشل میڈیا
پڑھیں:
سندھ کے عوام بھی چاہتے ہیں انکے پاس مریم نواز جیسی وزیراعلیٰ ہوتی: عظمیٰ بخاری
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی حالیہ پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کچھ لوگ سیلابی سیاست اور نمبر ٹانگنے کے سوا کچھ نہیں کرتے۔ یہ رہنما ایک طرف دعویٰ کرتے ہیں کہ گندم کا نقصان ہوا ہے اور دوسری طرف مطالبہ کرتے ہیں کہ گندم باہر بھیج دی جائے۔ یہ دوہرا معیار عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔ پیپلز پارٹی کا الزام ہے کہ پنجاب کو ڈبویا گیا، سوال یہ ہے کہ جب سندھ میں بار بار سیلاب آتا ہے تو کیا وہ خود سندھ کو ڈبوتے ہیں؟ حقیقت یہ ہے کہ یہ رہنما عوامی خدمت کے بجائے صرف الزام تراشی اور سیاسی پوائنٹ سکورنگ میں مصروف ہیں۔ سوال یہ ہے کہ پیپلز پارٹی نے آج تک سیلاب متاثرین کے لیے کیا کیا؟ آئی ایم ایف کا بہانہ پنجاب پر لگانے والے یہ رہنما یہ کیوں نہیں بتاتے کہ سندھ میں گندم خریدی گئی یا نہیں؟ اگر سندھ میں گندم نہ خریدنے کا فیصلہ کیا گیا تو اس پر کون سے رولز لاگو ہوں گے؟ پیپلز پارٹی کے رہنما گھروں میں بیٹھ کر ہمیں نہ بتائیں کہ سیلاب کہاں آنا تھا اور کہاں بند ٹوٹنا تھا۔ ایسے فیصلے حکومتیں حالات اور واقعات کو دیکھ کر کرتی ہیں، نہ کہ محض سیاسی بیانات کی بنیاد پر۔ مریم نواز کی کارکردگی کی تعریف بلاول بھٹو خود کر چکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ سندھ کے عوام بھی چاہتے ہیں کہ ان کے پاس مریم نواز جیسی وزیر اعلیٰ ہوتی۔ بی آئی ایس پی کو سیاست میں گھسیٹنا بھی ایک افسوسناک رویہ ہے۔ یہ پروگرام اپنے قانون اور طریقہ کار کے تحت چل رہا ہے، اس کو بار بار سیلاب سے جوڑنا محض سیاست ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما اتنے قابل ہوتے تو آج پنجاب میں ان کی یہ حالت نہ ہوتی۔