UrduPoint:
2025-08-09@17:59:31 GMT

غزہ پر قبضہ کے اسرائیلی منصوبے پر یو این چیف کو تشویش

اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT

غزہ پر قبضہ کے اسرائیلی منصوبے پر یو این چیف کو تشویش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 09 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر کو قبضے میں لینے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

سیکرٹری جنرل کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے اس اقدام سے غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کو درپیش تباہ کن حالات مزید شدت اختیار کرنے کا خدشہ ہے۔

اگر اسرائیل نے اس منصوبے پر عمل کیا تو علاقے میں باقیماندہ یرغمالیوں سمیت بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہو سکتی ہیں۔ Tweet URL

انہوں نے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو ہولناک درجے کی انسانی تباہی کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

کشیدگی میں مزید اضافے کا نتیجہ جبری نقل مکانی، بڑے پیمانے پر تباہی اور ہلاکتوں اور شہری آبادی کی ناقابل تصور تکالیف میں مزید اضافے کی صورت میں برآمد ہو گا۔

اسرائیلی کابینہ نے گزشتہ روز غزہ پر عسکری قبضے کی منظوری دی ہے جس کے مطابق ابتدائی مرحلے میں غزہ شہر پر قبضہ کیا جائے گا۔

اسرائیل سے مطالبات

سیکرٹری جنرل نے غزہ میں مستقل جنگ بندی، بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی بلارکاوٹ رسائی اور تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کے مطالبے کو دہرایا ہے۔

انہوں نے اسرائیل کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے شہریوں کو تحفظ دے اور انہیں حسب ضرورت امداد کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے۔

سیکرٹری جنرل نے گزشتہ ماہ عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی جانب سے دی گئی مشاورتی قانونی رائے کا تذکرہ بھی کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں آبادکاری کی نئی سرگرمیاں فوری طور پر روک دے، تمام آبادکاروں کو علاقے سے نکالے اور وہاں اپنی غیرقانونی موجودگی کو جلد از جلد ختم کرے۔

انہوں نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل کے غیرقانونی قبضے کے خاتمے اور قابل عمل دو ریاستی حل کے بغیر یہ تنازع ختم کرنے کا کوئی پائیدار طریقہ نہیں۔ غزہ فلسطینی ریاست کا اٹوٹ انگ ہے اور رہے گا۔

سلامتی کونسل کا اجلاس

اسرائیلی کابینہ کے اس فیصلے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر اقوام متحدہ میں فلسطینی مبصر ریاست کے مستقل مشاہدہ کار ریاض منصور نے سلامتی کونسل کے صدر سے بات چیت کی ہے۔

اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غزہ پر قبضے کے لیے اسرائیلی حکومت کا فیصلہ عالمی برادری کی خواہش، بین الاقوامی قانون اور فہم عامہ سے یکسر متضاد ہے۔ رائے عامہ سے متعلق جائزوں سے ظاہر ہوتا ہےکہ اسرائیل کے عوام کی اکثریت بھی ایسا نہیں چاہتی۔

غزہ کے بحران پر بات چیت کے لیے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس کل طلب کر لیا گیا ہے۔

خوراک اور پانی کی قلت

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ غزہ میں شہریوں کے ہلاک و زخمی ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ علاقے میں بڑے پیمانے پر شدید بھوک پھیلی ہے۔ اگرچہ گزشتہ چند روز کے دوران تجارتی سامان کے ٹرک غزہ میں آنے سے اشیائے صرف کی قیمتوں میں معمولی سی کمی بھی واقع ہوئی ہے لیکن کھانے پینے کی بیشتر اشیا کی قلت برقرار ہے۔

غزہ کے مختلف علاقوں میں فضا سے گرائی جانے والی امداد کے حصول کی کوشش میں بھی درجنوں لوگ ہلاک و زخمی ہو رہے ہیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہر ذریعے سے امداد کی فراہمی اہمیت رکھتی ہے لیکن غزہ میں بڑے پیمانے پر لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے زمینی راستوں سے مدد بھیجنا ضروری ہے۔

اوچا نے بتایا ہے کہ خطہ شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور ایسے حالات میں غزہ کے لوگوں کو پانی تک رسائی میں کڑی مشکلات کا سامنا ہے۔ امدادی شراکت داروں کے مطابق، گزشتہ روز جنوبی غزہ میں پانی صاف کرنے کا پلانٹ بجلی منقطع ہو جانے کے باعث بند ہو گیا جس کے نتیجے میں ہزاروں لوگ صاف پانی سے محروم ہو گئے ہیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بڑے پیمانے پر اقوام متحدہ کہ اسرائیل کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کے نیتن یاہو کے منصوبے کی منظوری دے دی

لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اگست ۔2025 )اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کے نیتن یاہو کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے غزہ شہر کا کنٹرول سنبھالنے کے منصوبے کی منظوری کا اعلان یروشلم میں اسرائیل کی سیکورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد کیا گیا ہے. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں غزہ شہر پر قبضے کے منظور شدہ منصوبوں اور جنگ کے خاتمے کے لیے پانچ اصولوں کی تفصیل دی گئی ہے، جسے سکیورٹی کابینہ نے اکثریتی ووٹ سے منظور کیا ہے ان نکات کے تحت اسرائیلی فوج جنگی علاقوں سے باہر شہری آبادی کو انسانی امداد فراہم کرتے ہوئے غزہ شہر کا کنٹرول سنبھالنے کی تیاری کرے گی.

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حماس نے نیتن یاہو کے منصوبوں پر رد عمل میں کہا ہے کہ نیتن یاہو اپنے مفادات کی تکمیل کی کوشش میں وہ یرغمالیوں کو قربان کر دیں گے دوسری جانب اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو کا غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا منصوبہ دراصل ایک نئی جنگ اور مزید یرغمالیوں کی موت کا منصوبہ ہے.

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کی وجہ سے اربوں شیکلز ٹیکس دہندگان کو ادا کرنا پڑیں گے یاد رہے کہ اقوام متحدہ اس سے قبل خبردار کر چکا ہے کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیوں میں توسیع سے فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کے لیے ’تباہ کن نتائج‘ کا خطرہ ہے. حماس نے ایک بیان میں یہ کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے اقدامات مذاکرات کی سمت میں واضح تبدیلی کی نمائندگی کرتے ہیں اور بات چیت کے آخری دور کو ترک کرنے کے پیچھے ان کے اصل مقاصد کو واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں. 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے منصوبے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس آج ہوگا
  • غزہ پر قبضہ نہیں حماس سے آزاد کرانے جارہے ہیں؛ اسرائیلی وزیراعظم
  • غزہ پر قبضہ نہیں حماس سے آزاد کرانے جارہے ہیں،اسرائیلی وزیراعظم
  • اقوام متحدہ کا اسرائیل کے غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے پر گہری تشویش کا اظہار
  • اقوام متحدہ کا اسرائیل سے غزہ پر قبضے کا منصوبہ فوری طور پر روکنے کا مطالبہ
  • اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کے نیتن یاہو کے منصوبے کی منظوری دے دی
  • نیتن یاہو کا غزہ پر مکمل فوجی قبضے کا منصوبہ، اسرائیلی آرمی چیف اور اپوزیشن لیڈر نے مخالفت کردی
  • اسرائیلی کابینہ میں غزہ پٹی پر مکمل قبضے کا منصوبہ منظور
  • اقوام متحدہ نے غزہ پر قبضے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کردیا