فائل فوٹو 

سیکریٹری خزانہ پنجاب مجاہد شیر دل نے بتایا ہے کہ صوبہ پنجاب نے تاریخ کا بڑا معاشی سنگ میل عبور کرتے ہوئے 31 برسوں سے مقامی بینکوں کا واجب الادا 675 ارب روپے کا قرض ادا کر دیا ہے۔

جیو نیوز سے گفتگو میں سیکریٹری خزانہ نے کہا کہ یہ قرض گندم خریداری اور سبسڈی اسکیموں کے لیے لیا گیا تھا۔ اب پنجاب حکومت مقامی بینکوں کے قرضوں سے مکمل آزاد ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بروقت ادائیگی نہ ہوتی تو ہر روز 50 کروڑ روپے سود ادا کرنا پڑتا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 منظور، نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ

 پنجاب اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے مقامی حکومت نے لوکل گورنمنٹ بل 2025ء منظور کر لیا، بل کے تحت پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروایا جائے گا۔چیئرمین کمیٹی پیر اشرف رسول نے کہا ہے کہ اب بل اسمبلی سے منظور ہو گا، حکومت پنجاب اس سال دسمبر میں بلدیاتی انتخابات کروانے کی خواہاں ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ بل کے تحت پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروایا جائے گا، بل کے تحت نئی حلقہ بندیاں ہوں گی، حلقہ بندیوں میں ڈسٹرکٹ انتظامیہ الیکشن کمیشن کو مدد فراہم کرے گی۔چیئرمین کمیٹی کے مطابق یونین کونسل میں سے وارڈ سسٹم ختم ہو جائے گا، ایک یونین کونسل سے 9 ممبر منتخب ہوں گے، منتخب ہونے والے ممبرز کو ایک ماہ میں سیاسی جماعت میں شامل ہونا ہو گا، 9 منتخب ممبرز اپنا چیئرمین اور وائس چئیرمین خود چنیں گے، 9 منتخب ممبرز ریزرو سیٹوں کے ممبرز کا بھی انتخاب کریں گے۔پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ کی تجویز پر ڈی سی کو ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین بنانے کی متنازع شق میں تبدیلی کر دی گئی ہے، اب ضلعی کمیٹیوں کے چیئرمین عوامی نمائندے ہوں گے، ڈی سی بھی شریک چیئرمین ہوں گے۔اس سے پہلے حکومت پنجاب نے لوکل گورنمنٹ بل 2025 میں ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین ڈی سی کو تعینات کرنے کی تجویز دی تھی، ترمیم پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ کی متفقہ تجویز پر کی گئی۔بل کے مطابق آبادی کے حساب سے سب سے بڑی مقامی حکومت کا ہیڈ 6 ماہ کے لئے ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین ہو گا، 6 ماہ بعد آبادی کے حساب سے دوسری بڑی مقامی حکومت کا ہیڈ ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین ہو گا، مرحلہ وار 6 ماہ کے لئے ہر مقامی حکومت کا ہیڈ ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین ہو گا، کسی مقامی حکومت کا ہیڈ نہ ہونے کی صورت میں اگلے ضلع کو مدنظر رکھا جائے گا۔پنجاب اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ میں مجوزہ بل پر ہر ہفتے شق وار بریفنگ جاری ہے، بل منظوری کے لئے اسمبلی اجلاس میں پیش کیا جائے گا، بل کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • حج درخواستوں کا پہلا مرحلہ مکمل، 71 ہزار سے زائد درخواستیں جمع
  • پنجاب حکومت 31 سال بعد مقامی بینکوں کے قرضوں سے آزاد ہوگئی
  • پنجاب حکومت 31 سال بعد مقامی بینکوں کے قرضوں سے آزاد ہوگئی
  • بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے ریکو ڈک مائننگ کمپنی نے اہم پروگرام شروع کردیا
  • پنجاب حکومت 3 دہائیوں بعد مقامی بینک سے لیے قرضوں کے بوجھ سے آزاد
  • پنجاب حکومت 3 دہائیوں بعد مقامی بینک کے قرضوں کے بوجھ سے آزاد
  • مری، نواز شریف کارڈیالوجی سنٹر تکمیل کے آخری مراحل میں، ٹی بی اسپتال کا نام تبدیل‘
  • پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 منظور، نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا: سرکاری جامعات کی پنشن واجبات کی ادائیگی کیلئے فنڈز جاری