پاک بھارت کشیدگی: سرحدی فضائی سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) صحافی رضوان رضی نے دعویٰ کیا ہے کہ آزاد کشمیر کی حکومت جلد نیا نقشہ جاری کرنے جا رہی ہے، جو ممکنہ طور پر 14 اگست یا اس سے پہلے سامنے آ سکتا ہے۔ ان کے مطابق، اس اقدام نے بھارت میں سیاسی و عوامی سطح پر گرما گرم بحث چھیڑ دی ہے۔
رضوان رضی کے مطابق، پچھلے دو روز میں دونوں ممالک کی فضائی سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ بھارت نے روسی ساختہ سخوئی اور مگ 29 طیارے اڑائے، لیکن یہ پروازیں پاک-بھارت سرحد سے 230 سے 250 کلومیٹر دور رہیں۔ اس کے برعکس، پاکستان کے میراج فائیو اور جے ایف-17 تھنڈر طیارے صرف 3 کلومیٹر اندر تک پرواز کرتے دیکھے گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائیہ کا سرحد سے زیادہ فاصلہ رکھنا ممکنہ طور پر براہِ راست جھڑپ سے گریز کی حکمت عملی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کے پاس جدید رافیل طیارے موجود ہیں، لیکن وہ انہیں طاقت کے مظاہروں میں سامنے نہیں لا رہا۔
رضوان رضی نے خبردار کیا کہ اگر یہ فضائی سرگرمیاں اسی رفتار سے بڑھتی رہیں تو سرحدی کشیدگی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس وقت دونوں ممالک ایک دوسرے کی عسکری حرکات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
@digital.news.netw 14 August Naya Pakistani Naksha,Kon Konsy Bharti Elaka Pakistan Main Shamil #dnn #pakarmy #pakistan #india #map ♬ original sound – Digital News Network (DNN)
Post Views: 5
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
معرکہ حق کے بعد فضائی حدود کی بندش، پاکستان کو کتنا نقصان ہوا؟ وزیر دفاع نے تفصیلات پیش کردیں
وزیر دفاع خواجہ آصف نے معرکہ حق کے بعد بھارت کے لیے پاکستانی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی سے ہونے والے نقصان کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی فضائی حدود میں بھارتی طیاروں کی پرواز پر پابندی میں 24 جون تک توسیع
وزیر دفاع خواجہ آصف نے تحریری طور پر قومی اسمبلی کو بتایا کہ معرکہ حق کے بعد بھارت کے لیے پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے یومیہ 100 سے150 بھارتی طیارے متاثر ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ تمام بھارتی طیاروں کی پاکستانی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی لگائی گئی، بھارتی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود کی بندش سے پی اے اے کو 401 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
انہوں نے کہاکہ 2019 میں فضائی حدود کی بندش کے نتیجے میں 7.6 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔
وزیر دفاع نے کہاکہ قومی خودمختاری، دفاع اور وطن عزیز کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے، بھارت کے علاوہ پاکستان کی فضائی حدود تمام ایئرلائنز کے لیے دستیاب ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستانی ایئرلائنز اور طیاروں پر بھی بھارتی فضائی حدود میں پرواز پر پابندی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی فضائی حدود کی بندش: بھارتی ایئرلائنز کا 267 لاکھ ڈالرز سے زائد نقصان
واضح رہے کہ 7 مئی کو بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملہ کرنے اور پھر پاکستان کی جانب سے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ شروع کرتے ہوئے بھرپور جواب دیے جانے کے بعد سے پاکستان کی فضائی حدود بھارت کے لیے بند ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان بھارت جنگ تفصیلات پیش سول ایوی ایشن اتھارٹی فضائی حدود کی بندش معرکہ حق وزیر دفاع وی نیوز