اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مسلم لیگ (ن) کے سینئر راہنما، سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستانی طیارے گرانے کے نئے بھارتی دعوے کو بے بنیاداور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جھوٹے دعوے عالمی سطح پر بھارت کی مزید جگ ہنسائی کا باعث بنیں گے۔ جھوٹ کبھی بانجھ نہیں رہتا بلکہ مزید جھوٹ پیدا کرتا ہے، مودی سرکار کا یہ دعویٰ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ نجی ٹی وی چینلز کے پروگراموں میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے خواجہ آصف یا کسی بھی راہنما کی ملاقات کو غیر معمولی یا سازش کے رنگ میں پیش کرنا درست نہیں۔ یہ معمول کی سیاسی ملاقاتیں ہیں جنہیں غیر ضروری طور پر بڑھا چڑھا کر میڈیا میں پیش کیا جا رہا ہے۔ اس ملاقات کو کسی سرکاری افسر کی گرفتاری سے جوڑنا درست نہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے 14 اگست کو احتجاج کے اعلان کے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی عوامی طاقت کھو چکی ہے اور اب کوئی ان کے لیے سڑکوں پر نکلنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست کی قومی تقاریب کو احتجاجی رنگ دینا 9 مئی سوچ کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو پی ٹی آئی سے کوئی خطرہ نہیں۔ عوام نے پی ٹی آئی کی 5 اگست سمیت تمام احتجاجی کالز مسترد کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نہ پہلے پی ٹی آئی سے بات چیت سے انکاری تھی، نہ اب ہے، مگر مذاکرات اسی وقت ممکن ہیں جب پی ٹی آئی اپنی سوچ اور رویے میں سنجیدہ تبدیلی لائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فی الحال ستائیسویں آئینی ترمیم کے کسی ڈرافٹ پرکوئی سنجیدہ مشاورت نہیں ہورہی۔ اگر آئین میں کسی تبدیلی کی ضرورت پیش آئی تو ہر ممکن اتفاق رائے سے کی جائے گی۔ بانی پی ٹی آئی کے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے فیصلے کے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان کے بہت سے فیصلے پارلیمنٹ اور جمہوری رویوں سے انحراف کرتے ہیں۔ ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ بھی جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر بھی کئی راہنما انتخابات میں حصہ لینے کے حق میں ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اپوزیشن کبھی نہیں مرتی، اگر اس کے پاس مضبوط نظریہ اور عوامی حمایت ہو تو وہ چاہے چند افراد پرہی مشتمل ہو، حکومت پر تنقید جاری رکھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستی ادارے، عدالتیں، پارلیمنٹ اور کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں، اس لیے چند افراد کے ذہنی خلجان کو بحران کا نام دینا درست نہیں۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی

پڑھیں:

اسپورٹس مین شپ نظرانداز: بھارتی ٹیم نے ایک بار پھر پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملایا

ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارت نے ایک بار پھر اسپورٹس مین شپ کو نظر انداز کردیا، بھارتی کپتان نے جہاں ٹاس کے بعد پاکستانی کپتان سے ہاتھ نہ ملایا، وہیں میچ کے بعد بھی بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ کرنے سے گریز کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسپورٹس مین شپ نظر انداز: بھارتی کھلاڑیوں کا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز

واضح رہے کہ ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی ہے، پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت کو 172 رنز کا ہدف دیا تھا، جو اس نے 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹاس کے موقع پر بھارتی کپتان نے ٹاس جیتنے کے بعد پاکستانی کپتان سے ہاتھ نہیں ملایا، وہ سیدھا گفتگو کرنے کی طرف بڑھ گئے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل گروپ مرحلے کے میچ میں بھی دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے ٹاس کے موقع پر ہاتھ نہیں ملایا تھا، پھر بعد ازاں میچ کے اختتام پر بھی بھارتی ٹیم نے پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔

اس کے بعد یہ خبر سامنے آئی تھی کہ میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے ٹاس کے موقع پر پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کو بتا دیا تھا کہ کپتانوں کے درمیان مصافحہ نہیں ہوگا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس معاملے پر سخت ایکشن لیا اور آئی سی سی سے رابطہ کرکے کہاکہ اگر اس معاملے کو حل نہ کیا گیا تو پاکستان ایشیا کپ سے دستبردار ہو جائےگا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت ٹاکرا: بھارتی کپتان نے ایک بار پھر پاکستانی کپتان سے ہاتھ نہ ملایا

پاکستان کرکٹ بورڈ کے اس احتجاج پر میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے معذرت کرلی تھی، تاہم آج ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کے ریفری اینڈی پائی کرافٹ ہی تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسپورٹس مین شپ نظر انداز ایشیا کپ پاک بھارت ٹاکرا ہاتھ نہ ملایا وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • رانا ثنا اللہ کا بطور سینٹر انتخاب ان کی دیرینہ خدمات کا اعتراف ہے، سینیٹر عرفان صدیقی
  •  علی امین گنڈا پور کا دعویٰ: افغانستان کے ساتھ مذاکرات جلد متوقع
  • بی آئی ایس پی کو فراڈ کہنے والوں کو معافی مانگنی چاییے، نام کسی صورت تبدیل نہیں ہوگا:سینیٹر روبینہ خالد
  • 1965 میں جنگ بندی سے قبل بھی بھارتی افواج کو بڑا نقصان پہنچا
  • برطانیہ کا فلسطین کو تسلیم کرنا خوش آئند ،تاہم غزہ میں جنگ بندی بنیاد اہمیت کی حامل ہے،حافظ نعیم الرحمن
  • ہمارا ایجنڈا ریاست مخالف نہیں، پی ٹی آئی معرکہ حق میں بھی پیش پیش تھی، بیرسٹر گوہر
  • برطانیہ کا آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا، تاریخ کے ایک بڑے قرض کی چھوٹی سی قسط ہے، سینیٹرعرفان صدیقی
  • پاکستان سے اب کوئی روایتی حریفانہ مقابلہ نہیں رہا، بھارتی کپتان
  • شکیل صدیقی نے ’بگ باس‘ کی پرکشش پیشکش کیوں ٹھکرائی؟
  • اسپورٹس مین شپ نظرانداز: بھارتی ٹیم نے ایک بار پھر پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملایا