سائنسدانوں نے ملبے میں پھنسے افراد کی تلاش کے لیے جدید بھنورے تیار کرلیے
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف کوئنزلینڈ کے محققین نے ایک انوکھی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز کا نقشہ بدل سکتی ہے۔ نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ محقیقین نے عام بھونروں کی پشت پر مائیکروچِپس نصب کرکے انہیں ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کامیابی سے حرکت دی۔
مزید پڑھیں: کیلیفورنیا کے ساحلوں پر نیلی وہیلز کی خاموشی، نئی تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجادی
’بیگ پہنے‘ بھونرے ملبے تلے دبے یا کانوں میں پھنسے افراد کو چند گھنٹوں میں تلاش کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے تباہی کے بعد زندگیاں بچانے میں تیزی آ سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسٹریلیا انوکھی ٹیکنالوجی بیگ پہنے‘ بھونرے ملبہ یونیورسٹی آف کوئنزلینڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آسٹریلیا یونیورسٹی آف کوئنزلینڈ
پڑھیں:
انوکھی شادی: 63 سالہ دلہن اور 31 سالہ دلہا؛ دلہن عمر میں ساس سے بھی بڑی
جاپان میں ایک غیر معمولی اور دلچسپ محبت کی کہانی نے سب کو حیران کردیا، جہاں 63 سالہ خاتون نے اپنے سے 32 سال کم عمر نوجوان سے شادی کرلی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ دلہن عمر میں دلہے کی والدہ سے بھی چھ سال بڑی ہیں۔
ہانگ کانگ کے ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق یہ جوڑا اب مل کر ایک میرج ایجنسی چلا رہا ہے۔ ان کے مطابق ان کا رشتہ ایک انوکھے اتفاق سے شروع ہوا اور پھر غیر متوقع طور پر رومانوی تعلق میں ڈھل گیا۔
خاتون نے 48 سال کی عمر میں دو دہائیوں پر محیط شادی شدہ زندگی ختم کر دی اور اکیلے اپنے بیٹے کی پرورش کی۔ انہوں نے کتوں کے ساتھ زندگی گزاری اور پالتو جانوروں کے کپڑوں کا کاروبار بھی کیا۔ کبھی کبھار وہ ڈیٹنگ ایپس استعمال کرتی تھیں مگر کوئی رشتہ قائم نہ رہ سکا۔
اگست 2020 میں ٹوکیو کے ایک کیفے میں خاتون کو ایک کھویا ہوا موبائل فون ملا، جو اسی نوجوان کا تھا۔ فون واپس کرنے پر دونوں کی پہلی ملاقات ہوئی اور جلد ہی بات چیت کا سلسلہ گہری دوستی میں بدل گیا۔ ایک ہفتے بعد ان کی ٹرام میں دوبارہ ملاقات ہوئی، جہاں انہوں نے نمبرز کا تبادلہ کیا اور روزانہ رات گئے تک گفتگو کرنے لگے۔
نوجوان نے پہلی ہی ملاقات میں ایک پرچی خاتون کو تھمائی، جس پر لکھا تھا: ’’براہ کرم میری پرنسس بن جاؤ‘‘۔ تقریباً ایک ماہ بعد دونوں نے ایک دوسرے کو اپنی اصل عمریں بتائیں، مگر تب تک ان کا رشتہ اس قدر مضبوط ہو چکا تھا کہ عمر کی حقیقت نے کوئی فرق نہ ڈالا۔
خاتون کا بیٹا، جو دلہے سے چھ سال بڑا ہے، پہلے دن سے اس رشتے کے حق میں رہا اور اپنی والدہ کو مکمل تعاون فراہم کیا۔ تاہم نوجوان کی والدہ نے ابتدا میں مخالفت کی کیونکہ دلہن ان سے بڑی تھی، لیکن بیٹے کی محبت دیکھ کر آخرکار وہ بھی راضی ہوگئیں۔
یہ جوڑا دسمبر 2022 میں باضابطہ طور پر رشتہ ازدواج میں بندھا۔ تین برس بعد بھی دونوں ایک دوسرے کو محبت سے ’’پرنس‘‘ اور ’’پرنسس‘‘ کہہ کر پکارتے ہیں، گھریلو ذمے داریاں بانٹتے ہیں اور ایک دوسرے کو اپنی زندگی کی سب سے بڑی خوشی قرار دیتے ہیں۔