عدنان صدیقی: وہ چہرہ جو اسکرین کے پیچھے بھی روشنی بانٹتا ہے
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی نہ صرف ٹی وی اسکرین پر اپنی موجودگی سے لوگوں کے دل جیتتے آئے ہیں، بلکہ ہر کردار کو اس انداز میں نبھایا کہ وہ ناظرین کے دلوں پر نقش ہوگیا۔
ان کے فنی سفر کا آغاز ڈرامہ عروسہ سے ہوا، جہاں ’شہریار‘ نامی نوجوان کردار کے لیے انہوں نے اسکرپٹ ایسے یاد کیا جیسے وہ زندگی کا پہلا امتحان ہو۔ اس وقت انہیں ایسا لگا کہ اگر یہی جذبہ تعلیم میں ہوتا تو پڑھائی بھی کمال کی ہوتی۔
زیب النسا میں سارہ کاظمی کے کمنٹ نے انہیں جھنجوڑا، مگر وہی لمحہ ان کی اداکاری کا ٹرننگ پوائنٹ بن گیا۔ ’میرے پاس تم ہو‘ اور ’جینٹل مین‘ جیسے ڈراموں میں انہوں نے اپنے کرداروں کو نئی جہت دی۔ چاہے لوگ ولن کہیں، وہ جانتے تھے کہ ہر کردار کے اندر انسانیت پوشیدہ ہوتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر مجھے اپنی خامیاں نظر آنا بند ہو جائیں تو سمجھ لیں میری گروتھ رک گئی ہے۔
سوشل کام کے حوالے سے بھی عدنان صدیقی نے اپنے جذبات کا اظہار کیاکہ ایک فنکار کی معاشرتی ذمہ داریاں بھی ہوتی ہیں۔ وہ ملک کے لیے اپنا حصہ ڈالنے کو اہم سمجھتے ہیں، اور اسی جذبے کے تحت جشن آزادی کو نہایت باوقار انداز میں مناتے ہیں۔
اب وہ اختر حسنین کے ساتھ مل کر ’ڈیجیٹل ڈریمز‘ کے نام سے ایک یوٹیوب چینل شروع کر رہے ہیں جس میں ڈرامے، شوز اور نئے تخلیقی منصوبے شامل ہوں گے۔ ساتھ ہی وہ نئے ٹیلنٹ کو مدعو کر رہے ہیں۔
چاہے آپ رائٹر ہوں، ڈائریکٹر، اداکار یا ٹیکنیکل ماہر، عدنان صدیقی کے انسٹاگرام پر جا کر آڈیشن کے لیے رجوع کیا جا سکتا ہے۔
مزید یہ کہ وہ اداکار اعجاز اسلم کے ساتھ مل کر ایک ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کا آغاز بھی کرنے جا رہے ہیں۔ جلد ایک بڑا شو متوقع ہے۔ مزید جانیے سونیا خانزادہ کی اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ٹی وی اسکرین شوبز انڈسٹری عدنان صدیقی فنی سفر معاشرتی ذمہ داریاں نوجوان کردار وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹی وی اسکرین معاشرتی ذمہ داریاں نوجوان کردار وی نیوز کے لیے
پڑھیں:
پشاور اور گردونواح زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھے
پشاور اور گردونواح میں زلزلے(earthquake) کے جھٹکے محسوس کئے گئے ، شہری خوف زدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے۔زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر 5 ریکارڈ کی گئی۔ گہرائی 20 کلومیٹر تھی۔ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری انڈین اور تیسری اریبئین ہے۔زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔زلزلہ قشر الارض سے توانائی کے اچانک اخراج کی وجہ سے رونما ہوتا ہے، يہ توانائی اکثر آتش فشانی لاوے کی شکل میں سطح زمین پر نمودار ہوتی ہے،زیادہ تر زلزلے فالٹ زون میں آتے ہیں، جہاں ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ٹکراتی یا رگڑتی ہیں۔پلیٹوں کے رگڑنے یا ٹکرانے کے اثرات عام طور پر زمین کی سطح پر محسوس نہیں ہوتے۔ لیکن اس کے نتیجے میں ان پلیٹوں کے درمیان شدید تناؤ پیدا ہوجاتا ہے۔ جب یہ تناؤ تیزی سے خارج ہوتا ہے تو شدید لرزش پیدا ہوتی ہے جسے سائزمک ویوز یعنی زلزلے کی لہر کہتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔