نیب نے بحریہ ٹاؤن کے رہائشیوں کو جائیداد اور سرمایہ محفوظ ہونےکی یقین دہانی کرادی
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اسلام آباد(صغیر چوہدری )قومی احتساب بیورو (نیب) اسلام اباد نے ان تمام لوگوں کو جو کہ بحریہ ٹاؤن کے رہائشی ہیں یا جنہوں نے وہاں پر جائیدادیں خرید رکھی ہیں یقین دلایا ہے کہ ان کے تمام قانونی حقوق ، جائیدادیں اور سرمایہ کاری محفوظ ہیں- کچھ مخصوص عناصر کی طرف سے پھیلائی جانے والی خبریں صرف مذکورہ لوگوں کو پریشان کرنے اور اس کی آڑ میں ان کی جائیدادوں کو کم قیمت پر خریدنے کی ایک گہری سازش ہے- مذکورہ رہائشی اور مالکان بھی نیب کی نظر میں وہ متاثرین ہیں جن کے ساتھ دھوکہ دہی اور فراڈ کیا گیا ہے اور نیب ان کے حقوق کا تحفظ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا-
بحریہ ٹاؤن کے خلاف جاری کاروائیاں ان کے مالکان اور ان کی جائیدادوں تک محدود ہیں۔ اور نیب نے اس بات کا تہیہ کیا ہوا کہ جب تک یہ لوگ قانون کے آگے پیش ہو کر لوٹی ہوئ رقوم واپس نہیں کرتے، نیب اپنی قانونی کاروائیاں بغیر کسی دباؤ کے جاری رکھے گا۔
نیب کی طرف سے تمام رہائشی اور مالکان جائیداد کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی منفی اور شرانگیز معلومات یا خبر پر دھیان نہ دیں اور سکون کے ساتھ اپنی معمولات زندگی جاری رکھیں اور کسی بھی مشکوک عمل کے بارے میں فوری طور نیب کو آگاہ کریں
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نادرا نے جانشینی سرٹیفکیٹ کا حصول آسان بنا دیا، اب درخواست کہیں سے بھی ممکن
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نادرا نے وراثتی جائیداد کے سرٹیفکیٹ کے حصول کا طریقہ کار شہریوں کے لیے مزید آسان کر دیا ہے۔ اب یہ ضروری نہیں رہا کہ آپ صرف اسی صوبے میں درخواست جمع کرائیں جہاں جائیداد موجود ہو۔
نئے ضابطے کے مطابق، چاہے جائیداد پاکستان کے کسی بھی صوبے میں ہو، قانونی ورثا ملک بھر میں قائم نادرا کے 186 جانشینی سہولت مراکز یا سکسیشن فیسلیٹیشن یونٹس میں درخواست جمع کر سکتے ہیں۔ اس سہولت کا دائرہ اسلام آباد، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تک پھیلا دیا گیا ہے۔
بائیومیٹرک تصدیق کا عمل بھی آسان بنا دیا گیا ہے۔ ورثا قریبی مرکز جا کر تصدیق کروا سکتے ہیں یا پھر نادرا کی پاک آئی ڈی موبائل ایپ استعمال کر سکتے ہیں، جس سے خاص طور پر دوسرے شہروں میں رہنے والے افراد کا وقت اور اخراجات بچ جائیں گے۔
اس سے پہلے، قانون یہی کہتا تھا کہ جانشینی سرٹیفکیٹ کی درخواست اسی صوبے میں دینا لازم ہے جہاں جائیداد موجود ہو، اور یہی پابندی شہریوں کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ بن جاتی تھی۔
نادرا کے ترجمان کے مطابق، اس نئے نظام کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے اور تمام متعلقہ دفاتر کو ہدایت پہنچا دی گئی ہے۔ اب شہری کسی بھی جانشینی سہولت مرکز سے یہ اہم قانونی عمل مکمل کر سکتے ہیں، چاہے وہ ملک کے کس حصے میں بھی ہوں۔
Post Views: 3