نیب نے بحریہ ٹاؤن کے رہائشیوں کو جائیداد اور سرمایہ محفوظ ہونےکی یقین دہانی کرادی
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اسلام آباد(صغیر چوہدری )قومی احتساب بیورو (نیب) اسلام اباد نے ان تمام لوگوں کو جو کہ بحریہ ٹاؤن کے رہائشی ہیں یا جنہوں نے وہاں پر جائیدادیں خرید رکھی ہیں یقین دلایا ہے کہ ان کے تمام قانونی حقوق ، جائیدادیں اور سرمایہ کاری محفوظ ہیں- کچھ مخصوص عناصر کی طرف سے پھیلائی جانے والی خبریں صرف مذکورہ لوگوں کو پریشان کرنے اور اس کی آڑ میں ان کی جائیدادوں کو کم قیمت پر خریدنے کی ایک گہری سازش ہے- مذکورہ رہائشی اور مالکان بھی نیب کی نظر میں وہ متاثرین ہیں جن کے ساتھ دھوکہ دہی اور فراڈ کیا گیا ہے اور نیب ان کے حقوق کا تحفظ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا-
بحریہ ٹاؤن کے خلاف جاری کاروائیاں ان کے مالکان اور ان کی جائیدادوں تک محدود ہیں۔ اور نیب نے اس بات کا تہیہ کیا ہوا کہ جب تک یہ لوگ قانون کے آگے پیش ہو کر لوٹی ہوئ رقوم واپس نہیں کرتے، نیب اپنی قانونی کاروائیاں بغیر کسی دباؤ کے جاری رکھے گا۔
نیب کی طرف سے تمام رہائشی اور مالکان جائیداد کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی منفی اور شرانگیز معلومات یا خبر پر دھیان نہ دیں اور سکون کے ساتھ اپنی معمولات زندگی جاری رکھیں اور کسی بھی مشکوک عمل کے بارے میں فوری طور نیب کو آگاہ کریں
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
دبئی کی رہائشی عمارت میں آگ پر قابو پانے کیلئے ’شاہین‘ ڈرون کا استعمال
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 ستمبر2025ء ) دبئی کے علاوہ البرشہ کی ایک رہائشی عمارت میں آگ پر قابو پانے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا گیا۔ خلیج ٹائمز کے مطابق دبئی سول ڈیفنس نے مال آف ایمریٹس کے قریب البرشہ کے علاقے میں ایک 14 منزلہ رہائشی عمارت میں منگل کی سہ پہر لگنے والی آگ پر قابو پالیا ہے، آگ جو مبینہ طور پر 2 بجے کے قریب شروع ہوئی اس نے فوری طور پر ہنگامی ردعمل کا اشارہ کیا اور فائر فائٹنگ ٹیمیں الرٹ موصول ہونے کے چھ منٹ کے اندر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، حکام نے تصدیق کی کہ آتشزدگی کے اس واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، رہائشیوں کو بحفاظت نکال لیا گیا اور شام تک جاری رہنے والے کولنگ آپریشنز کی تکمیل کے بعد سائٹ کو متعلقہ حکام کے حوالے کردیا جائے گا۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ دبئی سول ڈیفنس نے آگ پر قابو پانے میں مدد کے لیے اپنے جدید 'شاہین' ڈرونز کو تعینات کیا جو 200 میٹر اونچائی پر ہنگامی حالات پر قابو پانے کے لیے خاص طور پر ڈیزائن کیے گئے ہیں، ڈرون میں 1 ہزار 200 لیٹر کا ٹینک ہے جو پانی اور فائر فائٹنگ فوم پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے، ڈرون کے ذریعے ملنے والی فضائی معاونت نے فائر فائٹرز کو آگ پر زیادہ مؤثر طریقے سے قابو پانے اور مزید پھیلنے کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دی۔ معلوم ہوا ہے کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو جائے وقوعہ پر موجود مکینوں نے چوتھی منزل سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہیں سے آگ لگی، دسویں منزل پر مقیم ایک رہائشی خاتون سحر نے بتایا کہ ’میری آیا نے مجھے دوپہر 2 بج کر 15 بجے کے قریب فون کیا لیکن میں عمارت کے دوسری طرف تھی، پہلے تو میں نے سوچا یہ آگ کا دھواں نہیں بلکہ خراب موسم ہے لیکن ایک بار جب مجھے احساس ہوا کہ عمارت میں آگ لگی ہے تو میں اپنے بچے کو بحفاظت باہر نکالنے میں کامیاب ہوگئی۔ بتایا جارہا ہے کہ صالح بن لہج عمارت جہاں آگ لگی تھی وہ مال آف ایمریٹس سے صرف چند میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور ایک رہائشی بلاک سے ملحق ہے جس میں گزشتہ سال 30 دسمبر کو بھی آگ لگی تھی، اس علاقے میں حالیہ مہینوں میں آتشزدگی کے متعدد واقعات دیکھے گئے ہیں جہاں رواں برس مئی میں گیس کے اخراج سے قریبی 13 منزلہ الزرونی بلڈنگ میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔