اسلام آباد (صغیر چوہدری) چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سی ڈی اے کے پلاننگ ونگ کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ممبر پلاننگ ڈاکٹر خالد حفیظ، ممبر فنانس طاہر نعیم، ممبر انوائرمنٹ اسفندیار بلوچ، ڈی جی پلاننگ ڈاکٹر ظفر اقبال، ڈی جی بلڈنگ کنٹرول اینڈ ہاؤسنگ فیصل نعیم، ڈی جی اسلام آباد واٹر سردار خان زمری، ڈی جی ریسورس شکیل احمد، ڈی جی سپیشل پراجیکٹس ارشد چوہان اور دیگر سنئیر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اسلام آباد شہر کی مناسب منصوبہ بندی ،تمام منصوبوں کے لے آوٹ پلانز اور نقشہ جات کی منظوری، اربن رینیول پروجیکٹس کے ڈیزائنز اور ماحولیاتی ماحول کے تحفظ کے لیے منصوبہ جات کی منظوری کے علاوہ جدید جی آئی ایس میپنگ اور ڈیجیٹل اپروول سسٹمز متعارف کرائے گئے ہیں۔چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ اسلام آباد کی منفرد شناخت، منصوبہ بندی اور قدرتی حسن کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ ترقیاتی اہداف کے حصول میں پلاننگ ونگ کا کردار انتہائی کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری انفراسٹرکچر، ٹریفک مینجمنٹ، رہائشی اور کمرشل منصوبوں اور ماحولیاتی توازن سب منصوبہ بندی کے زمرے میں آتے ہیں ان کیلئے بہترین منصوبہ بندی، جدید ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل میپنگ اور عالمی معیار کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی انتہائی ضروری ہے کیونکہ مربوط اور بہترین منصوبہ بندی کے زریعے تاکہ اسلام آباد کو ایک ترقی یافتہ، خوبصورت، ماحول دوست اور مثالی شہر بنانے میں مدد مل سکے۔چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ اسلام آباد کو جدید تقاضوں خصوصاً بلڈنگ کوڈ سے ہم آہنگ کرنے، رہائشی اور تجارتی زوننگ کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے پلاننگ ونگ کی خدمات قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شفافیت، پائیداری اور قانون کے مطابق تیز تر عملدرآمد سی ڈی اے کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ پلاننگ اور ڈویلپمنٹ کے عمل میں مکمل مہارت، میرٹ اور شفافیت کو ترجیح کے علاوہ قومی اور بین الاقوامی معیار اور پائیداری کو مدنظر رکھا جائے اس کے ساتھ ساتھ ریونیو میں اضافہ کے علاوہ تمام ترقیاتی منصوبہ جات بروقت مکمل کئے جاسکیں ۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چیئرمین سی ڈی اے کہ اسلام ا باد کہا کہ

پڑھیں:

آرٹیکل 243 پر تفصیلی مشاورت،قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے منظور

 

 

اسلام آباد(نیوزڈیسک)قانون اور انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے پارلیمٹ میں پیش کردہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کی منظوری دے دی، ترمیم کے ڈرافٹ پر مشاورت مکمل کرلی گئی، اضافی ترامیم پر کل تک حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے اور بلوچستان میں اسمبلی کی نشستیں بڑھانےکی تجویز پر حکومت نے وقت مانگ لیا۔

ذرائع کے مطابق آئینی عدالتوں کے قیام اور زیرِ التوا مقدمات کے فیصلے کی مدت 6 ماہ سے بڑھا کر 1 سال کرنے کی ترمیم منظور کرلی گئی۔ ایم کیو ایم کی بلدیاتی نمائندوں کو فنڈ دینے سے متعلق ترمیم پر اتفاق کرلیا گیا۔

آرمی چیف ہی چیف آف ڈیفنس فورسز ہوں گے، مجوزہ آئینی ترمیم

چیئرمین قائمہ کمیٹی فاروق نائیک نے کہا ہر جماعت کو رائے دینے کا حق ہے، جس کی جو رائے ہوگی اس پر غور کریں گے۔

سینیٹ کی جانب سے کل 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ پارلیمانی جماعتوں کو ووٹ کا حق استعمال کرنا چاہیے، پارلیمانی کمیٹی نے اپوزیشن کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا۔

پاکستان تحریک انصاف، جمعیت علماء اسلام ف، پختون خوا ملی عوامی پارٹی اور مجلس وحدت مسلمین نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں ترمیم کیلئے ووٹ پورے ہیں، آج سینیٹ سے منظور ہو جائیگی: خواجہ آصف
  • 27ویں آئینی ترمیم کے تمام معاملات مکمل، امید ہے آج سینیٹ سے منظور ہوجائے گی، خواجہ آصف
  • تاریخ میں پہلی بار انسانی دماغ کے خلیوں کا جامع نقشہ تیار، کونسی بیماریوں پر قابو پایا جاسکے گا؟
  • تمام اتحادی جماعتوں نے اس قومی سوچ کا بھرپور  ساتھ دیا؛ وزیراعظم
  • آرٹیکل 243 پر تفصیلی مشاورت،قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے منظور
  • پی آئی اے‘ سابق سی ای اومالی تناز ع کیس‘ تحقیقاتی ٹیم بنانیکا حکم
  • 27 ترمیم سینیٹ میں پیش کرنے جا رہے ہیں، ترامیم دو تہائی اکثریت سے منظور ہونگی تو آئین کا حصہ بنیں گی: وزیر قانون
  • پاکستان اور جرمنی کے درمیان مشترکہ ترقیاتی منصوبوں کا آغاز
  • تمام ہائیکورٹ ججز مشترکہ سنیارٹی لسٹ، تعین تاریخ تقرری کی بنیاد پر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں انجینئر محمد علی مرزا کی مرکزی کیس میں فریق بننے کی متفرق درخواست منظور