اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں چین نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کی کسی بھی کوشش کی سخت مخالفت کی ہے۔ 

چینی مندوب نے کہا کہ غزہ فلسطینی علاقے کا اٹوٹ حصہ ہے اور اس کی جغرافیائی حیثیت بدلنے کا کوئی بھی اقدام ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر زور دیا۔

پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے بھی اسرائیلی منصوبے کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ غزہ میں جاری مظالم اور نسل کشی کو روکنے کے لیے عالمی برادری کو متحد ہونا چاہیے۔

امریکی مندوب نے اجلاس کو غزہ میں امن کے لیے امریکی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے مترادف قرار دیا۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے .پاکستان

نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اگست ۔2025 )اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے جو ممالک اسرائیل کو سیاسی تحفظ، فوجی امداد یا سفارتی ڈھال فراہم کر کے جواب دہی سے بچا رہے ہیں وہ شریک جرم ہیں اور انہیں اس کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے.

(جاری ہے)

سلامتی کونسل اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ غزہ پر قبضے کا منصوبہ دو ریاستی حل پر حملے کے مترادف ہے فلسطینیوں کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینیوں نے ہی کرنا ہے کوئی فلسطینیوں کے مستقبل اور گورننس سے متعلق فیصلے نہیں کرسکتا رپورٹ کے مطابق پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کو بچانے کے لیے قابل عمل اقدامات کرے جن میں ایک بین الاقوامی حفاظتی فورس کی تعیناتی بھی شامل ہو تاکہ اس محصور اور تباہ حال علاقے میں اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ کیا جا سکے.

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے پندرہ رکنی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کو باقی مقبوضہ فلسطینی علاقے سے الگ کرنے کی کسی بھی کوشش کا مطلب دو ریاستی تصور کی بنیاد پر براہ راست حملہ ہے یہ اجلاس اسرائیلی حکومت کی اس منظوری کے تناظر میں بلایا گیا تھا جس کے تحت جنگ کو بڑھا کر غزہ سٹی پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ غزہ ریاستِ فلسطین کا لازمی اور ناقابلِ تقسیم حصہ ہے سفیر نے کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ انصاف کو روکا نہیں جا سکتا فلسطینی عوام کی مزاحمت اور ان کے حقوق کے لیے عالمی حمایت بالآخر ظلم پر غالب آئے گی.

انہوں نے کہا کہ حکمرانی اور مستقبل کے فیصلے صرف فلسطینیوں کا حق ہیں، کوئی اور ان کے لیے فیصلہ نہیں کر سکتاپاکستانی مندوب نے کہا کہ اس کونسل کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ہفتم کے تحت فوری طور پر اسرائیل سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ غزہ سٹی پر قبضے کے اپنے منصوبے سے باز رہے انہوں نے خبردار کیا کہ یہ اقدام فلسطینی وجود کو مٹانے، امن کے امکانات کو ختم کرنے اور تنازع کے پرامن حل کے لیے تمام علاقائی و عالمی کوششوں کو ناکام بنانے کے مترادف ہے جو کہ ایک منظم نسلی کشی کی مہم کی انتہا ہے.

انہوں نے کہاکہ اسرائیلی منصوبہ مشرق وسطیٰ سے متعلق تمام سلامتی کونسل قراردادوں کی خلاف ورزی ہے جو 10 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر جبری بے دخلی کا باعث بن سکتا ہے اور چوتھے جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی ہے انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ ایک واضح تسلسل کی پیروی کرتا ہے مسلسل بمباری، ہزاروں افراد کو قتل و زخمی کرنا، بنیادی ڈھانچے کی تباہی، انسانی امدادی نظام کا خاتمہ، جبری بھوک اور بے دخلی اور آخر میں سیکیورٹی کے بہانے قبضہ کرنا ہے.

عاصم افتخار نے کہا کہ جو ممالک اسرائیل کو سیاسی تحفظ، فوجی امداد یا سفارتی ڈھال فراہم کر کے جواب دہی سے بچا رہے ہیں وہ شریک جرم ہیں اور انہیں اس کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے انہوں نے اسرائیل کے حامیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں کیونکہ تاریخ انہیں سختی سے پرکھے گی انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ، بے دخلی اور جارحیت کا مکمل خاتمہ، بڑے پیمانے پر اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور مقبوضہ مغربی کنارے کے مقدس مقامات کی قانونی و تاریخی حیثیت کا تحفظ یقینی بنائے.

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو تیار رہنا چاہیے کہ اگر اسرائیل کونسل کے مطالبات اور عالمی برادری کی مرضی کو مسترد کرتا ہے تو اس پر پابندیاں عائد کرے انہوں نے کہا کہ غزہ خون میں نہا رہا ہے جہاں بین الاقوامی قوانین، انسانی قوانین، کونسل کی قراردادوں اور عالمی عدالت انصاف کے حکم ناموں کی منظم اور دانستہ خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں.

پاکستانی مندوب نے فلسطینی عوام کے جائز حقوق، بشمول حقِ خودارادیت اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر قائم آزاد، قابل عمل اور متصل ریاست فلسطین جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو کے لیے مکمل حمایت کا اعادہ کیا انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کونسل بیانات سے آگے بڑھے اورجارحیت ختم کروائے ، شہریوں کا تحفظ کرے، انصاف بحال کرے اور جواب دہی کو یقینی بنائے. 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے:پاکستان
  • سلامتی کونسل کا غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے پر ہنگامی اجلاس
  • اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے .پاکستان
  • اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے، پاکستان
  • سلامتی کونسل: پاکستان کی غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے کی شدید مخالفت
  • سلامتی کونسل کا اجلاس، پاکستان کی غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مذمت
  • غزہ پر اسرائیلی قبضے کے اعلان کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری
  • غزہ سٹی پر اسرائیلی قبضے کا منصوبہ، اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب
  • اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے منصوبے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس آج ہوگا