سلامتی کونسل کے اجلاس میں چین نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کا منصوبہ مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں چین نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کی کسی بھی کوشش کی سخت مخالفت کی ہے۔
چینی مندوب نے کہا کہ غزہ فلسطینی علاقے کا اٹوٹ حصہ ہے اور اس کی جغرافیائی حیثیت بدلنے کا کوئی بھی اقدام ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر زور دیا۔
پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے بھی اسرائیلی منصوبے کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ غزہ میں جاری مظالم اور نسل کشی کو روکنے کے لیے عالمی برادری کو متحد ہونا چاہیے۔
امریکی مندوب نے اجلاس کو غزہ میں امن کے لیے امریکی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے مترادف قرار دیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹرمپ نے جنوبی افریقہ میں ہونیوالے جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ کردیا
واشنگٹن ( نیوزڈیسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی حکومت کے کسی بھی عہدیدار کو اس سال جنوبی افریقہ میں ہونے والے جی 20 سمٹ میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری اپنے پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ یہ مکمل شرمناک بات ہے کہ جی 20 اجلاس جنوبی افریقہ میں منعقد ہو رہا ہے، سفید فام افراد کو مارا جا رہا ہے، ان کی زمینیں اور کھیت غیر قانونی طور پر چھینے جا رہے ہیں، جب تک یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رہیں گی، کوئی بھی امریکی عہدیدار اجلاس میں شریک نہیں ہوگا۔
ابتدائی طور پر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ خود شرکت نہیں کریں گے بلکہ نائب صدر جے ڈی وینس کو بھیجیں گے، تاہم اب وائٹ ہاؤس نے واضح کر دیا ہے کہ کوئی امریکی نمائندہ اجلاس میں نہیں جائے گا، جنوبی افریقہ کی وزارتِ خارجہ نے اس فیصلے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ افریکنرز کو صرف سفید فام گروہ کے طور پر پیش کرنا تاریخی طور پر غلط ہے، اس کمیونٹی کے خلاف کسی قسم کی منظم زیادتی یا مظالم کے دعوے حقائق سے ثابت نہیں ہوتے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ نے بارہا جنوبی افریقہ پر سفید فام اقلیت کے ساتھ امتیازی سلوک کے الزامات لگائے ہیں، ٹرمپ انتظامیہ نے افریکنرز کو پناہ گزین کا درجہ بھی دے رکھا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلاف “نسل کشی” ہو رہی ہے۔