سلامتی کونسل کا غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے پر ہنگامی اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کی جانب سے غزہ شہر پر فوجی قبضے کے منصوبے کی منظوری کے بعد ایک ہنگامی کھلا اجلاس منعقد کیا۔ اس ہنگامی اجلاس کی درخواست سلامتی کونسل کے یورپی مستقل اور غیر مستقل ارکان برطانیہ، فرانس، ڈنمارک، یونان اور سلووینیا نے کی تھی، جسے امریکہ کے علاوہ کونسل کے تمام ارکان کی حمایت حاصل تھی۔مذکورہ پانچ یورپی ممالک نے اجلاس سے قبل ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے اسرائیلی حکومت کی غزہ میں فوجی کارروائیوں کو وسعت دینے کے منصوبے کی مذمت کی اور اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اس منصوبے کو منسوخ کرے۔ بیان میں کہا گیا کہ کسی بھی قسم کے الحاق یا آبادکاریوں کو وسعت دینے کی کوشش بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ غزہ پٹی میں فوجی کارروائیوں میں اضافہ صرف شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالے گا اور مزید غیر ضروری تکلیف کا باعث بنے گا۔ پانچ یورپی ممالک نے تنازع میں شامل دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر مستقل جنگ بندی نافذ کریں، تمام قیدیوں کو رہا کریں اور “دو ریاستی حل”کو فعال طور پر آگے بڑھائیں۔ چین کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب فو چھونگ نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے کسی بھی منصوبے کی سختی سے مخالفت کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ فلسطینی عوام کی ملکیت ہے اور فلسطینی علاقے کا اٹوٹ حصہ ہے، غزہ کی آبادی اور علاقائی ساخت میں کسی بھی تبدیلی لانے کی کوشش کو سختی سے مسترد کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ تنازع کو بڑھانے والے اقدامات فوری طور پر بند کرے اور غزہ میں فوجی کارروائیاں روک دے۔ انہوں نے کہا کہ تنازع کے فریقوں پر اہم اثر رکھنے والے ممالک کو غیر جانبدارانہ اور ذمہ دارانہ رویہ اپنانا چاہیے اور جنگ بندی کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت میں شدت، غزہ میں فوجی دستے داخل( 68 فلسطینی شہید)
تازہ کارروائیوں میں220 زخمی ہو گئے،زمینی اور فضائی حملوں میں رہائشی عمارتیں اورا سکول کو نشانہ بنایا گیا
صبح سے اب تک 15 شہادتیں صرف شہرغزہ میںہوئیں، خان یونس میں امداد کے منتظر 11 فلسطینی شہدا میں شامل
اسرائیلی جارحیت میں شدت، غزہ میں مزید فوجی دستے داخل ہوگئے۔زمینی اور فضائی حملوں میں رہائشی عمارتیں اور سکول کو نشانہ بنایا گیا، صیہونی فوج کی تازہ کارروائیوں میں 68 فلسطینی شہید اور 220 زخمی ہو گئے، خان یونس میں امداد کے منتظر 11 فلسطینی بھی شہدا میں شامل ہیں۔غذائی قلت اور جبری قحط سے 147 بچوں سمیت 440 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے، شہدا کی مجموعی تعداد 65 ہزار 344 ہوگئی،1 لاکھ 66 ہزار 795 فلسطینی زخمی ہو چکے۔