اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کی جانب سے غزہ شہر پر فوجی قبضے کے منصوبے کی منظوری کے بعد ایک ہنگامی کھلا اجلاس منعقد کیا۔ اس ہنگامی اجلاس کی درخواست سلامتی کونسل کے یورپی مستقل اور غیر مستقل ارکان برطانیہ، فرانس، ڈنمارک، یونان اور سلووینیا نے کی تھی، جسے امریکہ کے علاوہ کونسل کے تمام ارکان کی حمایت حاصل تھی۔مذکورہ پانچ یورپی ممالک نے اجلاس سے قبل ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے اسرائیلی حکومت کی غزہ میں فوجی کارروائیوں کو وسعت دینے کے منصوبے کی مذمت کی اور اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اس منصوبے کو منسوخ کرے۔ بیان میں کہا گیا کہ کسی بھی قسم کے الحاق یا آبادکاریوں  کو وسعت دینے کی کوشش بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ غزہ پٹی میں فوجی کارروائیوں میں اضافہ صرف شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالے گا اور مزید غیر ضروری تکلیف کا باعث بنے گا۔ پانچ یورپی ممالک نے تنازع میں شامل دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر مستقل جنگ بندی نافذ کریں، تمام قیدیوں کو رہا کریں اور “دو ریاستی حل”کو فعال طور پر آگے بڑھائیں۔ چین کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب فو چھونگ نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے کسی بھی منصوبے کی سختی سے مخالفت کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ فلسطینی عوام کی ملکیت ہے اور فلسطینی علاقے کا اٹوٹ حصہ ہے، غزہ کی آبادی اور علاقائی ساخت میں کسی بھی تبدیلی لانے کی کوشش کو سختی سے مسترد کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ تنازع کو بڑھانے والے اقدامات فوری طور پر بند کرے اور غزہ میں فوجی کارروائیاں روک دے۔ انہوں نے کہا کہ تنازع کے فریقوں پر اہم اثر رکھنے والے ممالک کو غیر جانبدارانہ اور ذمہ دارانہ رویہ اپنانا چاہیے اور جنگ بندی کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان کی اسرائیلی فوجی قبضے کے منصوبے پر شدید مذمت

پاکستان نے اسرائیل کے جانب سے غزہ پر مکمل فوجی قبضے کے منصوبے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کا مقصد فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی مہم کو مزید وسعت دینا ہے۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ایسے اقدامات سے غزہ کی پہلے ہی سنگین صورتحال مزید بگڑ جائے گی اور خطے میں امن کے لیے جاری عالمی کوششوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی اسرائیلی کابینہ کے غزہ پر قبضے کی منظوری کی شدید مذمت

پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی مظالم پر خاموش تماشائی بننے کے بجائے فوری اقدامات کرے اور اسرائیل کو اس کے سنگین جرائم پر جوابدہ بنایا جائے۔

دفتر خارجہ نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں تک امداد کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائے۔

بیان کے اختتام پر پاکستان نے غزہ میں جاری انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی اداروں سے فوری اور مؤثر مداخلت کی اپیل کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیلی جارحیت اسرائیلی فوجی قبضے پاکستان دفتر خارجہ

متعلقہ مضامین

  • سلامتی کونسل کے اجلاس میں چین نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کا منصوبہ مسترد کردیا
  • سلامتی کونسل: پاکستان کی غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے کی شدید مخالفت
  • سلامتی کونسل کا اجلاس، پاکستان کی غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مذمت
  • غزہ پر اسرائیلی قبضے کے اعلان کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری
  • غزہ سٹی پر اسرائیلی قبضے کا منصوبہ، اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب
  • اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے منصوبے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس آج ہوگا
  • وزیر اعظم کی غزہ پر ناجائز کنٹرول کے اسرائیلی منصوبے کے فیصلے کی مذمت
  • غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
  • پاکستان کی اسرائیلی فوجی قبضے کے منصوبے پر شدید مذمت