سینیٹ میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ’اقلیتی کاکس‘ کا قیام
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے اقلیتوں کے آئینی حقوق کے تحفظ اور مساوی مواقع کی فراہمی کے لیے ’اقلیتی کاکس‘ کے قیام کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔
سینیٹ سیکرٹریٹ کے میڈیا ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ کاکس اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور متعلقہ قوانین کے مؤثر نفاذ کے لیے کام کرے گا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اقلیتی کاکس کا اہم مقصد قومی اتحاد، رواداری، اور ہم آہنگی کو فروغ دینا ہوگا جبکہ یہ شمولیتی اور مساوی پالیسیوں کی مؤثر آواز بھی بنے گا۔
مزید پڑھیں: یوسف رضا گیلانی تمام مقدمات سے بری، کیا سیاسی مقدمات کی روک تھام کا وقت آ گیا؟
بانی اراکین میں سینیٹر دنیش کمار، سینیٹر خلیل طاہر سندھو، سینیٹر گردیپ سنگھ اور سینیٹر پونجو مل بھیل شامل ہیں۔ اس کاکس میں دونوں ایوانوں کے ہم خیال اور دلچسپی رکھنے والے اراکین بھی شامل ہوں گے۔
اقلیتی کاکس اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے سفارشات تیار کرنے اور انہیں سینیٹ میں پیش کرنے کی ذمہ داری بھی انجام دے گا۔ پہلی میٹنگ میں کاکس اپنے ٹرمز آف ریفرنس کو مرتب اور منظوری دے گا۔
یہ اقدام ملک میں اقلیتوں کے حقوق کی مضبوطی اور قومی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم تصور کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’اقلیتی کاکس‘ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی اقلیتوں کے حقوق حقوق کے تحفظ کے لیے
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کو ووٹ دینے کے بعد پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو مستعفی ہوگئے
سیف اللّٰہ ابڑو : فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سیف اللّٰہ ابڑو نے کہا کہ میں آج سینیٹ کی رکینت سے استعفی دیتا ہوں، جس کے جواب میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم آپ کو پھر سینیٹر بنا دیں گے۔
سیف اللّٰہ ابڑو نے کہا کہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی فتح ہم سب کے لیے فخر ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے جتنی عزت ہمارے فیلڈ مارشل کو دی کسی صدر وزیراعظم کو نہیں دی۔
ستائیسویں آئینی ترمیم پیش کرنے کی تحریک پر ایوان میں ووٹنگ جاری ہے، 64 ارکان سینیٹ نے ستائسیویں آئینی ترمیم کی شق 2 کے حق میں ووٹ دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے یہی کام فروغ نسیم کرتے تھے اب آپ کر رہے ہیں پی ٹی آئی آئے گی تو یہی کام بیرسٹر علی ظفر کریں گے، 26ویں آئینی ترمیم کے وقت میری بیگم گرفتار ہوئی تھی، میرے 10 فیملی ممبر اٹھائے گئے، کس پی ٹی آئی رکن نے میرے لیے آواز نہیں اٹھائی۔
خیال رہے کہ سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیم منظور کرلی گئی، 64 اراکین نے ووٹ دیا۔ اس سے قبل ترمیم کی 59 شقوں کی سلسلہ وار منظوری دی گئی۔
مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کے لیے سینیٹ اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تاررڑ نے آئینی ترمیمی بل پیش کرنے کی تحریک پیش کی۔
اپوزیش کے شور شرابے میں ستائیسویں آئینی ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کرلی گئی، حکومت کو سینیٹ میں مطلوبہ 64 ووٹ مل گئے، 27ویں آئینی ترمیم کی شق وار منظوری کا عمل مکمل ہونے کے بعد تمام شقیں منظور کرلی گئیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ایک ووٹ ٹوٹ گیا، سیف اللّٰہ ابڑو نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا، جے یو آئی ف کے احمد خان نے بھی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔
مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کے لیے سینیٹ اجلاس میں پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو اور جمعیت علماء اسلام ف کے سینیٹر احمد خان نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔
پی ٹی آئی ارکان نے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے احتجاج کیا، سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو نشست پر بیٹھے رہے، احتجاج میں شریک نہیں ہوئے۔