مستونگ میں ڈپٹی کمشنر کمپلیکس کے قریب دستی بم سے حملہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک:مستونگ میں ڈپٹی کمشنر کمپلیکس کے قریب دستی بم سے حملہ کیا گیا۔
پولیس کاکہنا ہےکہ نامعلوم افراد دستی بم پھنک کرفرارہوگئے،دستی بم کمپلیکس کےقریب باغیچہ میں پھینکاگیا،پولیس کےمطابق دستی بم حملےمیں کسی قسم کےنقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی،علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
اس سےقبل بلوچستان کےشہرسبی میں گرلزکالج کےقریب سنیپ چیکنگ کرنےوالے پولیس اہلکاروں پر دستی بم سےحملہ ہوا ہے،نامعلوم افراد کےحملےمیں اے ایس آئی زخمی ہوگیا،جنہیں ٹیچنگ اسپتال سبی منتقل کیاگیا،زخمی پولیس آفیسرکی شناخت محمد افضل کے نام سے ہوئی ہے۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ڈین تعیناتی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: دستی بم
پڑھیں:
کراچی میں نامعلوم لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری، خاتون کی مسخ شدہ لاش برآمد
خاتون کی لاش کئی ہفتے پرانی ہونے کی وجہ سے مکمل طور پر گل چکی ہے اور لاش مکمل طور پر ناقابل شناخت ہے، خاتون جینز کی پینٹ پہنی ہوئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں گاربیج ڈمپنگ پوائنٹ سے نامعلوم خاتون کی کمبل میں لپٹی ہوئی کئی روز پرانی مسخ شدہ لاش ملی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگھوپیر تھانے کی حدود میں واقع حاجی ابراہیم گوٹھ کے قریب گاربیج ڈمپنگ پوائنٹ سے نامعلوم خاتون کی کمبل میں لپٹی ہوئی کئی روز پرانی مسخ شدہ لاش ملی ہے، واقعے کی اطلاع پر پولیس اور ریسکیو ادارے موقع پر پہنچ گئے اور پولیس نے لاش کو تحویل میں لینے کے بعد قانونی کارروائی کیلئے لاش کو چھیپا ایمبولیس کے ذریعے اسپتال روانہ کر دیا۔ ایس ایچ او منگھو پیر زبیر نواز کے مطابق خاتون کی عمر 20 سے 25 سال کے درمیان معلوم ہوتی ہے، جبکہ خاتون کی لاش کئی ہفتے پرانی ہونے کی وجہ سے مکمل طور پر گل چکی ہے اور لاش مکمل طور پر ناقابل شناخت ہے، خاتون جینز کی پینٹ پہنی ہوئی تھی۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ خاتون کی لاش کی اطلاع گاربیج ڈمپنگ پوائنٹ سے کچرا چننے والے علاقہ مکینوں کی جانب سے دی گئی تھی۔ ایس ایچ او نے بتایا شبہ ہے کہ خاتون کو کسی اور مقام پر قتل کیا گیا، لاش کو کمبل میں لپیٹ کر کچرا اٹھانے والے ٹرکوں کے ذریعے گاربیج ڈمپنگ پوائنٹ پر پھینکا گیا، لاش کا پوسٹ مارٹم کروایا جا رہا ہے اور ڈی این اے کی مدد سے خاتون کی شناخت کی کوشش کی جائے گی۔ پولیس افسر نے بتایا کہ خاتون کو قتل کرنے کے واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کرکے واقعے کی مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی جائے گی۔