اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو حالیہ قانونی مسائل اور نااہلیوں پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی جو کچھ آج بھگت رہی ہے، وہ اسی کی اپنی سابقہ پالیسیوں اور رویوں کا نتیجہ ہے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ بولیے بھی اور سنیے بھی، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ انہوں نے صرف بولنا سیکھا ہے، سننا نہیں۔
انہوں نے پی ٹی آئی پر جوابی الزامات لگاتے ہوئے یاد دلایا کہ کس طرح فریال تالپور کو اسپتال سے اٹھایا گیا، مریم نواز کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا گیا، اور خود ان پر بھی کرایہ داری کا مقدمہ بنا دیا گیا تھا۔

عرفان صدیقی کا کہنا تھاکہ کانٹے آج آپ کاٹ رہے ہیں، وہ آپ نے خود بوئے تھے۔ نواز شریف نے حکومت میں آ کر عمران خان کو ساتھ چلنے کی پیشکش کی، لیکن ان کی نااہلی کے بعد بھی انہوں نے اداروں پر حملے نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کو اپنی غلطیوں کا احساس ہے تو کھلے دل سے اعتراف کرے: بس اتنا کہہ دیں کہ ہم نے اداروں پر حملے کیے، ہم سے غلطی ہوگئی، ہمیں معاف کر دیں۔”
عرفان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت میں تضاد ہے — کچھ اور کہتے ہیں، کچھ اور کرتے ہیں، اور ان کا موجودہ حال اسی تضاد اور انتشار کا نتیجہ ہے۔
سینیٹرعرفان صدیقی نے سوال اٹھایا کہ جب پی ٹی آئی کے قائدین کو سزائیں ملیں تو عوام کیوں سڑکوں پر نہیں نکلے؟ ہم نے بھی مشکلات کا سامنا کیا، لیکن ہم نے 9 مئی جیسے واقعات نہیں کیے۔ آپ نے تو چکدرہ سے لے کر کوئٹہ چھاؤنی تک 250 مقامات پر حملے کیے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک طرف “غلامی نامنظور” کے نعرے لگاتی رہی، اب “آزادی نامنظور” پر آ گئی ہے۔عرفان صدیقی نے یاد دلایا کہ ماضی میں نواز شریف کے خلاف مقدمے سپریم کورٹ سے شروع ہوتے تھے، اور وہیں ختم ہو جاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں غداری کے مقدمات کا سامنا رہا، اگر کوئی جرم نہ ملتا تو جھوٹا مقدمہ بنا دیا جاتا — چاہے وہ ڈرگز ہو یا کرایہ داری۔
عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تسلیم کریں کہ ہم گمراہ ہو گئے تھے۔ جاگتی آنکھوں سے خواب دیکھنے چھوڑ دیں۔ آپ کی وجہ سے نہ دنیا رکے گی، نہ پارلیمنٹ، نہ قانون سازی۔انہوں نے اسد قیصر کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے جنرل باجوہ کو توسیع دینے کو غلطی قرار دیا تھا اور کہا یہ واقعہ اگر امریکا یا بھارت میں ہوتا تو اب تک سخت ترین سزائیں دی جا چکی ہوتیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: عرفان صدیقی نے پی ٹی ا ئی نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

سینیٹر عرفان صدیقی کی صحت بگڑ گئی، 27ویں آئینی ترمیم پر ووٹ نہیں ڈال سکیں گے

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کی صحت مزید بگڑ گئی ہے اور وہ 27ویں آئینی ترمیم پر ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹر عرفان صدیقی کی حالت تشویشناک ہونے پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ وہ اس وقت آکسیجن سپورٹ پر ہیں اور ڈاکٹروں نے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 27ویں آئینی ترمیم بالکل بے ضرر ہے، رانا ثنااللہ

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ عرفان صدیقی کی موجودہ حالت کے پیش نظر ان کا آج (پیر) ایوانِ بالا کے اجلاس میں شرکت کرنا ممکن نہیں ہوگا، جس کے دوران 27ویں آئینی ترمیم پیش کی جائے گی۔

دوسری جانب حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس ایوانِ بالا میں اب بھی دو تہائی اکثریت موجود ہے اور ترمیم کی منظوری کے لیے درکار 64 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔

27ویں آئینی ترمیم آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

27ویں آئینی ترمیم senator irfan sidiqui عرفان صدیقی

متعلقہ مضامین

  • سینیٹر عرفان صدیقی کی وفات پر سیاسی و صحافتی حلقوں میں گہرے دکھ کا اظہار
  • مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی انتقال کر گئے
  • مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی انتقال کرگئے
  • سینیٹر عرفان صدیقی انتقال کرگئے
  • مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی انتقال کرگئے
  • عرفان صدیقی سانس کی تکلیف کے باعث اسپتال میں زیر علاج ہیں، اہل خانہ
  • مولانا طارق جمیل کے بیٹے کی ڈاکٹر نبیہا علی پر کڑی تنقید
  • مولانا طارق جمیل کے بیٹے کی ڈاکٹر نبیحہ پر کڑی تنقید
  • سینیٹر عرفان صدیقی کی صحت سے متعلق اہل خانہ کی وضاحت آ گئی
  • سینیٹر عرفان صدیقی کی صحت بگڑ گئی، 27ویں آئینی ترمیم پر ووٹ نہیں ڈال سکیں گے