دنیا کی سب سے مشہور فوٹوگرافی کمپنیوں میں سے ایک ایسٹ مین کوڈک  (Kodak)اب اپنے 133 سالہ سفر کے بعد اپنے خاتمے کے دہانے پر کھڑی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وائلڈ لائف فوٹو گرافی لگن اور جذبے کا تقاضا کرتی ہے۔ بلوچستان کا پہلا وائلڈ لائف فوٹوگرافر

حال ہی میں کمپنی نے اپنے سرمایہ کاروں کو بتایا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر زیادہ عرصہ کاروبار جاری نہیں رکھ پائے گی۔ کوڈک نے اپنی حالیہ سہ ماہی رپورٹ میں نقصان کی اطلاع دی ہے اور گزشتہ سال کی نسبت فروخت میں کمی کا سامنا ہے۔

سی این این کے مطابق کوڈک نے بتایا ہے کہ اس کے پاس اپنے تقریباً 500 ملین ڈالر کے آئندہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے فنڈز یا نقد رقم موجود نہیں ہے۔

مزید پڑھیے: آج گوگل نے کس فوٹوگرافر کا ڈوڈل بنادیا؟

کمپنی نے اپنی نقد رقم بڑھانے کے لیے امریکا میں کوڈک ریٹائرمنٹ انکم پلان میں شراکت روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

منڈی میں اس خبر کے بعد کوڈک کے اسٹاک کی قیمت پری مارکیٹ میں 7 فیصد سے زائد گر گئی۔

سنہ 1970 کی دہائی میں کوڈک امریکی مارکیٹ پر چھائی ہوئی تھی جہاں اس کی فلم کی 90 فیصد اور کیمرے کی 85 فیصد فروخت ہوتی تھی۔ لیکن ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے عروج کے ساتھ کوڈک کی مارکیٹ میں حکمرانی ختم ہو گئی۔

کوڈک کی کیمرا ریل: سنہرے دور کا جادو

کوڈک کے کیمروں میں استعمال ہونے والی فلم ریل، جسے 35mm  یا 120mm  فلم بھی کہا جاتا ہے اور جو اب معدومیت کے دہانے پر ہے ایک حساس فلمی پٹی ہوتی ہے جو روشنی کے اثر سے تصویریں محفوظ کرتی ہے۔ ان فلم رولز کو کیمرے کے اندر خاص جگہ پر ڈالا جاتا پھر ہر تصویر کھینچنے کے بعد ایک مخصوص لیور یا بٹن کے ذریعے فلم کو اگلے فریم پر منتقل کیا جاتا۔ ہر رول میں مخصوص تعداد میں فریم ہوتے تھے مثلاً 24 یا 36 اور تصویر لیتے وقت ہر شاٹ کی قدر کی جاتی تھی کیونکہ اس میں ’ڈیلیٹ‘ کا بٹن موجود نہیں تھا۔یہ عمل نہ صرف فنی مہارت مانگتا تھا بلکہ صبر اور توجہ کی خوبصورت مشق بھی تھا۔

فلم رول کے ختم ہونے کے بعد اسے احتیاط سے ری وائنڈ کیا جاتا اور پھر فوٹو لیب میں ’ڈیولپ‘ کروایا جاتا جہاں نیگٹیوز سے تصویریں پرنٹ کی جاتیں۔ ان تصویروں کی اپنی ایک الگ خوشبو، ساخت اور رنگوں کی مٹیالے پن میں پوشیدہ ایک خاص کشش ہوتی تھی جو آج کے ڈیجیٹل صاف ستھرے شاٹس میں کہیں کھو سی گئی ہے۔

کوڈک کی یہ فلمیں نہ صرف ایک عہد کی یادگار ہیں بلکہ فوٹوگرافی کے اس دور کی علامت بھی جہاں ہر تصویر ایک لمحہ، ایک فیصلہ اور ایک فن تھا۔

کوڈک کو عارضی سہارے کا حصول

سنہ 2020 میں کوڈک کو عارضی سہارا ملا جب امریکی حکومت نے اسے فارماسیوٹیکل اجزا بنانے کے لیے منتخب کیا۔ کمپنی کا رورچسٹر واقع فارماسیوٹیکل پلانٹ اب FDA سے رجسٹرڈ اور اجازت یافتہ ہے۔

مزید پڑھیں: آئی فون 16 کا ’کیپچر بٹن‘ کیسا انقلاب برپا کرے گا؟

اگرچہ کوڈک کو حالیہ مالی نقصانات کا سامنا ہے لیکن وہ اپنی فارماسیوٹیکل سرگرمیاں بڑھانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ رپورٹس کے مطابق کمپنی پہلے لیبز کے لیے فاسفیٹ بفرڈ سیلائن (PBS) بنائے گی اور بعد میں انجیکٹ ایبل IV سیلائن جیسی جدید مصنوعات تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

مزید برآں نقدی کی دستیابی بڑھانے کے لیے کوڈک نے BofA سیکورٹیز کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جس کے تحت وہ ’ایٹ دی مارکیٹ‘ (ATM)  آفرنگ کے ذریعے 100 ملین ڈالر مالیت کے شیئرز فروخت کرے گی۔

ساتھ ہی کمپنی فلمسازی اور کیمیکلز کی پیداوار جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ اپنی جڑوں کو بھی مضبوط رکھ سکے۔

یہ بھی پڑھیے: کامیڈی وائلڈ لائف ایوارڈز 2025: پر لطف فطری لمحات کی تصویری نمائش

سنیما کی دنیا میں کوڈک کا تسلسل جاری

فوٹوگرافی کے ساتھ ساتھ کوڈک نے موشن پکچر فلم اسٹاک کی تیاری سنہ 1896 میں شروع کی تھی اور تب سے وہ سنیما انڈسٹری کا ایک ناگزیر حصہ رہی ہے۔

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کیوں کچھ نہیں ’بگاڑ‘ سکی؟

ڈیجیٹل فلمسازی کے دور میں بھی کوڈک کی فلم ریلز کو فلم سازوں نے معیار اور فنکاری کی علامت کے طور پر زندہ رکھا ہے۔ کرسٹوفر نولن، کوئنٹن ٹیرنٹینو اور دیگر معروف ہدایت کار آج بھی کوڈک فلم پر ہی اپنی فلمیں شوٹ کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

آج بھی کمپنی کی روچیسٹر (نیویارک) میں واقع فیکٹری میں فلم رولز تیار کیے جا رہے ہیں۔ کوڈک کی Vision3 سیریز جیسی فلم اسٹاکز دنیا بھر کے فلم سازوں میں مقبول ہیں۔

مزید پڑھیں: حقیقی زندگی میں طلسماتی کہانی جیسا سماں باندھتی مشہور شاہی شادیاں

اس کے ساتھ ہی کوڈک نوجوان فلم سازوں کو فلم کے ساتھ کام کرنے کی تربیت دینے کے لیے تعلیمی پروگرامز اور ورکشاپس بھی چلا رہی ہے تاکہ آنے والی نسلیں بھی اس کلاسک میڈیم سے جڑ کر رہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کوڈک کوڈک ریل کوڈک فلم کوڈک کمپنی بند کوڈک کیمرے.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کے ساتھ کے بعد کے لیے

پڑھیں:

پنجاب: شہریوں کے لیے بڑی خبر، سرکاری اسپتالوں کے او پی ڈی اوقات بڑھا دیے گئے

محکمہ صحت پنجاب نے صوبے بھر کے سرکاری ٹیچنگ اسپتالوں میں آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (او پی ڈی) کے اوقات کار میں توسیع کا اعلان کیا ہے، تاکہ مریضوں کو علاج معالجے کے لیے زیادہ وقت میسر ہو سکے۔

نئے اوقات کار
سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق، پیر سے جمعرات اور ہفتہ کے دن او پی ڈی صبح 8 بجے سے دوپہر 3 بجے تک کھلی رہے گی، جو کہ پہلے کے شیڈول سے ایک گھنٹہ زیادہ ہے۔
جبکہ جمعہ کے روز او پی ڈی کے اوقات صبح 8 بجے سے دوپہر 1 بجے تک مقرر کیے گئے ہیں۔

مقصد اور فائدہ
محکمہ صحت کے ترجمان نے کہا کہ اس تبدیلی کا مقصد زیادہ مریضوں کو سہولت فراہم کرنا، انتظار کے دورانیے کو کم کرنا اور دور دراز علاقوں سے آنے والے مریضوں کے لیے علاج تک رسائی بہتر بنانا ہے۔

تمام ٹیچنگ اسپتالوں پر عمل درآمد
یہ نیا شیڈول پنجاب کے تمام ٹیچنگ اسپتالوں میں نافذ العمل ہوگا اور اسپتالوں کی انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپتال او پی ڈی اوقات کار صوبہ پنجاب

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کی کورٹ فیسوں میں اضافہ، نئی فیسوں کی تفصیلات سب نیوز پر
  • ‘کانگریس کی بدنیتی نے قائداعظم کو الگ وطن پر مجبور کیا‘
  • کیفے پر حملوں کے بعد کپل شرما کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی
  • پاکستانی فضائی حدود کی بندش ایئرانڈیا پر بھاری پڑ گئی، اہم سروس بند کرنے پر مجبور
  • پنجاب: شہریوں کے لیے بڑی خبر، سرکاری اسپتالوں کے او پی ڈی اوقات بڑھا دیے گئے
  • ایشیا کے امیر ترین آدمی مکیش امبانی کو اپنی کمپنی سے کتنی تنخواہ ملتی ہے؟ 
  • ایشیا کے امیر ترین آدمی مکیش امبانی کو اپنی کمپنی سے کتنی تنخواہ ملتی ہے؟
  • شادی کا جھانسہ دیکر ملازم نے اپنی کمپنی کی ایچ آر منیجر کا ریپ کردیا، ملزم گرفتار
  • ہمیں معاف رکھیں !!