پنجاب حکومت نے اسکولوں کی چھٹیوں سے متعلق فیصلہ تبدل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
پنجاب حکومت نے اسکولوں کی چھٹیوں سے متعلق فیصلہ تبدل کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 13 August, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز)پنجاب حکومت نے صوبے بھر کے اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں بڑھانے کا فیصلہ تبدیل کردیا ہے۔
محکمہ تعلیم پنجاب کے مطابق 9 ویں اور 10 ویں جماعت کے طلبا کے لیے اسکولز 18 اگست سے کھلیں گے جبکہ او لیولز، اے لیولز اور انٹرمیڈیٹ کی کلاسز بھی 18 اگست سے شروع ہوں گی۔اس کے علاوہ انٹرمیڈیٹ کی کلاسز کا آغاز بھی 18 اگست سے ہوگا، پہلی سے آٹھویں جماعت تک کلاسز یکم ستمبر سے شروع ہوں گی۔ فیصلے کا اطلاق نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں پر ہوگا۔
وزیرتعلیم پنجاب رانا سکندر حیات کا کہنا ہے کہ فیصلے میں تبدیلی تعلیمی ماہرین سے مشاورت کے بعد کی۔ انہوں نے کہ پنجاب بھر میں تمام اسکول اب یکم ستمبر کو کھلیں گے۔واضح رہے کہ 7 اگست کو محکمہ تعلیم پنجاب نے اسکولوں میں موسم گرما کی چھٹیوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔اس سے قبل پنجاب کے اسکولوں میں موسم گرما کی تعطیلات 14 اگست تک رکھی گئی تھیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفیلڈ مارشل عاصم منیر کو آذربائیجان کے اعلی ترین پیٹریاٹک وار میڈل سے نواز دیا گیا فیلڈ مارشل عاصم منیر کو آذربائیجان کے اعلی ترین پیٹریاٹک وار میڈل سے نواز دیا گیا ٹیکس فراڈکیسز کی تحقیقات، ایف بی آر کو اضافی اختیارات مل گئے پاکستان اور امریکا کا داعش، ٹی ٹی پی اور بی ایل اے سے مل کر لڑنے کا فیصلہ جشنِ آزادی: چیئرمین سی ڈی اے کی کیپیٹل ہسپتال میں خصوصی تقریب میں شرکت قومی اسمبلی: فورسز کو 3 ماہ کیلئے مشکوک شخص کی گرفتاری کا اختیار دینے کا بل منظور پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کی جیل میں طبیعت بگڑ گئی، اسپتال منتقل.Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
کراچی، گرین بیلٹ کالج کی عمارت مخدوش ڈکلیئر، طالبات کی زندگیوں کو خطرہ، کالج کی منتقلی معمہ بن گئی
کراچی:محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ کے ماتحت کراچی کے علاقے محمود آباد میں قائم گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج گرین بیلٹ کی عمارت کی مخدوشی معمہ بن گئی ہے کالج انتظامیہ اور ورکس اینڈ سروس کالج ایجوکیشن کے درمیان کالج کی عمارت خالی کرنے سے متعلق رسی کشی جاری ہے جس سے کالج کی طالبات کی زندگیاں داؤ پر لگ گئی ہیں۔
کالج کی عمارت انتہائی مخدوش حالت میں ہے گراؤنڈ فلور کی چھتیں گرنے یا تباہی کے قریب ہیں انفراسٹرکچر میں دڑاریں پڑ چکی ہیں جس کے سبب بالائی منزل بھی خطرے میں ہے۔
اس باتوں کا انکشاف کالج پرنسپل کی جانب سے ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی کو چند ماہ قبل لکھے گئے خط اور ورکس اینڈ سروسز ڈپارٹمنٹ کے جوابی خط میں ہوا یے جبکہ اگست اور ستمبر میں ورکس اینڈ سروسز کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے اس سلسلے میں کالج انتظامیہ کو کالج فوری خالی کرنے اور اسے کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کی گزارش کی ہے۔
تاہم تاحال کالج کی عمارت خالی ہوسکی ہے اور نا ہی کلاسز کو کسی دوسری جگہ منتقل کیا جاسکا ہے جس سے اس کالج کی طالبات اور کالج کے عملے کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ محکمہ کالج ایجوکیشن ابتداء میں اس عمارت کو اعظم بستی کے علاقے میں موجود ایک دوسرے کالج میں منتقل کرنے کا ارادہ رکھتا تھا تاہم متعلقہ کالج حکام کی جانب سے اس پر زبانی مزاحمت کی گئی جس کے سبب گرین بیلٹ کی طالبات کی کلاسز تاحال کسی بھی دوسرے سرکاری کالج میں منتقل نہیں ہوسکیں۔
اور اب تک یہ طالبات اسی کالج میں کلاسز لے رہی ہیں صرف چند کلاس رومز خالی کروائے گئے ہیں جہاں سے طالبات کی کلاسز لیبس میں شفٹ کی گئی ہیں ذرائع کے مطابق کالج کی انرولمنٹ 700 کے لگ بھگ ہے
"ایکسپریس" نے کالج کی کلاسز کی عدم منتقلی اور طالبات کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کے معاملے پر کالج پرنسپل پروفیسر انیس فاطمہ سے مسلسل رابطے کی کوشش کی موقف جاننے کے لیے انھیں ایس ایم ایس بھی کیا تاہم وہ رابطے سے گریز کرتی رہیں۔
دوسری جانب " ایکسپریس" بے ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی پروفیسر قاضی ارشد سے جب اس سلسلے میں دریافت کیا تو ان کا کہنا تھا کہ "کالج کی عمارت نالے کے ساتھ یا اس کے اوپر بنائی گئی تھی جس کی وجہ سے مشکلات ہوئی ہیں۔
کالج خالی نہ کرنے کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ ورکس اینڈ سروسز نے کالج کو براہ راست خط لکھ کر اختیارات سے تجاوز کیا اب ہم نے وہاں soil testing کے لیے سیمپل بھجوایا ہے اس کی رپورٹ آنے پر کالج کی شفٹنگ کا فیصلہ کریں گے۔
واضح رہے کہ 26 اگست کو ورکس اینڈ سروسز سب ڈویژن 1 کی جانب سے کالج کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ کالج کی عمارت انتہائی خطرناک حالت میں ہے لہذا کسی حادثے سے بچنے کے لئے اس عمارت کو فوری خالی کردیا جائے۔
جبکہ اسی کے فوری بعد یکم ستمبر کو اس محکمہ کی جانب سے ایک اور خط میں کہا گیا کہ کالج کی عمارت کا مخدوش یا غیر محفوظ حصہ خالی کردیا جائے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دو خطوط کے باوجود کالج کی عمارت خالی نہیں کی گئی ہے۔