مارگلہ ہلز کی پانچ ٹریکس ایک دن کے لیے بند، 14 اگست کو دوبارہ کھلیں گی
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ٹریل 2، ٹریل 3، ٹریل 4، ٹریل 5 اور سید پور گاؤں کے پیچھے جانے والا ٹریل 13 اگست 2025 (بدھ) کو عام شہریوں کے لیے بند رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:مارگلہ ویو پوائنٹ پر عوام کو کون سی سہولیات مہیا کی جائیں گی؟
وزارت موسمیاتی تبدیلی اور اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ (IWMB) نے بتایا کہ یہ اقدام عوامی حفاظت کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔
حکام نے شہریوں سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تمام ٹریل 14 اگست 2025 سے دوبارہ کھول دیے جائیں گے۔
یہ فیصلہ تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو آگاہ کرنے کے بعد کیا گیا ہے تاکہ میڈیا اور عوام کو پیشگی اطلاع دی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
14 اگست ٹریل مارگلہ مارگلہ ہلز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 14 اگست ٹریل مارگلہ مارگلہ ہلز
پڑھیں:
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کو عدالت میں پیش کر دیا گیا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید خان کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کو مقامی عدالت مین پیش کیا گیا، اس موقع پر میڈیا سے مختصر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ان کے پاس کچھ بھی نہیں، یہ سب جھوٹے مقدمات ہیں جو مجھ پر قائم کیے جا رہے ہیں، میں نے سنا ہے عظمیٰ بخاری نے میری کوئی جعلی ویڈیو پھیلائی ہے میں ان کے خلاف کیس کروں گی۔ بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کی بہن فلک جاوید کی بازیابی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ، درخواست فلک جاوید کے والد جاوید اقبال کی جانب سے ایڈووکیٹ میاں علی اشفاق نے دائر کی جنہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ فلک جاوید کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا جائے اور ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں، درخواست میں عدالت سے یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ اس کیس کی سماعت آج ہی کی جائے۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ فلک جاوید کو رات گئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے حراست میں لیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں تاہم اس حوالے سے ان پر کس نوعیت کا مقدمہ قائم کیا گیا اس کے بارے میں ابتدائی طور پر کچھ بھی واضح نہیں ہوسکا تھا تاہم مبینہ طورپر ان کی گرفتاری پیکا ایکٹ کے تحت بتائی گئی اور گرفتاری سے قبل فلک جاوید کی طرف سے اپنے شوہر کو اطلاع دی گئی تھی کہ انہیں گرفتار کرنے آئے ہیں۔ اس حوالے سے مزید یہ بھی معلوم ہوا تھا کہ فلک جاوید خان کو جس وقت گرفتار میں کیا گیا تو وہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریکِ انصاف کے چند رہنماؤں کے ہمراہ موجود تھیں جہاں سے انہیں 27 ستمبر کو عمران خان کے علان کردہ پاکستان تحریک انصاف کے پشاور میں ہونے والے جلسے کے لیے روانہ ہونا تھا تاہم اسلام آباد پولیس نے اچانک چھاپہ مار کر انہیں مبینہ طورپر اپنی حراست میں لے لیا۔