جعلی ڈگری ہولڈر وزیراعظم مودی کو شعبہ تعلیم سے کوئی دلچسپی نہیں ، راہل گاندھی
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اورنگ آباد:۔ کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی چاہتے ہیں کہ طلبا سوشل میڈیا کے ساتھ مصروف رہیں تاکہ تعلیم، صحت اور روزگار کے سلگتے ہوئے مسائل پر توجہ نہ دے سکیں۔ وزیر اعظم مودی کے پاس جعلی ڈگری ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ شعبہ تعلیم سے بے رخی برت رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق راہل گاندھی نے بہار کے ضلع اورنگ آباد میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سوشل میڈیا کی لت کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی چاہتے ہیں کہ نوجوانوں کو ریل، انسٹا گرام، فیس بک کی لت لگ جائے، یہ 21وی صدی کا نیا نشہ ہے ، نریندر مودی چاہتے ہیں کہ یہ ماحول بنا رہے تاکہ نوجوانوں کی توجہ کہیں او ر مبذول رہے اور وہ حکومت سے تعلیم، صحت اور روزگار کے بارے میں پوچھ نہ سکیں۔
راہل گاندھی نے کہا کہ مودی اور امیت شاہ بہار میں ووٹ چوری کر رہے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ این ڈی اے اسمبلی الیکشن جیتنے والا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بہار میں انڈیا بلاک برسر اقتدار آیا تو اس کی حکومت انتہائی پسماندہ ، معاشرے کے ٹھکرائے ہوئے لوگوں اور دلتوں کی حکومت ہوگی، ہم ریڈی میڈ کپڑوں اور موبائل فونز پر میڈ ان بہار کا لیبل دیکھنا چاہتے ہیں۔
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی کے پاس جعلی ڈگری ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ شعبہ تعلیم سے بے رخی برت رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: راہل گاندھی نے چاہتے ہیں رہے ہیں نے کہا ہیں کہ کہا کہ
پڑھیں:
آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آپریشن سندور میں عبرتناک شکست کے بعد شرمندگی کے باعث بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پراسرار خاموشی نے بھارت کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔
اپوزیشن جماعتیں مودی سرکار پر کھلے عام تنقید کر رہی ہیں جبکہ عالمی سطح پر بھی بھارت کے لیے شرمندگی کا ماحول پیدا ہو چکا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کے حق میں آنے والے مسلسل بیانات نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جس کے بعد مودی حکومت پر دباؤ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی ایک بزدل اور کمزور وزیراعظم ہیں جن کے پاس کوئی واضح وژن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی امریکی صدر کے سامنے بولنے کی ہمت نہیں رکھتے اور انہی کے دباؤ پر آپریشن سندور کو اچانک روک دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ شکست بھارت کی عسکری قیادت نہیں بلکہ مودی کی ذاتی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جنہوں نے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کر دیا ہے۔
اسی طرح کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے بھی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی صدر کے بیان کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سات طیارے مار گرائے گئے ہیں تو مودی کی خاموشی اس حقیقت کی تصدیق کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زبان بند ہے کیونکہ وہ اس کڑوی حقیقت کو جھٹلانے کی پوزیشن میں نہیں۔ بھارتی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی خاموشی نہ صرف شکست کا اعتراف ہے بلکہ یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی بھی توہین ہے۔
دوسری جانب آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارتی حکومت نے روایتی انداز میں جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کا سہارا لیا ہے۔ مختلف بھارتی میڈیا ہاؤسز اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مہم تیز کر دی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کوٹ رادھا کشن میں حالیہ فائرنگ کے واقعے کو بھی بھارتی میڈیا نے دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کی، حالانکہ پولیس تفتیش نے واضح کر دیا کہ جاں بحق ہونے والا 28 سالہ مقامی تاجر شیخ معیز کسی بھی عسکری تنظیم سے وابستہ نہیں تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق 2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے ایک ہزار سے زائد واقعات رپورٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے اکثر نے فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی اور سماجی تقسیم کو ہوا دی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی ناکام پالیسیاں اور مسلسل پروپیگنڈا بھارت کو اندرونی طور پر کمزور کر رہا ہے۔ ملک کے اندر پھیلتی ہوئی بے چینی، عوامی اعتماد کی کمی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید نے مودی کی سیاسی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔