یو اے ای میں چند ماہ سے پھنسا ایدھی فاؤنڈیشن کا ایئر ایمبولینس طیارہ پاکستان پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
یو اے ای میں چند ماہ سے پھنسا ایدھی فاؤنڈیشن کا نیا ایئر ایمبولینس طیارہ پاکستان پہنچ گیا۔
رپورٹ کے مطابق طیارے کو ریگولیٹری معاملات پر یو اے ای میں 3 ماہ قبل روکا گیا تھا، کلیئرنس کے بعد ہائپر سینکا طیارہ پاکستان پہنچ گیا۔
نئے پائپر سینکا طیارے کی شمولیت سے ایدھی فاؤنڈیشن کے پاس ایئر ایمبولینس کے فلیٹ کی تعداد 3 ہوگئی۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے ایئرایمبولنس سروس میں 2 ہائپر سینیکا اور ایک سیسنا طیارہ شامل ہے، ذرائع نے بتایا کہ طیارے کی بیڑے میں شمولیت کی تقریب کل بتاریخ 14 اگست کو ہوگی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایدھی فاؤنڈیشن
پڑھیں:
روس، پاکستان، چین اور ایران کیجانب سے افغانستان میں امریکی فوجی اڈے کی مخالفت
افغانستان کے صوبہ پروان میں واقع یہ ایئربیس دارالحکومت کابل سے محض ڈیڑھ گھنٹے کی مسافت پر ہے، اگست 2021ء میں افغانستان میں طالبان حکومت کے کنٹرول کے دوران امریکہ اور اتحادی افواج افغانستان سے نکل گئی تھیں اور بگرام ایئر بیس کا کنٹرول طالبان حکومت نے سنبھال لیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ روس، پاکستان، چین اور ایران نے افغانستان میں امریکی فوجی اڈے کی مخالفت کردی۔ خبر ایجنسی کے مطابق ہمسایہ ممالک نے مطالبہ کیا ہے کہ جنگ سے تباہ حال افغانستان میں کسی ملٹری ایئر بیس کے حق میں نہیں، افغانستان کی علاقائی سلامتی، خود مختاری اور آزادی کا احترام کیا جائے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ افغانستان کی بگرام ایئر بیس پر اب چین کا کنٹرول ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ چین پر نظر رکھنے کے لئے اس فوجی اڈے کا کنٹرول اپنے پاس رکھنا چاہتے تھے۔ صدر ٹرمپ کا بگرام ایئربیس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اس کا شمار دنیا کی بڑی ایئربیسز میں ہوتا ہے، جہاں مضبوط کنکریٹ رن وے پر کسی بھی قسم کے طیارے اتر سکتے ہیں، تاہم ان کے بقول امریکہ نے اس کا کنٹرول کھو دیا اور یہ ایئر بیس اب چین کے زیرِ اثر آچکا ہے۔ یاد رہے کہ ماضی میں چین بگرام ایئربیس پر موجودگی کے امریکی الزامات کو مسترد کرتا رہا ہے۔
صدر ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ بگرام ایئر بیس کا کنٹرل اس لیے پاس رکھتے کیونکہ یہ اس مقام سے صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے، جہاں اُن کے بقول چین اپنے جوہری میزائل بناتا ہے۔ افغانستان کے صوبہ پروان میں واقع یہ ایئربیس دارالحکومت کابل سے محض ڈیڑھ گھنٹے کی مسافت پر ہے، اگست 2021ء میں افغانستان میں طالبان حکومت کے کنٹرول کے دوران امریکہ اور اتحادی افواج افغانستان سے نکل گئی تھیں اور بگرام ایئر بیس کا کنٹرول طالبان حکومت نے سنبھال لیا تھا۔ طالبان حکومت کے اعلیٰ عہدے دار متعدد مواقع پر واضح کرچکے ہیں کہ بگرام سمیت کسی بھی فوجی اہمیت کی حامل تنصیب پر غیر ملکی کنٹرول یا مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔