اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 13 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے نوجوانوں کے عزم، تخلیقی صلاحیت اور قیادت کے اعتراف پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی سے عالمی سطح تک مزید منصفانہ و مستحکم دنیا کی تعمیر کے لیے نوجوانوں کے اقدامات میں مدد دی جانی چاہیے۔

نوجوانوں کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ نوجوان پائیدار ترقی کے محرک ہوتے ہیں، وہ مزید مشمولہ معاشرے بناتے، امن قائم کرتے اور منصفانہ، ماحول دوست اور شفاف مستقبل کا مطالبہ کرتے ہیں۔

نوجوان دلیر اختراع کار، مضبوط منتظم اور پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے میں اہم ترین شراکت دار ہیں۔ Tweet URL

امسال یہ دن 'پائیدار ترقی کے اہداف اور دیگر مقاصد کے لیے مقامی سطح پر نوجوانوں کے اقدامات' کے عنوان سے منایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری جنرل نے کہا یہ موضوع اس بات کی یاددہانی کراتا ہے کہ عالمگیر ترقی کا آغاز مقامی سطح سے ہوتا ہے نوجوان اس مقصد کو لے کر دنیا کے ہر کونے میں قائدانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔ سیکرٹری جنرل نے اپنے پیغام میں ہر نوجوان سے مخاطب ہو کر کہا ہے کہ ان کی آواز، تصورات اور قیادت اہمیت رکھتے ہیں۔ترقی میں کردار

نوجوانوں کے عالمی دن کی مناسبت سے مرکزی بین الاقوامی تقریب کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں منعقد ہو رہی ہے جس میں نوجوان رہنما، شہری حکام، پالیسی ساز، اقوام متحدہ کے نمائندے اور دیگر لوگ مقامی ترقی میں نوجوانوں کے کردار میں اضافہ کرنے کےطریقے پیش کریں گے۔

اس تقریب کے لیے پائیدار شہری ترقی اور انسانی بستیوں کے بہتر انتظام کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے 'یو این ہیبیٹٹ' نے تعاون مہیا کیا ہے۔

مشاورتی گروپ کا قیام

سیکرٹری جنرل نے موسمیاتی تبدیلی پر نوجوانوں کے تیسرے مشاورتی گروپ کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اس گروپ کے ارکان کی تعداد سات سے بڑھا کر 14 کر دی ہے تاکہ شہری آزادیوں میں کمی اور امدادی وسائل کی قلت کے پریشان کن عالمگیر رجحان سے نمٹا جا سکے جس کے باعث نوجوان کارکنوں کو خطرات لاحق ہیں۔

اس طرح موسمیاتی اجلاسوں اور کوششوں میں ان کی بامعنی شرکت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

یہ مشاورتی گروپ دنیا کے تمام خطوں سے تعلق رکھنے والے 17 تا 28 سال عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے جو کئی طرح کی شناختوں، تجربات، تناظرات اور مہارتوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یہ سیکریٹری جنرل کو عملی، نتائج پر مبنی مشورے، نوجوانوں کے متنوع نقطہ نظر، اور ٹھوس سفارشات فراہم کرتے ہیں تاکہ اقوام متحدہ کی جانب سے موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر کیے جانے والے اقدامات کو تیز کرنے میں مدد دی جا سکے۔

مسائل اور امید

دنیا کی نصف آبادی کی عمر 30 برس یا اس سے کم ہے اور 2030 تک یہ تناسب بڑھ کر 57 فیصد پر پہنچ جائے گا۔ ایک جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ 67 فیصد لوگ اپنے بہتر مستقبل پر یقین رکھتے ہیں اور ان میں 15 تا 17 سال عمر کے نوجوان سب سے زیادہ پرامید ہوتے ہیں۔

2050 تک افرادی قوت میں 25 سال سے کم عمر کے لوگوں کی تعداد 90 فیصدسے زیادہ ہو گی۔ 2023 کے اعدادوشمار کی رو سے نوجوان افرادی قوت میں بیروزگاری کی شرح 13 فیصد ہے جو 15 سال کی کم ترین سطح ہے۔ 10 تا 19 سال عمر کے ہر سات بچوں میں سے ایک ذہنی صحت کے مسائل کا شکار ہے جبکہ کم اور متوسط درجے کی آمدنی والی ممالک میں 10 سال عمر کے 60 فیصد بچے بنیادی لکھائی پڑھائی نہیں کر سکتے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نوجوانوں کے سال عمر کے کے لیے

پڑھیں:

دنیا بھر میں یوکرین کی مدد کا جذبہ خاصا ٹھنڈا پڑ گیا، پولینڈ کے وزیراعظم کا اعتراف

پولینڈ کے وزیراعظم ڈونلڈ ٹسک نے کہا ہے کہ یوکرین کی اعلیٰ قیادت سے وابستہ بڑے کرپشن اسکینڈل نے کیف کے لیے عالمی حمایت حاصل کرنا مزید مشکل بنا دیا ہے۔ ان کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے قریبی حلقے سے متعلق بدعنوانی کے انکشافات نے یورپی ممالک میں پہلے سے کم ہوتی حمایت کو مزید کم کردیا ہے۔

یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب یوکرین کی اینٹی کرپشن ایجنسیوں نے رواں ہفتے توانائی کے شعبے میں 10 کروڑ ڈالر (100 ملین ڈالر) کی مبینہ کِک بیکس اسکیم کا پردہ چاک کیا۔ اس معاملے میں کئی کاروباری افراد اور سرکاری اہلکار ملوث بتائے جاتے ہیں، جن میں ٹیمور منڈِچ بھی شامل ہیں جو زیلنسکی کے قریبی ساتھی اور پرانے بزنس پارٹنر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے یورپی یونین کو دھچکا، نیٹو ممبر کا منجمند روسی اثاثوں پر یوکرین کو قرض دینے سے انکار

پولینڈ کے شہر ریٹکوو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹسک نے کہا کہ وہ پہلے ہی زیلنسکی کو خبردار کر چکے تھے کہ بدعنوانی کے خلاف سخت کارروائی’ان کی ساکھ کے لیے نہایت اہم‘ ہے۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پولینڈ یوکرین کی مدد جاری رکھے گا، مگر ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس اسکینڈل کے بعد مختلف ممالک کو یوکرین کے ساتھ یکجہتی پر آمادہ کرنا اب ’ مزید مشکل‘ ہوتا جا رہا ہے۔

ٹَسک نے اعتراف کیا کہ  آج پولینڈ اور دنیا بھر میں یوکرین کے لیے جوش خاصا کم ہو چکا ہے۔ لوگ جنگ اور اس پر اٹھنے والے اخراجات سے تھک چکے ہیں، جس سے روس کے ساتھ تنازع میں یوکرین کی مستقل حمایت برقرار رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔

دوسری طرف پولش حکام یوکرینی پناہ گزینوں کے لیے مراعات یافتہ فلاحی سہولتوں پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو ٹام ہاک میزائل فراہم کرنے سے انکار کردیا

پولینڈ کے نئے صدر کارول کاوروٹسکی نے حالیہ بیان میں اشارہ دیا ہے کہ یوکرینی شہریوں کو حاصل خصوصی سہولتیں ختم کی جا سکتی ہیں۔

یوکرین کی ساکھ کو اس اسکینڈل نے اس لیے بھی زبردست دھچکا پہنچایا ہے کہ مبینہ کِک بیکس بجلی کے نظام کو روسی فضائی حملوں سے بچانے کے منصوبوں کے ٹھیکوں میں لیے گئے تھے جو براہِ راست یورپی مالی امداد سے چلتے ہیں۔

زیلنسکی نے اس معاملے کی تحقیقات کا وعدہ کیا ہے اور ٹیمور منڈِچ پر پابندیاں لگا دی ہیں، جو تفتیش شروع ہونے سے کچھ عرصہ قبل یوکرین چھوڑ کر فرار ہو چکے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پولینڈ روس یوکرین جنگ

متعلقہ مضامین

  • پائیدار ترقی کے خواب کے لیے امن و استحکامت ضروری ہے، اسحاق ڈار
  • آسٹریلوی حکومت نے افغان طالبان پر پابندیوں سے متعلق نیا فریم ورک تیار کرلیا
  • سونے کی قیمت میں بڑی کمی ہوگئی
  • برداشت کا فروغ ملکی ترقی اور امن کے لیے ناگزیرہے ‘ وزیراعظم
  • اردن کے شاہ عبداللہ کا ٹلہ کنگ فائرنگ رینج کا دورہ، پاک فوج کی دفاعی صلاحیتوں کی تعریف
  • اعصام الحق کی ٹینس میں کامیابیوں کا عالمی سطح پر اعتراف، اے ٹی پی یادگاری شیلڈ سے نواز دیا گیا
  • اعصام الحق کی ٹینس کامیابیوں کا عالمی اعتراف، یادگاری شیلڈ سے نوازا گیا
  • نوجوان پالیسی سازی میں برابر کے شراکت دار بنیں گے ؛ رانا مشہود کا اعلان
  • برداشت کا فروغ ملکی ترقی اور امن کیلئے ناگزیرہے، وزیراعظم
  • دنیا بھر میں یوکرین کی مدد کا جذبہ خاصا ٹھنڈا پڑ گیا، پولینڈ کے وزیراعظم کا اعتراف