WE News:
2025-10-04@20:33:27 GMT

قائداعظم کی تاریخی رہائشگاہ، کوہالہ ڈاک بنگلہ

اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

اٹلی میں 20 لاکھ افراد کا اسرائیلی جارحیت کے خلاف تاریخی احتجاجی مارچ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

روم: اٹلی بھر میں اسرائیلی جارحیت اور غزہ پر جاری بمباری کے خلاف عوامی غصہ عروج پر پہنچ گیا، جہاں ملک کی سب سے بڑی مزدور تنظیم CGIL کی اپیل پر ایک روزہ عام ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں میں تقریباً 20 لاکھ افراد نے شرکت کی۔

یہ مظاہرے اسرائیلی بحریہ کی جانب سے فلسطینیوں کے لیے امداد لے جانے والے “صمود فلوٹیلا” کے قافلے پر حملے اور درجنوں کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف منعقد کیے گئے۔

روم، میلان، تورین، ناپلی، بولونیا، فلورنس اور جینوا سمیت 100 سے زائد شہروں میں عوام نے بھرپور شرکت کی۔

مظاہرین کے “فلسطین آزاد کرو”، “اسرائیلی جارحیت مردہ باد” اور “جنگ بند کرو” کے نعروں سے گلیاں گونج اٹھیں۔ صرف روم میں پولیس کے مطابق 80 ہزار افراد شریک ہوئے جبکہ منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ میلان میں بھی ایک لاکھ کے قریب افراد نے اسرائیلی مظالم کے خلاف مارچ کیا۔

مظاہرین نے بعض شہروں میں سڑکیں، ریل لائنیں اور ہوائی اڈے بند کر دیے۔ پیزا ایئرپورٹ پر احتجاج کرنے والے رن وے تک پہنچ گئے، جس کے باعث پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی گئیں۔ پولیس کے ساتھ کئی مقامات پر جھڑپیں بھی ہوئیں، تاہم احتجاج پرامن انداز میں جاری رہا۔

یہ مظاہرے اس وقت سے شدت اختیار کرچکے ہیں جب اسرائیلی بحریہ نے “گلوبل صمود فلوٹیلا” کی 43 کشتیوں کو یرغمال بنا کر اس میں سوار 500 رضاکاروں کو گرفتار کر لیا۔ ان میں 40 اٹالین شہری بھی شامل تھے، جن میں سے 4 کو بعد ازاں اسرائیل نے ملک بدر کر دیا۔

اسرائیل نے الزام عائد کیا کہ فلوٹیلا حماس سے منسلک ہے، تاہم مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ قافلہ صرف انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانے کے لیے نکلا تھا اور اسرائیلی رویہ ظلم اور محاصرے کو مزید سخت کرنے کے مترادف ہے۔

اٹلی کی اپوزیشن رہنما ایلی شلائن نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فلوٹیلا وہ کام کر رہی تھی جو یورپ کو کرنا چاہیے تھا ، یعنی محاصرہ توڑ کر غزہ کے عوام تک امداد پہنچانا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اٹلی، اسپین کی طرح، اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی عائد کرے اور فوری طور پر فلسطین کو تسلیم کرے۔

دوسری جانب وزیرِاعظم جیورجیا میلونی کے فلوٹیلا کو “غیر ذمہ دارانہ اقدام” قرار دینے والے بیان نے عوامی غصے کو مزید بھڑکا دیا۔ اٹلی میں عوامی مظاہروں کا یہ سلسلہ بتا رہا ہے کہ اسرائیلی مظالم کے خلاف عالمی ضمیر جاگ چکا ہے اور یورپ کے عوام فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اٹلی میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی ، 20 لاکھ افراد کا تاریخی مظاہرہ، 100 سے زائد شہروں میں ہڑتال
  • اٹلی میں 20 لاکھ افراد کا اسرائیلی جارحیت کے خلاف تاریخی احتجاجی مارچ
  • ملتان، ٹرمپ کا نہیں قائداعظم کا پاکستان 
  • آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، تاریخی معاہدہ طے
  • اسرائیل کی حد سے بڑی جارحیت: عالمی فلوٹیلا پر بین الاقوامی پانیوں میں حملہ
  • ہم فلسطین کے حوالے سے قائداعظم کے موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے، ایم ڈبلیو ایم 
  • سابق صدر عارف علوی کی مستقل سرکاری رہائشگاہ کیلئے درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس
  • سابق صدر عارف علوی کی مستقل سرکاری رہائشگاہ کیلیے درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس
  • ٹرمپ کے 20 نکات ہمارے نہیں، فلسطین پر قائداعظم کی پالیسی پر ہی عمل پیرا ہیں، اسحٰق ڈار
  • مونال کی جگہ اسلام آباد ویو پوائنٹ اب تک کیوں نہیں بنایا گیا؟