معروف اداکار ہمایوں اشرف نے ایک حالیہ گفتگو میں اس حقیقت پر روشنی ڈالی کہ موجودہ دور میں محبت اور رشتوں کے فیصلے زیادہ تر مالی استحکام سے جڑے ہوتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ آج کی محبت جذبات کے ساتھ ساتھ مادّی حقائق پر بھی قائم ہے اور یہ رویہ غیر حقیقی نہیں بلکہ ایک عملی سوچ کی عکاسی کرتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے پاس مالی وسائل نہ ہوں تو مسترد کیا جانا فطری امر ہے اور اس پر برا منانے کی ضرورت نہیں ہمایوں اشرف نے اپنی بہن کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ کسی ایسے شخص سے شادی کرنے کا سوچے جو کما نہیں رہا تو وہ اسے ضرور یہ مشورہ دیں گے کہ وہ فیصلہ کرنے سے پہلے اس پہلو پر سنجیدگی سے غور کرے ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی خاتون صرف مالی حیثیت کی وجہ سے انہیں مسترد کرے تو انہیں اس پر اعتراض نہیں ہوگا کیونکہ یہ اس کی ترجیح اور سوچ ہے اور بالکل اسی طرح اگر وہ اپنی بہن یا کزن کے لیے رشتہ دیکھ رہے ہوں تو وہ بھی لڑکے کی آمدنی اور مالی استحکام کو لازمی دیکھیں گے 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

فرانس اور اٹلی میں شادیوں کا نیا رجحان: اجنبی مہمان، ٹکٹ خرید کر خوشیوں میں شریک

فرانس اور اٹلی میں شادیوں کے حوالے سے ایک دلچسپ اور منفرد ٹرینڈ تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، جہاں لوگ پیسے دے کر دوسروں کی شادیوں میں شرکت کر رہے ہیں۔ اب شادی میں شامل ہونے کے لیے دعوت نامے کی ضرورت نہیں، بس ٹکٹ خریدیں اور کسی اور کی خوشیوں کا حصہ بن جائیں۔

فرانس کی رہائشیکاتیہ لیکارسکی نے 2025 کے آغاز میں ’انوائٹ‘ نامی اسٹارٹ اپ قائم کیا، جو ایسے افراد کو شادیوں میں جانے کا موقع فراہم کرتا ہے جہاں وہ مدعو نہیں ہوتے۔ اس کا خیال اس وقت آیا جب ان کی پانچ سالہ بیٹی نے معصومانہ سوال کیا، “ہمیں شادیوں میں کیوں نہیں بلایا جاتا؟”

اس پلیٹ فارم پر کئی جوڑے اپنی شادی کے ٹکٹ بیچتے ہیں، جبکہ لوگ خوشی خوشی سینکڑوں یورو ادا کر کے ان تقریبات میں شامل ہوتے ہیں۔ اس سے جوڑوں کو شادی کے اخراجات کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور مہمانوں کو ایک منفرد سماجی تجربہ ملتا ہے۔

ایک صارف لورین نے دی گارجین سے بات کرتے ہوئے کہا: “میری فیملی بڑی نہیں، اس لیے زیادہ شادیاں دیکھنے کا موقع نہیں ملتا۔ اس پلیٹ فارم کے ذریعے مختلف روایات اور تقریبات دیکھنے کا موقع ملتا ہے اور ڈانس فلور پر خوب انجوائے کرتی ہوں۔”

پیرس کے قریب شادی کی تیاری کرنے والے جوڑے جینیفر اور پالو کا کہنا ہے کہ وہ 100 قریبی رشتہ داروں کو مدعو کر رہے ہیں، مگر چند اجنبی مہمانوں کو شامل کرنا ان کے لیے ایک نیا اور خوشگوار تجربہ ہوگا۔

اسی طرز پر اٹلی میں ’Wedding Prive‘ نامی کمپنی بھی کام کر رہی ہے، لیکن اسے لگژری انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔ اس کے ذریعے غیر ملکی سیاح ایک مکمل روایتی اطالوی شادی میں شریک ہو سکتے ہیں، رسوم و رواج دیکھ سکتے ہیں اور دلہا دلہن کے جشن میں شامل ہو سکتے ہیں۔ ٹکٹ کی قیمت 1000 سے 5000 یورو تک ہوتی ہے، جو مہمان کی شرکت کی حد پر منحصر ہے۔

شرکاء کے لیے کچھ اصول بھی مقرر ہیں، جیسے وقت پر پہنچنا، مناسب لباس پہننا، میانہ روی سے مشروبات پینا اور تصاویر صرف اجازت کے بعد شیئر کرنا۔

یہ منفرد رجحان شادی کے تجربات کو وسعت دے رہا ہے اور جوڑوں کو معاشی فائدہ بھی پہنچا رہا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مستقبل میں یہ ٹرینڈ دیگر ممالک میں بھی مقبول ہو سکتا ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • فرانس اور اٹلی میں شادیوں کا نیا رجحان: اجنبی مہمان، ٹکٹ خرید کر خوشیوں میں شریک
  • خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونیوالے جانی و مالی نقصان کی تفصیلات جاری
  • اداکارہ حبا علی خان کا شکوہ خواتین کو آج بھی مردوں جیسی آزادی میسر نہیں
  • یوکرین نے اپنی شمولیت کے بغیر کسی بھی معاہدے کے امکان کو مسترد کردیا
  • خواتین کا دولت مند مردوں کی طرف رجحان، ہمایوں اشرف نے تلخ سچائی بیان کردی
  • بنگلہ دیش کا عالمی پلاسٹک معاہدے کے مسودے کو مسترد کرنے کا اعلان
  •    پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، موڈیز نے آؤٹ لک کو بھی ’مستحکم‘ قرار دیدیا 
  • آزادی کا 78 سالہ سفر اور خواتین کا کردار
  • موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ کر دیا، آؤٹ لک ‘مستحکم’ قرار