WE News:
2025-10-04@14:03:43 GMT

قربانی سے تعمیر تک۔۔۔قائد کے پاکستان کی تلاش!!!

اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT

قربانی سے تعمیر تک۔۔۔قائد کے پاکستان کی تلاش!!!

14 اگست 1947 کا سورج برصغیر کے کروڑوں مسلمانوں کے لیے آزادی کا پیام لے کر طلوع ہوا۔ یہ وہ دن تھا جب غلامی کی طویل اور کڑی زنجیریں ٹوٹ گئیں، جب لاکھوں جانوں کا نذرانہ، ہزاروں گھرانوں کی اجڑی بستیاں، اور بے شمار قربانیوں کی خوشبو ایک آزاد ریاست کے قیام کی صورت میں رنگ لائی۔

یہ وہ لمحہ تھا جب ایک خواب، جو کبھی شاعر مشرق کی آنکھوں میں روشن ہوا اور قائداعظم کی بصیرت سے جلا پایا، حقیقت کا روپ دھار گیا۔

اس وقت کا پاکستان کاغذ پر نیا تھا مگر دلوں میں صدیوں پرانا، وسائل میں غریب مگر جذبے میں بے مثال، کمزور مگر ایمان، اتحاد اور قربانی کے زادِ راہ سے مالا مال۔

اس پاکستان میں قیادت مقصد پرست تھی، کردار اس سے بھی بلند۔ سیاست خدمت تھی، وعدے عزم تھے، اور قوم ایک جھنڈے کے سائے تلے ایک جسم اور ایک جان کی مانند تھی۔

عالمی برادری کے لیے ہم ایک نوآموز مگر خوددار ملک تھے، جس کے پیچھے قربانیوں کی ایک لازوال داستان تھی اور جس کے سامنے ترقی کا ایک روشن افق۔

لیکن وقت کے دھارے کے ساتھ منظر بدلا۔ آج کا پاکستان بظاہر ترقی یافتہ ہے، اونچی عمارتیں، تیز رفتار مواصلات، ایٹمی طاقت، اور دنیا کی پانچویں بڑی آبادی۔ ہمارے پاس وہ سب کچھ ہے جو ایک کامیاب ریاست کو چاہیے، مگر وہ جذبہ، وہ اتحاد، وہ قربانی کا ولولہ کہیں دھندلا گیا ہے۔

سیاست خدمت سے خود غرضی کا روپ دھار گئی ہے، قیادت وژن سے زیادہ اقتدار کی پیاسی دکھائی دیتی ہے، اور قوم گروہی و لسانی تقسیم کی خلیج میں بٹ گئی ہے۔

سماجی سطح پر ہم نے جدیدیت کو اپنایا، مگر اس کے ساتھ اپنی روایات اور اقدار کو پسِ پشت ڈال دیا۔ مادی دوڑ میں ہم نے اجتماعی بھلائی اور قربانی کی روح کھو دی۔

عالمی سطح پر کبھی ہم ایک کلیدی اسٹریٹجک اتحادی اور امن کے سفیر سمجھے جاتے تھے، مگر سیاسی افراتفری، دہشت گردی کے سائے، اور معاشی بحرانوں نے ہماری ساکھ کو دھندلا دیا۔ دنیا ہمیں ایک باصلاحیت مگر خود اپنی کمزوریوں میں الجھی ریاست کے طور پر دیکھتی ہے۔

یہ وہ پاکستان نہیں جس کا خواب قائداعظم نے دیکھا تھا۔ اس پاکستان کو قائد کا پاکستان بنانے کے لیے ہمیں سب سے پہلے اپنے ضمیر کی عدالت میں کھڑا ہونا ہوگا۔

ہمیں کرپشن، اقربا پروری، اور ذاتی مفاد کی سیاست کو دفن کرنا ہوگا۔ قانون کی بالادستی اور میرٹ کی بحالی کو اپنی اولین ترجیح بنانا ہوگی۔ تعلیم اور صحت کے شعبوں کو مضبوط کرنا، نوجوانوں کو روزگار دینا، اور معیشت کو استحکام کی راہ پر ڈالنا ہوگا۔

ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ 1947 میں ہم نے وسائل کے بل بوتے پر نہیں، بلکہ ایک نظریے کے سہارے یہ وطن حاصل کیا تھا۔ آج بھی اگر ہم اسی جذبے کو جگا لیں تو کوئی طاقت ہمیں ترقی یافتہ اور باوقار قوم بننے سے نہیں روک سکتی۔

ہمیں ایک بار پھر وہی قربانی کا چراغ جلانا ہوگا، وہی اتحاد کا جھنڈا بلند کرنا ہوگا، اور وہی خودداری کا عزم باندھنا ہوگا۔ یہی راستہ ہمیں مایوسی کی تاریکی سے نکال کر قائد کے پاکستان کی روشنی میں لے جا سکتا ہے۔ ایک ایسا پاکستان جو دنیا میں سربلند، خوددار اور اپنے خوابوں کا امین ہو۔

اگر ہم اپنی انا کو دفن کر کے ایک بار پھر وطن کو دل میں بسا لیں… تو آنے والی نسلیں ہمیں قربانی اور عزم کا استعارہ کہیں گی، مایوسی اور ناکامی کا نہیں۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انعم ملک

پاکستان قائد اعظم یوم آزادی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان یوم ا زادی کے لیے

پڑھیں:

7 اکتوبر کو سال کا پہلا سپر مون کیا پاکستان میں بھی دکھائی دے گا؟

ویب ڈیسک : اکتوبر کا مہینہ آسمانی نظاروں کے شوقین افراد کے لیے خاص ثابت ہوگا، کیونکہ 7 اکتوبر کو 2025 کا پہلا سپر مون آسمان پر اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ نظر آئے گا، یہ دلکش نظارہ پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں دیکھا جا سکے گا۔

 پاکستان سمیت دنیا بھر میں 7 اکتوبر کو سال کا پہلا سپر مون دکھائی دے گا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق سپر مون اُس وقت ظاہر ہوتا ہے جب چاند زمین کے قریب ترین فاصلے پر ہوتا ہے، جس سے وہ عام ایام کے مقابلے میں زیادہ بڑا اور روشن دکھائی دیتا ہے، 7 اکتوبر کو چاند تقریباً 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن نظر آئے گا۔

نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی

فلکیاتی اعداد و شمار کے مطابق اس دوران چاند زمین سے 224,599 میل کے فاصلے پر ہوگا، یہ گزشتہ 11 ماہ بعد ہونے والا پہلا سپر مون ہوگا، اس سے قبل نومبر 2024 میں سپر مون دیکھا گیا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں سال مزید دو سپر مون بھی ہوں گے جو 5 نومبر اور 5 دسمبر کو دکھائی دیں گے، ان میں سب سے زیادہ روشن چاند نومبر میں ہوگا، جب وہ زمین سے صرف 221,817 میل کے فاصلے پر ہوگا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جنوری 2026 کا پہلا فل مون بھی سپر مون ہوگا، تاہم وہ 2025 کے سلسلے میں شمار نہیں کیا جائے گا، عموماً سال میں 3 سے 4 سپر مون نمودار ہوتے ہیں۔

44 برس سے مسجد نبویﷺ میں قرآن مجید پڑھانے والے پاکستانی نژاد مدرس انتقال کرگئے

ماہرین فلکیات نے بتایا کہ سپر مون خاص طور پر اُس وقت زیادہ حسین منظر پیش کرتا ہے جب وہ افق کے قریب طلوع ہوتا ہے، کیونکہ اُس وقت وہ معمول سے کہیں زیادہ بڑا دکھائی دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قائد اعظم کا اسرائیل پر موقف مشعل راہ، امن منصوبے پر پاکستان کے بھی تحفظات، ایکسپریس فورم
  • مشاق احمد سمیت تمام پاکستانیوں کی رہائی کیلیے بااثر یورپی ملک سے رابطے میں ہیں،اسحق ڈار
  • ٹرمپ کا نہیں قائد اعظم ؒ کا پاکستا ن چاہیے، علامہ صادق جعفری
  • غزہ کے عوام کی قربانی مقاومتی تاریخ اور حق خود ارادیت کی تحریکوں کا سنہری باب ہے، علامہ شبیر حسن میثمی
  • کراچی؛ گھر سے لڑکی کی گلے میں پھندا لگی لاش برآمد
  • 7 اکتوبر کو سال کا پہلا سپر مون کیا پاکستان میں بھی دکھائی دے گا؟
  •  حکومت ہنر مند پاکستانیوںکیلئے عالمی منڈیاں تلاش کرنے کیلئے پرعزم: خالد مقبول
  • جنگ نہیں ترقی کا سوچنا ہوگا، پورا مشرق چین کیساتھ مل کرکام کرے گا، صدر زرداری
  • حکومت سے ماضی میں جیسے علیحدہ ہوئے وہ ہمیں یاد ہے بھولے نہیں‘کائرہ
  • فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت آئینِ اور قائدِاعظم کے ویژن کی خلاف ورزی ہے، ظہور خٹک