کوئی غیر ملکی طاقت ہمیں غلام نہیں بنا سکتی، بھارتی کسان
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
کسان نمائندوں نے امریکی دباؤ خصوصاً بھارت کی زرعی اور ڈیری مارکیٹوں تک رسائی کے معاملے پر مودی حکومت کے مضبوط مؤقف کی تعریف کی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے مختلف حصوں سے کسان رہنما اور کاشتکار دہلی میں جمع ہوئے تاکہ نریندر مودی کا شکریہ ادا کریں، جنہوں نے ان کے بقول بھارتی زراعت کو عالمی تجارتی مذاکرات میں محفوظ رکھنے کے لئے ایک "تاریخی اور بہادرانہ" فیصلہ کیا۔ اس اجلاس میں درجن بھر سے زائد کسان تنظیموں کے رہنما شریک ہوئے۔ کسان نمائندوں نے امریکی دباؤ خصوصاً بھارت کی زرعی اور ڈیری مارکیٹوں تک رسائی کے معاملے پر مودی حکومت کے مضبوط مؤقف کی تعریف کی۔ انڈین فارمر چودھری چرن سنگھ آرگنائزیشن کے قومی صدر دھرمیندر چودھری نے کہا کہ نریندر مودی نے کسانوں، مویشی پالنے والوں اور ماہی گیروں کے مفاد میں ایک غیر متزلزل مؤقف اختیار کیا ہے، یہ وژن کروڑوں لوگوں کے لئے راحت کا باعث ہے اور دیہی بھارت کی خود کفالت کو مضبوط بناتا ہے۔
چھتیس گڑھ کے یوتھ پروگریسیو فارمرز ایسوسی ایشن کی نمائندگی کرتے ہوئے وریندر لوہان نے کثیرالقومی مفادات کے خلاف حکومت کے مؤقف کی تعریف کی اور کہا "امریکی کمپنیوں کو ہماری زراعت اور ڈیری سیکٹر میں داخل نہ ہونے دینے کا بہادرانہ فیصلہ اب ہر کھیت، ہر گاؤں اور ہر گوٹھ میں گونج رہا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی کسان اس قوم کی روح ہے اور کوئی غیر ملکی طاقت کبھی بھی اس روح پر قابو نہیں پا سکتی۔ اپنے خطاب میں یونین کے وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ حکومت جعلی کھاد، بیج اور کیڑے مار ادویات کے خلاف سخت قانون لائے گی۔ انہوں نے کسانوں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقی سے متعلق مودی کے عزم کو دہرایا۔ چوہان نے مودی کے قومی مفاد پر مبنی مؤقف کی تعریف کرتے ہوئے پہلگام حملے کے بعد سندھ طاس معاہدہ منسوخ کرنے کے فیصلے کو فیصلہ کن قیادت کی ایک اور مثال قرار دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مؤقف کی تعریف
پڑھیں:
بھارت میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا گیا
نئی دہلی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 اگست 2025ء ) بھارت میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں اپوزیشن کے احتجاج کے دوران پولیس نے راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا، اس حوالے سے راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ مودی سرکار سچ کی آواز دبانے کی کوشش کررہی ہے، ہماری لڑائی جمہوریت اور ون مین ون ووٹ کی لڑائی ہے، ہمیں شفاف ووٹر لسٹیں چاہئیں، دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔ بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنماء نے پچھلے انتخابات میں نریندر مودی کی جیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارتی الیکشن کمیشن نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ مل کر عام انتخابات میں ووٹ چرائے اور عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا، کہیں ڈپلی کیٹ ووٹر آئی ڈیز بنائی گئیں تو کچھ حلقوں میں مکانوں کے جعلی ایڈرس بنائے گئے، کہیں جعلی تصاویر کا استعمال کیا گیا۔(جاری ہے)
راہول گاندھی اس حوالے سے دستاویزی ثبوت سامنے لے آئے اور انہوں نے الزام عائد کیا کہ کم سے کم 100 سے زیادہ نشستوں پر ہیرا پھیری کی گئی، اگر جعل سازی نہ ہوتی تو نریندر مودی آج بھارت کے وزیراعظم نہ ہوتے، پچھلے انتخابات میں بی جے پی، وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے ساتھیوں نے آئین پر حملہ کیا، الیکشن کمیشن جو کر رہا ہے وہ غداری ہے، ہم اس پر کارروائی کریں گے، یہ اس سے بچ نہیں سکیں گے۔