بد قسمتی سے آج ایوانوں میں چند افراد کا راج ہے، خالد مقبول صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
بد قسمتی سے آج ایوانوں میں چند افراد کا راج ہے، خالد مقبول صدیقی WhatsAppFacebookTwitter 0 14 August, 2025 سب نیوز
کراچی(سب نیوز)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے عام آدمی کو ایوانوں میں بھیجا تھا، بد قسمتی سے آج ایوانوں میں چند افراد کا راج ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم جشن آزادی کو مشن آزادی سمجھ کر مناتے ہیں، یہ آزادی ایک الگ طرح سے منائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے 40 سال پہلے جہدوجہد شروع کی تھی کہ ہر ایک کو برابری کے حقوق ملیں، کیا کراچی 2008 سے پہلے ایسا تھا؟ ایسے کوئی گھر بھی چل سکتا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف وہ طبقہ ہے جو 100 فیصد دیتا ہے، دوسری طرف وہ طبقہ ہے کہ جو 100 فیصد خرچ کرتا ہے، جس طرح کینال بیٹھ گئی ہے اس سے ہمیں کے فور منصوبے سے بھی ڈر لگتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، امریکا کی وارننگ ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، امریکا کی وارننگ آپریشن بنیان مرصوص میں غیر معمولی جرات، عظیم قربانی پر 488افسران و جوانوں کو اعزازات عطا ایڈوانسڈ انٹرنیشنل اسپتال اسلام آباد میں پاکستان کا 78واں یوم آزادی نہایت جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا قومی اہمیت کے دنوں میں پی ٹی آئی کا متشدد احتجاج معمول بن گیا، خواجہ آصف کی تنقید حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا امکان، اسپیکر نے شیخ وقاص کیخلاف کارروائی روک دی بشری بی بی کی ہدایت پر عمران خان جیل میں حکیمی ادویات بھی استعمال کرنے لگےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خالد مقبول صدیقی ایوانوں میں
پڑھیں:
ہم لبنان کا ایک انچ بھی کسی کو نہیں دینگے، شیخ نعیم قاسم
اپنے ایک خطاب میں حزب الله کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سال 2000ء میں لبنان کی آزادی کے بعد، سب اسرائیل کو ایک دشمن سمجھتے ہیں، اس لئے اس کے ساتھ ایک دشمن کے طور پر پیش آیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" كے سیكرٹری جنرل "شیخ نعیم قاسم" نے کہا کہ 22 نومبر 1943ء میں جو آزادی لبنان كو ملی وہ قید و بند، صعوبتوں اور جدوجہد کے بغیر حاصل نہیں ہوئی۔ آزادی، درحقیقت زمین اور غیر ملکی تسلط سے نجات کا نام ہے۔ ہم 10,452 مربع کلومیٹر پر پھیلے لبنان کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم لبنان کا ایک انچ بھی کم نہیں ہونے دیں گے۔ ہم ایک آزاد اور بیرونی مداخلت سے پاک لبنان چاہتے ہیں۔ سال 2000ء میں لبنان کی آزادی کے بعد، سب اسرائیل کو ایک دشمن سمجھتے ہیں، اس لئے اس کے ساتھ ایک دشمن کے طور پر پیش آیا جائے۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت صرف جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں بلکہ اسرائیل کے ان اقدامات کا مقصد ایک مکمل جارحیت ہے جس کے ذریعے وہ لبنان کی خود مختاری کو چھین لینا چاہتا ہے۔ انہوں نے لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کے امن دستے (UNIFIL) پر اسرائیل کے حملوں کا حوالہ دیا۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ (UNIFIL) نے گزشتہ روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیل نے جو دیوار بنائی ہے وہ "بلیو لائن" سے آگے نکل گئی ہے، جس کی وجہ سے لبنان کے چار ہزار مربع میٹر سے زیادہ کا علاقہ ہماری عوام کی پہنچ سے باہر ہو گیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔