مقبوضہ کشمیر: بھارت کے یومِ آزادی پر یومِ سیاہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
سٹی42: مقبوضہ کشمیر میں کل جمعہ 15 اگست کو بھارت کے یومِ آزادی پر یومِ سیاہ منایا جائے گا۔
سری نگر سے آمدہ خبروں کے مطابق کُل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر جمعہ 15 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال ہو گی۔حریت کانفرنس کے مطابق 15 اگست کو بھارت کا یومِ آزادی کشمیریوں کے لیے یومِ سیاہ ہے، کشمیری عوام بھارت کو جابر و قابض سمجھتے ہیں اور پاکستان کے ساتھ شامل ہونا چاہتے ہیں۔
جشن آزادی:پنجاب کے 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی
کشمیری عوام پاکستان کو یومِ آزادی پر دل کی گہرائیوں سے مبارک باد دیتے ہیں ۔پاکستان کا یومِ آزادی کشمیریوں کے لیے یومِ تشکر اور خوشی کا دن ہے، کشمیری پاکستان کے استحکام، خوشحالی اور ترقی کے لیے دُعا گو ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یومِ آزادی کی تقریبات منسوخ
آج 14 اگست کو دوپہر کے وقت مقبوضہ کشمیر کے علاقہ کشتواڑ میں خوفناک بارشوں سے 40 افراد جاں بحق ہو گئے اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ اس سانحہ کے بعد مقبوضہ ریاست کی حکومت نے ریاست مین کل پندرہ اگست کو بھارت کی یومِ آزادی کی تقریبات پہلے ہی منسوخ کر دی ہیں۔
پنجاب میں جشنِ آزادی پر 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اگست کو
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں کامیاب مذاکرات سے بھارت کے عزائم ناکام، امیر مقام
وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کرنے والی حکومتی ٹیم کے رکن امیر مقام نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں حالیہ کامیاب مذاکرات نے بھارت کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن کی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہو سکتی کہ کشمیر میں بدامنی یا خونریزی ہو، پاکستان کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔
اسلام آباد پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کے ساتھ خوش اسلوبی سے معاملات طے پا چکے ہیں اور وہاں حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت اور حکومت کے سنجیدہ اقدامات کے باعث بات چیت کامیاب ہوئی۔
امیر مقام کا کہنا تھا کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں اور بہنوں سے اپنے رشتے کو ہمیشہ قائم رکھیں گے اور پاکستان کشمیری عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ آزاد کشمیر میں پیش آنے والے حالیہ ناخوشگوار واقعات پر افسوس ضرور ہے، مگر ان کے پرامن حل نے ثابت کیا کہ کشمیری عوام ذمہ داری سے حالات کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس موقع پر وفاقی وزیراحسن اقبال نے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر میں حالات اب بہتر ہو چکے ہیں اور معمولات زندگی بحال ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں پاکستان اور آزاد کشمیر دونوں کے مفادات کو مدنظر رکھا گیا، اور حکومت محدود وسائل کے باوجود مسائل کو حل کرنے کی پوزیشن میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی کامیابی درحقیقت آزاد کشمیر کے عوام اور جمہوریت کی جیت ہے۔
احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت انتظامی نظام کی کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے پُرعزم ہے، اور وفاقی حکومت کی جانب سے جو وعدے کیے گئے تھے، انہیں پورا کیا جائے گا۔ معاہدے کی کامیابی پر انہوں نے آزاد کشمیر کے عوام کو مبارکباد بھی پیش کی۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے بھی مذاکراتی عمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام کے درمیان کوئی دراڑ نہیں ڈال سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے ہونے والے کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں آزاد کشمیر میں امن بحال ہوا ہے اور ان کے جائز مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔