عزاداری ہمارا قانونی و آئینی حق ہے جس پر کوئی قدغن برداشت نہیں کی جائے گی، علامہ قاضی نادر
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صدر کا کہنا کا کہنا تھا کہ حکومت نے پہلے کربلا جانے والوں پر پابندی لگائی اور اب چہلم کے موقع پر پیدل جلوس عزاء میں شامل ہونے پر پابندیاں لگا دی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب صوبائی آرگنائزر علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا ہے کہ عزاداری سید الشہداء ہمارا قانونی و آئینی حق ہے جس پر کوئی قدغن برداشت نہیں کی جائے گی۔ حکومت نے پہلے کربلا جانے والوں پر پابندی لگائی اور اب چہلم کے موقع پر پیدل جلوس عزاء میں شامل ہونے پر پابندیاں لگا دی ہیں۔ اس وقت پنجاب بھر کے اضلاع میں پولیس انتطامیہ عزاداری کے منتظمین کو دھمکیاں دے رہی ہیں اور ایف آئی آر کاٹ رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اظہار انہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی رہنما سید ندیم عباس کاظمی اور ضلعی آرگنائزر عون رضا انجم ایڈووکیٹ موجود تھے۔ علامہ قاضی نادر حسین علوی نے مزید کہا کہ فورتھ شیڈول میں دہشتگردوں کو ڈالا جاتا ہے لیکن یہاں محب وطن شہریوں کو ڈالا جا رہا ہے، پنجاب میں اس وقت پولیس گردی عروج پر ہے۔چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر رستوں میں سبیلوں پر پابندی لگائی گئی ہے، لوگوں کو نظربند کیا جا رہا ہے، پیدل چلنے والوں کے خلاف جو فورس لگائی جا رہی ہے وہ حفاظت پر کیوں نہیں لگاتے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہی دے گی کہ جتنا شیعان حیدر کرار کو دبانے کی کوشش کی گئی اتنے ہی جذبے اور عقیدہ کے ساتھ عزاداری سید الشہداء اور جلوس میں شرکت کی اور حکومتی پابندیوں کے باوجود بھی عزاداران سید الشہداء امام حسین علیہ السلام بھرپور انداز میں پہلے سے زیادہ کثیر تعداد میں اربعین کے جلوس میں شرکت ہوگی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں ہے:سلمان اکرم راجا
اسلام آباد:پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ کھڑے ہونے کا وقت آگیا. آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں۔لاہور ہائی کورٹ بار کے تحت 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف اور مستعفی ججز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آج جنرل ہاؤس اجلاس ہوا جس کی صدارت لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر ملک آصف نسوانہ نے کی.اجلاس میں سلمان اکرم راجہ، صدر لاہور بار مبشر رحمان چوہدری سمیت دیگر وکلا نے شرکت کی۔سلمان اکرم راجہ نے جنرل ہاؤس اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہمیں کھڑا ہونا ہے ہمیں اپنی آواز بلند کرنی ہے، اس ملک میں عوام کے حقوق کی جنگ ابھی تک جاری ہے، عوام کو حقیر جانا جاتا ہے، آٹھ فروری کو جو ہوا وہ انسانیت کی توہین ہے، پاکستان واحد ملک ہے جہاں سول بندے کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوتا ہے، سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل کو رد کیا انھوں نے آئینی بینچ سے منظور کروا لیا۔سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اسی آئینی بینچ نے مخصوص نشستیں جو پی ٹی آئی کو ملنی تھی وہ دوسری پارٹیوں کو دے دیں، آئینی عدالت کا سربراہ وزیراعظم نے لگایا اور باقی جج اس سربراہ نے لگائے، ہماری برسوں کی جدوجہد ہے ہمیں اپنی نسلوں کے لیے اٹھنا ہوگا، ہم گھروں میں نہیں بیٹھ سکتے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ 20v07ء میں جب نکلے تھے تو دروازوں پر زنجیریں تھیں .لیکن ہمارے جذبہ ایمانی نے زنجیریں توڑ دیں تھیں، آج پھر وقت آ گیا ہے کھڑے ہونے کا اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں۔