Juraat:
2025-08-15@10:37:41 GMT

دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کیخلاف کریک ڈاؤن

اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT

دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کیخلاف کریک ڈاؤن

850 سے زائد رپورٹ، سیکڑوں بلاک، شدت پسند گروہ سوشل میڈیا پر تشدد کو فروغ دے رہے ہیں
تحریک طالبان پاکستان، بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچ لبریشن فرنٹ سے منسلک اکاؤنٹس پر کارروائی

پاکستان میں دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا گیا، جس میں 850 سے زائد اکاؤنٹس رپورٹ اور سیکڑوں بلاک کردیے گئے ہیں۔حکومت نے آن لائن دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدام کرتے ہوئے مختلف عالمی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کالعدم تنظیموں کے سیکڑوں اکاؤنٹس رپورٹ اور بلاک کر دیے۔ ساتھ ہی عالمی برادری سے انتہا پسندانہ پراپیگنڈا روکنے میں یکساں عزم دکھانے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیٹو ایجنسی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے اقوام متحدہ، امریکا اور برطانیہ کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں ، تحریک طالبان پاکستان، بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچ لبریشن فرنٹ سے منسلک 850 سے زائد اکاؤنٹس رپورٹ کیے۔ان میں سے 533 اکاؤنٹس، جن کے فالوورز کی تعداد 20 لاکھ سے زائد تھی، بلاک کیے جا چکے ہیں جب کہ باقی پر کارروائی جاری ہے۔ کثیر الجہتی حکمت عملی حکومتی کارروائی میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، ایکس (ٹوئٹر)، ٹیلیگرام اور واٹس ایپ پر دہشت گرد اکاؤنٹس کی رپورٹنگ اور ڈیٹا کی فراہمی کی درخواست کی گئی۔ پی ٹی اے اور بڑے عالمی پلیٹ فارمز کے نمائندوں کے درمیان براہِ راست ملاقاتیں تاکہ کارروائی میں تیزی لائی جا سکے۔وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شیزا فاطمہ خواجہ کی ٹیلیگرام حکام سے خصوصی آن لائن میٹنگ، جس سے غیر معمولی تعاون حاصل ہوا، حالانکہ پاکستان میں ٹیلیگرام پر پابندی ہے۔24 جولائی 2025ء کو وزیر مملکت طلال چوہدری اور بیرسٹر عقیل کی میڈیا بریفنگ، جس میں عالمی اور مقامی میڈیا سے AI پر مبنی خودکار مواد بلاکنگ سسٹم اپنانے کی اپیل کی گئی۔حکومتی اعداد و شمار کے مطابق فیس بک اور ٹک ٹاک نے 90 فیصد سے زائد درخواستوں پر عمل کیا۔ ٹیلیگرام نے پابندی کے باوجود بھرپور تعاون کیا، تاہم ایکس اور واٹس ایپ کا ردِعمل مایوس کن رہا، جن کی عملدرآمد کی شرح صرف 30 فیصد رہی۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: بلوچ لبریشن سوشل میڈیا اکاو نٹس

پڑھیں:

کیا ایف بی آر سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم کے خلاف مقدمہ دائر کرے گا؟

وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) لگژری گاڑیوں کی درآمد سے متعلق سوشل میڈیا پر منفی مہم چلانے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی پر غور کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹیکس سے متعلق زیرالتوا مقدمات، ایف بی آر کو بڑی کامیابی مل گئی

میڈیا رپورٹ کے مطابق، سوشل میڈیا پوسٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ ایک ٹویوٹا لینڈ کروزر کو کسٹمز نے صرف 17 ہزار 635 روپے ٹیکس کی ادائیگی کے بعد کلیئر کر دیا۔

حکام نے تصدیق کی ہے کہ اس معاملے میں ملوث افراد کے خلاف سائبر کرائم کا مقدمہ دائر کرنے کی تجویز موجود ہے۔

ایف بی آر ذرائع کے مطابق اس مہم کا مقصد فیس لیس کلیئرنس سسٹم کو بدنام اور بند کرنا تھا۔ کسٹمز حکام نے درآمد شدہ تمام گاڑیوں کی اصل مالیت کا تخمینہ لگایا اور لینڈ کروزر کی قیمت ایک کروڑ پانچ لاکھ روپے مقرر کی، جبکہ 4 کروڑ 72 لاکھ روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایف بی آر سوشل میڈیا مہم لینڈکروزر

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پختونخوا پولیس نے ہراول دستے کا کردار ادا کیا، وزیراعظم
  • پشاور، سی ٹی ڈی کی کارروائی، 3 خطرناک دہشتگرد ہلاک
  • پشاور؛ سی ٹی ڈی کی کارروائی، 3 خطرناک دہشت گرد ہلاک
  • دہشتگردوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 850 سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس رپورٹ، سیکڑوں بلاک
  • پاکستان کے یومِ آزادی پر مودی کا نفرت انگیز پیغام، سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید
  • دہشتگردوں کیخلاف کریک ڈاؤن؛ 850 سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس رپورٹ، سیکڑوں بلاک
  • مودی کی مصنوعی مقبولیت کاپردہ فاش
  • کیا ایف بی آر سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم کے خلاف مقدمہ دائر کرے گا؟
  • سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی پھیلانے پر ڈاکٹر عمر کیخلاف مقدمہ درج