شارجہ حکومت اور پاکستان بزنس کونسل نے پہلی بار سرکاری سطح پر یومِ آزادی پاکستان شاندار انداز میں منایا
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
شارجہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اگست2025ء) شارجہ میں پاکستان کے یومِ آزادی کے موقع پر ایک تاریخی تقریب منعقد ہوئی جس میں پہلی بار شارجہ حکومت کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے پاکستان بزنس کونسل شارجہ کے اشتراک سے سرکاری طور پر جشنِ آزادی پاکستان منایا۔ یہ پروقار تقریب شارجہ میری ٹائم ثقافتی مرکز میں منعقد ہوئی، جس کے مہمانِ خصوصی چیئرمین شارجہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری عبداللہ سلطان العویس تھے۔
تقریب میں قونصل جنرل پاکستان حسین محمد، ڈائریکٹر جنرل شارجہ چیمبر محمد احمد امین العوضی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل عبدالعزیز الشامسی، ڈائریکٹر بین الاقوامی تعلقات ڈاکٹر فاطمہ المقرب، کمرشل قونصلر علی زیب خان، چیئرمین پاکستان بزنس کونسل شارجہ ڈاکٹر ایس ایم طاہر، سید سلیم اختر، سلمان وصال محمد، عامر حسین، علی رافع، حاجی محمد یاسین، ظہیر احمد، خاور حسین، راجہ سرفراز، سید عزیز اللہ، ندیم شاہد، سہیل خاور، سید آصف زمان، محمد فاروق سمیت دیگر معزز شخصیات نے شرکت کی۔(جاری ہے)
تقریب کا آغاز پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے قومی ترانوں سے ہوا۔ عبداللہ سلطان العویس نے پاکستانی بزنس کمیونٹی کو یومِ آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک اقتصادی شراکت کو مزید فروغ دینے کی جانب اہم قدم ہے۔ قونصل جنرل پاکستان حسین محمد نے بتایا کہ مالی سال 2023 اور 2024 میں پاکستان اور یو اے ای کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 9.10 ارب امریکی ڈالر رہا، جو دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو اے ای نے پاکستان میں توانائی، ٹیکنالوجی اور زراعت میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا ہے، اور ویزہ پالیسی میں نرمی کے بعد وہ دن دور نہیں جب پاکستانی آن آرائیول ویزہ پر یو اے ای آ سکیں گے۔ چیئرمین پاکستان بزنس کونسل ڈاکٹر ایس ایم طاہر نے کہا کہ کونسل تجارتی نمائشوں میں بھرپور شرکت اور نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے شارجہ چیمبر کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ تقریب میں یومِ آزادی کا کیک کاٹا گیا، اعزازی شیلڈز پیش کی گئیں اور شرکاء نے میری ٹائم میوزیم کا دورہ کیا۔ یہ پہلا موقع تھا جب شارجہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے پاکستان بزنس کونسل شارجہ کے ساتھ اس شاندار پیمانے پر جشنِ آزادی پاکستان منایا، جو دونوں ممالک کے تعلقات کی مضبوطی اور پاکستان کمیونٹی کے فخر کا باعث ہے۔
پاکستان–یو اے ای دوستی زندہ باد
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان بزنس کونسل شارجہ چیمبر نے پاکستان یو اے ای
پڑھیں:
پاکستان میں ایک اورملٹی نیشنل کمپنی پراکٹراینڈ گیمبل (پی اینڈ جی) کا اپنا بزنس ختم کرنے کا اعلان ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو آگاہ کردیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2025ء)جیلیٹ پاکستان لمیٹڈ نے اعلان کیا ہے کہ اس کی پیرنٹ کمپنی پراکٹر اینڈ گیمبل(پی اینڈ جی)نے پاکستان میں اپنا کاروبار بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔کمپنی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس)کو جمعرات کے روز جاری نوٹس میں کہا گیا کہ جیلیٹ کمپنی ایل ایل سی نے جیلیٹ پاکستان لمیٹڈ اور اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو آگاہ کیا ہے کہ پراکٹر اینڈ گیمبل نے اپنی عالمی ری اسٹرکچرنگ پالیسی کے تحت پاکستان میں اپنے بزنس کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں پورٹ فولیو، سپلائی چین اور تنظیمی تبدیلیاں شامل ہیں تاکہ ترقی اور قدر میں اضافہ کیا جا سکے۔جیلیٹ پاکستان لمیٹڈ نے مزید کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس جلد طلب کیا جائے گا تاکہ اس کاروباری فیصلے کے بعد کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا جا سکے، جن میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج سے ممکنہ ڈیلِسٹنگ بھی شامل ہے۔(جاری ہے)
پی اینڈ جی، جو کہ ایک امریکی گلوبل کنزیومر گڈز کمپنی ہے اور پیمپرز، ٹائیڈ، جیلیٹ اور ہیڈ اینڈ شولڈرز جیسے برانڈز کے لیے مشہور ہے، اس نے اپنے ایک الگ بیان میں کہا کہ وہ پاکستان میں اپنی مینوفیکچرنگ اور کمرشل سرگرمیاں ختم کر دے گی اور صارفین کو تھرڈ پارٹی ڈسٹری بیوٹرز کے ذریعے مصنوعات فراہم کی جائیں گی۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم پاکستان میں اپنی مینوفیکچرنگ اور کمرشل سرگرمیوں کو بتدریج بند کریں گے اور خطے میں موجود دیگر آپریشنز سے صارفین کو سہولیات فراہم کریں گے۔کمپنی کے مطابق یہ عمل کئی ماہ تک جاری رہ سکتا ہے اور اس دوران بزنس معمول کے مطابق چلتا رہے گا۔پی اینڈ جی نے مزید بتایا کہ اس فیصلے کے بعد سب سے پہلے ملازمین کی منتقلی اور ان کے مستقبل پر توجہ دی جائے گی۔ ایسے ملازمین جن کی نوکریاں متاثر ہوں گی انہیں کمپنی کے دیگر عالمی آپریشنز میں مواقع فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی یا پھر مقامی قوانین کے مطابق علیحدگی پیکج دیا جائے گا۔خیال رہے کہ جون میں پی اینڈ جی نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی عالمی ری اسٹرکچرنگ کے تحت آئندہ دو برسوں میں 7 ہزار ملازمتیں ختم کرے گی، جو کہ اس کے نان-مینوفیکچرنگ اسٹاف کا تقریبا 15 فیصد بنتا ہے۔