شہر کی ترقی کیلئے میڈیا کی مثبت تنقید اور تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا، میئر کراچی
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
سینئر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کو ایک جدید، محفوظ اور سہولیات سے آراستہ شہر بنانے کے لیے بلدیاتی ادارے بھرپور محنت کر رہے ہیں، شفافیت، احتساب اور کارکردگی کو بنیاد بنا کر شہریوں کو بہتر خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہا ہے کہمیڈیا نہ صرف عوامی مسائل کو اجاگر کرتا ہے بلکہ پالیسی سازی میں رہنمائی کا کردار بھی ادا کرتا ہے، ایک باشعور میڈیا ہی عوام اور حکومت کے درمیان موثر رابطے کا ذریعہ بنتا ہے، شہر کی ترقی کے لیے میڈیا کی مثبت تنقید اور تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پاکستان کے 78ویں یوم آزادی کے موقع پر کراچی پریس کلب میں پرچم کشائی اور کیک کاٹنے کے بعد پریس کلب کی مجلس عاملہ اور سینئر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
میئر کراچی نے کہا کہ میڈیا نہ صرف عوامی مسائل کو اجاگر کرتا ہے بلکہ پالیسی سازی میں رہنمائی کا کردار بھی ادا کرتا ہے، ایک باشعور میڈیا ہی عوام اور حکومت کے درمیان مؤثر رابطے کا ذریعہ بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی ترقی کے لیے میڈیا کی مثبت تنقید اور تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا، کراچی کو ایک جدید، محفوظ اور سہولیات سے آراستہ شہر بنانے کے لیے بلدیاتی ادارے بھرپور محنت کر رہے ہیں، شفافیت، احتساب اور کارکردگی کو بنیاد بنا کر شہریوں کو بہتر خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کرتا ہے نے کہا کے لیے
پڑھیں:
احسن اقبال نے ملکی ترقی کیلئے نوجوانوں سے اپنا کردار ادا کرنے کا حلف لے لیا
—فائل فوٹووفاقی وزیر احسن اقبال نے ملکی ترقی کیلئے نوجوانوں سے اپنا کردار ادا کرنے کا حلف لے لیا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2035ء تک ملک کی معیشت کا حجم ایک ہزار ارب روپے تک لائیں گے، پاکستان کے نوجوانوں کے ذریعے ترقی کا سفر آگے بڑھائیں گے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وجود میں آنے بعد سے بھارت نے پاکستان کے لیے بے شمار مسائل پیدا کیے۔ لیکن 1947ء سے اب تک پاکستان نے متعدد شعبوں میں بے پناہ ترقی کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آج دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت ہے، آج ہم جے ایف تھنڈر جیسے جہاز بناتے ہیں، آج پاکستان میں 250 یونیورسٹیاں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ناکامیوں سے کچھ ملک ہم سے آگے بھی نکلے، ہم جنوب ایشیاء کی بڑی اکانومی رہ چکے ہیں۔