Nawaiwaqt:
2025-11-19@09:53:49 GMT

ربیع الاول کا چاند کب نظر آئے گا

اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT

ربیع الاول کا چاند کب نظر آئے گا

کراچی : اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کی جانب سے ربیع الاول کے چاند نظر آنے کے حوالے سے بڑی پیش گوئی سامنے آگئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر کے مسلمان ماہ ربیع الاول کا استقبال کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے چاند نظر آنے کی پیش گوئی کردی ہے۔سپارکو نے ربیع الاول 1447 ہجری کا چاند نظر آنے کے حوالے سے بتایا کہ نئے چاند کی پیدائش 23 اگست 2025 کو صبح 11 بجکر 6 منٹ پر متوقع ہے اور 24 اگست 2025 کو غروب آفتاب تک چاند کی عمر تقریباً 32 گھنٹے اور 13 منٹ ہوگی۔ساحلی علاقوں میں، غروب آفتاب اور چاند غروب کے درمیان وقفہ تقریباً 45 منٹ ہونے کی توقع ہے، جو چاند دیکھنے کے لیے سازگار حالات فراہم کرے گا.

بشرطیکہ موسم صاف رہے۔اس پیشن گوئی کی بنیاد پر ربیع الاول کا چاند 24 اگست کو ہونے کا امکان ہے .جس کے حساب سے 5 سمتبر کو 12 ربیع الاول متوقع ہے۔

خیال رہے عید میلاد النبی ﷺ مسلمانوں کے لیے ایک اہم موقع ہے. کیونکہ اہل ایمان اس دن رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کا دن مناتے ہیں۔ اس دن مذہبی تقریبات کا اہتمام کرتے ہیں، دعا کے لیے عوامی اجتماعات کا اہتمام کرتے ہیں، قرآن کی تلاوت کرتے ہیں، اور جلوسوں میں شرکت کرتے ہیں. اتحاد اور ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ربیع الاول کرتے ہیں

پڑھیں:

عمرہ زائرین حادثے پر جماعت اسلامی ہند نے اپنے گہرے رنج و غم کا کیا اظہار

سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ مرحومین کی میتوں کی فوری وطن واپسی کو یقینی بنائے، حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو مکمل طبی امداد فراہم کرے اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد پہنچائے۔ اسلام ٹائمز۔ مدینہ منورہ کے نزدیک پیش آنے والے عمرہ زائرین کے بس حادثے پر جماعت اسلامی ہند نے اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے اس المناک حادثے پر اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مدینہ کے نزدیک ہونے والے اس دردناک بس حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہیں۔ اس حادثے میں اب تک 42 عمرہ زائرین جاں بحق ہوئے ہیں، جن میں سے اکثر کا تعلق حیدرآباد سے ہے، اس مشکل گھڑی میں ہماری دلی تعزیت سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہے۔ سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے زائرین ایک مقدس سفر پر عبادت کے ایک عظیم عمل کی تکمیل کر رہے تھے۔

انہوں نے حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نبی کریم (ص) نے فرمایا "حج اور عمرہ ادا کرنے والے اللہ کے مہمان ہیں"۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ جو لوگ عمرہ کی ادائیگی کے دوران وفات پا گئے، اللہ تعالیٰ انہیں شہادت کا درجہ عطا فرمائے اور ہم دعا کرتے ہیں کہ ربّ کریم ان کے درجات بلند فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے، اللہ تعالیٰ سوگوار اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے اور اس غم کو برداشت کرنے کی ہمت دے۔ سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ مرحومین کی میتوں کی فوری وطن واپسی کو یقینی بنائے، حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو مکمل طبی امداد فراہم کرے اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد پہنچائے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں ایک دل خراش سڑک حادثے میں تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کم از کم 42 بھارتی عمرہ زائرین جاں بحق ہوگئے ہیں۔ پیر کی علی الصبح مکہ سے مدینہ جانے والی ایک بس ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا گئی، جس کے بعد بس میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق حادثہ صبح 1:30 بجے (IST) مفریحات کے نزدیک پیش آیا۔ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ بس میں 43 مسافر سوار تھے جن میں صرف ایک زندہ بچنے کی تصدیق ہوئی ہے۔ قافلہ مبینہ طور پر حیدرآباد سے روانہ ہوا تھا اور ان میں 20 خواتین اور 11 بچے شامل تھے۔ تمام زائرین مکہ میں عمرہ کی ادائیگی مکمل کر کے مدینہ کی سمت روانہ ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن کے تحت بااثر قبضہ مافیا کا قبضہ ختم
  • سہیل آفریدی کی بانی پی ٹی آئی کی بہنوں پر مبینہ تشدد کی مذمت
  • نوابشاہ ،والدین میں تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسوں پر تشویش
  • ٹیکنالوجی کے بےتاج بادشاہ: ایلون مسک اور جیف بیزوس آمنے سامنے، آپس میں نوک جھونک
  • لاہور:  نجی سوسائٹی میں کم عمر ڈرائیور نے تیز رفتاری کرتے ہوئے فیملی کو کچل دیا 
  • ٹرمپ کے غزہ منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہیں: پاکستان
  • عملی اصلاح کی بابت چند احادیث
  • عرب ممالک بھی ''فلسطینی ریاست کا قیام'' نہیں چاہتے، نیا اسرائیلی دعوی
  • ٹی ٹوئنٹی سیریز سے قبل قومی ٹیم کے کپتان سلمان آغا اہم بیان
  • عمرہ زائرین حادثے پر جماعت اسلامی ہند نے اپنے گہرے رنج و غم کا کیا اظہار