Nawaiwaqt:
2025-08-15@14:44:13 GMT

ربیع الاول کا چاند کب نظر آئے گا

اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT

ربیع الاول کا چاند کب نظر آئے گا

کراچی : اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کی جانب سے ربیع الاول کے چاند نظر آنے کے حوالے سے بڑی پیش گوئی سامنے آگئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر کے مسلمان ماہ ربیع الاول کا استقبال کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے چاند نظر آنے کی پیش گوئی کردی ہے۔سپارکو نے ربیع الاول 1447 ہجری کا چاند نظر آنے کے حوالے سے بتایا کہ نئے چاند کی پیدائش 23 اگست 2025 کو صبح 11 بجکر 6 منٹ پر متوقع ہے اور 24 اگست 2025 کو غروب آفتاب تک چاند کی عمر تقریباً 32 گھنٹے اور 13 منٹ ہوگی۔ساحلی علاقوں میں، غروب آفتاب اور چاند غروب کے درمیان وقفہ تقریباً 45 منٹ ہونے کی توقع ہے، جو چاند دیکھنے کے لیے سازگار حالات فراہم کرے گا.

بشرطیکہ موسم صاف رہے۔اس پیشن گوئی کی بنیاد پر ربیع الاول کا چاند 24 اگست کو ہونے کا امکان ہے .جس کے حساب سے 5 سمتبر کو 12 ربیع الاول متوقع ہے۔

خیال رہے عید میلاد النبی ﷺ مسلمانوں کے لیے ایک اہم موقع ہے. کیونکہ اہل ایمان اس دن رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کا دن مناتے ہیں۔ اس دن مذہبی تقریبات کا اہتمام کرتے ہیں، دعا کے لیے عوامی اجتماعات کا اہتمام کرتے ہیں، قرآن کی تلاوت کرتے ہیں، اور جلوسوں میں شرکت کرتے ہیں. اتحاد اور ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ربیع الاول کرتے ہیں

پڑھیں:

کیا واقعی ہم آزاد ہیں؟

قوم اس مرتبہ اپنا اناسی واں یوم آزادی جوش و خروش سے منائے گی۔ ہر سال ہی ہر پاکستانی اپنی اپنی بساط کے مطابق 14 اگست کی تیاری کرتا ہے بلکہ ملکی اور قومی سطح پر بھی یوم آزادی کو شایان شان طریقے سے منایا جاتا ہے۔ قومی پرچم گھروں اور سرکاری عمارتوں کی چھتوں پر دکھائی دیتے ہیں، میڈیا پر اس حوالے سے خصوصی پروگرام ترتیب دیے جاتے ہیں، اخبارات خصوصی ایڈیشن شائع کرتے ہیں لیکن کیا ہم نے سوچا ہے کہ آزادی کو بھرپور انداز سے منانے کی باوجود ہم صحیح معنوں میں آزادی کے فلسفے سے روشناس نہیں ہوئے۔

وجہ بالکل صاف اور واضح ہے کہ ہم نے آزادی کو محض ایک دن کے طور پر منانا تو قبول کرلیا ہے لیکن اپنے اندر کوئی تبدیلی نہیں لاسکے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہم واقعی آزادی کے وہ معنی سمجھتے اور محسوس کرتے ہیں جن کےلیے ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دی تھیں؟ کیا ہم نے آزادی کی حقیقی روح کو سمجھ کر اسے مکمل طور پر حاصل کرلیا ہے؟

آزادی کا مطلب ہے ہر فرد کا اپنے خیالات، عقائد، اور زندگی کے ہر شعبے میں مکمل خودمختاری کا ہونا۔ ذہنی آزادی، معاشرتی آزادی، اقتصادی آزادی، اور سیاسی آزادی، یہ سب مل کر حقیقی آزادی کی تعریف کرتے ہیں۔ ایک ایسا معاشرہ جہاں ہر شخص بلا خوف و خطر اپنی رائے کا اظہار کرسکے، جہاں انصاف ہو، اور جہاں ہر فرد کو برابر کے مواقع ملیں، وہی حقیقی آزادی ہے۔

ہم کہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت ہے لیکن کئی آوازیں دبا دی جاتی ہیں۔ معاشرتی آزادی بھی پابندیوں کا شکار ہے۔ رنگ، نسل اور جنس کی بنیاد پر معاشرے میں تفریق پائی جاتی ہے۔ لاکھوں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ ساری ذمے داری اگرچہ حکومت کی بھی نہیں ہے، ہمیں انفرادی انداز میں ملک کی ترقی کےلیے آگے بڑھنا چاہیے لیکن ہم فرقہ واریت، نسلی تعصب، جھوٹ، مکر و فریب اور دیگر سماجی برائیوں سے اپنا دامن نہیں چھڑاتے۔ اپنی اخلاقی ذمے داریاں پوری نہیں کرتے، خواہ وہ سڑک پر سے کوڑا کرکٹ اٹھانا ہو یا کسی غریب کی مدد کرنا ہو، یا کسی کے راستے سے پتھر ہٹانا ہو، ہم چھوٹی چھوٹی نیکیاں نہیں کماتے۔

ہماری آزادی کو محدود کرنے والے کئی عوامل ہیں۔ بدعنوانی اور ناانصافی نظام کو کمزور کرتے ہیں، اور معاشرت میں عدم مساوات کو بڑھاتے ہیں۔ تعلیمی نظام میں خامیاں شعور اور سوچ کو محدود کرتی ہیں، جس کی وجہ سے لوگ اپنی آزادی کی قدر نہیں سمجھ پاتے۔ قدامت پسند رسم و رواج بھی بہت سے افراد، خصوصاً خواتین، کو مکمل آزادی حاصل کرنے سے روک دیتے ہیں۔ ساتھ ہی، دہشت گردی اور داخلی و خارجی مسائل کی وجہ سے ملک میں عدم استحکام پایا جاتا ہے، جو حقیقی آزادی کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

حقیقی آزادی حاصل کرنے کےلیے ہمیں اجتماعی اور انفرادی سطح پر بہتری کی ضرورت ہے۔ تعلیم اور شعور کو بڑھانا ہوگا تاکہ ہر فرد اپنی حقوق اور ذمے داریوں کو سمجھ سکے۔ جمہوریت کو مضبوط بنانا ہوگا تاکہ ہر شخص کی آواز کو سنا جاسکے اور انصاف کے تقاضے پورے ہوں۔ انصاف کا نظام شفاف اور مؤثر بنانا ہوگا تاکہ ہر ظلم کے خلاف ایک مضبوط قانونی راستہ موجود ہو۔ سماجی تبدیلی کو فروغ دینا ہوگا، خصوصاً برداشت اور رواداری کے جذبے کو فروغ دینا ہوگا۔

نوجوانوں کی توانائی اور جذبے کو مثبت انداز میں استعمال کرنا ہوگا تاکہ وہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔

14 اگست محض ایک دن نہیں بلکہ ایک عہد ہے جو ہمیں اپنے آپ سے کرنا چاہیے کہ ہم پاکستان کو عظیم تر حقیقی معنوں میں بنائیں گے، خود میں تبدیلی پیدا کریں گے، اپنی اخلاقی برائیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے اور عالمی دنیا میں پاکستان کا پرچم باوقار انداز میں لہرائیں گے۔
 

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

متعلقہ مضامین

  • ربیع الاول کا چاند کب نظر آئے گا؟ سپارکو کی پیش گوئی سامنے آگئی 
  • روس کا واٹس ایپ کالز کی روک تھام کا فیصلہ
  • پاکستان ہماری آن، بان، شان ہے:مریم نواز
  • گورنر کے پی اور وزیراعلیٰ کی یوم آزادی پر قوم کو مبارکباد
  • حزب اللہ زندہ و پائیدار ہے، علی لاریجانی
  • ربیع الاول کا چاند کب نظر آئے گا؟ سپارکو نے پیش گوئی کر دی
  • کیا واقعی ہم آزاد ہیں؟
  • بڑے بڑے اور چھوٹے چھوٹے
  • محکمہ موسمیات نے آئندہ چنددنوں میں ملک بھر میں تیز بارشوں کی پیش گوئی کردی