زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران ایک کروڑ ڈالر سے زائد کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران ایک کروڑ ڈالر سے زائد کا اضافہ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 August, 2025 سب نیوز
کراچی(سب نیوز)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ایک کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک سے جاری اعداد وشمار کے مطابق حالیہ اضافے کے بعد زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 14 ارب 24 کروڑ 32 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کا حجم 8 اگست کو 19 ارب 49 کروڑ 67 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگیا ہے۔اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ اس وقت کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 25 کروڑ 35 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ، اموات کی تعداد 250سے تجاوز، ریسکیو ہیلی کاپٹر گر کر تباہ بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ، اموات کی تعداد 250سے تجاوز، ریسکیو ہیلی کاپٹر گر کر تباہ وزیراعظم کی این ڈی ایم اے کو خیبرپختونخوا میں ریسکیو ریلیف آپریشن کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت پاکستانی نژاد برطانوی طالبہ نے 6عالمی تعلیمی ریکارڈز اپنے نام کر لئے ایوانِ بالا میں 1500ویں جشنِ عید میلادالنبی ۖ سرکاری سطح پر منانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور فلسطینی ریاست کو دفن کرنے کا اسرائیل کا ناپاک منصوبہ، او آئی سی کا بیان سامنے آگیا سوات میں سیلاب، پاک فوج کا ریسکیو آپریشن، عوام اور بچے محفوظ مقام پر منتقلCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر
پڑھیں:
کرپٹو مارکیٹ میں شدید مندی؛ بٹ کوائن ایک ہفتے میں 13 فیصد گر گیا
بٹ کوائن کی قیمت پیر کے روز 7 ماہ کے قریب عرصے میں پہلی بار 92 ہزار ڈالر سے نیچے آگئی، جس کے نتیجے میں اس مقبول کرپٹو کرنسی نے سال 2025 کی تمام بڑھت کھو دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کی شام تک بٹ کوائن 91,588 ڈالر پر ٹریڈ ہو رہا تھا، جو ایک ہی دن میں 3.3 فیصد کمی ظاہر کرتا ہے، جبکہ اس دوران ٹریڈنگ والیوم دوگنا سے زیادہ ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بٹ کوائن یا گولڈ: موجودہ وقت میں سرمایہ کاری کے لیے بہترین آپشن کیا ہے؟
گزشتہ ایک ہفتے میں بِٹ کوائن کی قدر تقریباً 13 فیصد اور 6 اکتوبر سے اب تک 26 فیصد سے زائد گر چکی ہے، جب اس نے 126 ہزار ڈالر سے زیادہ کی نئی بلند ترین سطح حاصل کی تھی۔
https://Twitter.com/TheFuturizts/status/1990635123931586717
تجزیہ کاروں کے مطابق، 50 ہفتوں کی ’موونگ ایوریج‘ سے نیچے جانا اور 4 مئی کے بعد پہلی بار 100 ہزار ڈالر سے کم ہفتہ وار اختتامی قیمت نے مارکیٹ میں احتیاطی رجحان کو مضبوط کر دیا ہے۔
دوسری جانب 4 سالہ سائیکل کے اختتام کی چہ مگوئیوں نے بھی مندی کے تاثر کو بڑھایا ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں کرپٹو کرنسی کا نیا نظام متعارف، قومی سطح پر بٹ کوائن ذخائر قائم کرنے کا منصوبہ
بِٹ کوائن کی گراوٹ ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دیگر بڑی کرپٹو کرنسیاں بھی نقصان کا شکار ہیں۔
کوائن ڈیسک کے مطابق وسیع کرپٹو مارکیٹ کی مجموعی قدر میں ایک ہفتے کے دوران تقریباً 6 فیصد کمی آئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ فروخت طویل مدتی ہولڈرز کی جانب سے منافع سمیٹنے، ادارہ جاتی سرمایہ نکالنے، معاشی غیر یقینی صورتِ حال اور لیوریجڈ لانگز کے ختم ہونے کا مجموعہ ہے۔
مزید پڑھیں:بھارت کرپٹو کرنسی ریگولیشن کے لیے قانون سازی سے انکاری کیوں؟
واضح ہے کہ طویل عرصے کی استحکام کے بعد مارکیٹ نے عارضی طور پر نیچے جانے کی سمت چن لی ہے۔
تجزیہ کار اس کمی کی ایک وجہ امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے اس ماہ شرح سود میں کمی کی کم ہوتی توقعات کو بھی قرار دے رہے ہیں۔
اس کے علاوہ، اہم معاشی اعداد و شمار، خاص طور پر اکتوبر کی مہنگائی، ممکن ہے اب تک جاری نہ ہو سکیں کیونکہ گزشتہ ہفتے ختم ہونے والے طویل حکومتی شٹ ڈاؤن نے ان میں تاخیر پیدا کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بٹ کوائن ٹریڈنگ والیوم ڈالر شٹ ڈاؤن شرح سود کرپٹو کرنسی کرپٹو مارکیٹ کوائن ڈیسک مہنگائی