مرینہ خان کے حمیرا اصغر کی دردناک موت سے لاعلمی نے سوشل میڈیا صارفین کو چونکا دیا اور ایک ہنگامہ برپا ہوگا۔

پی ٹی وی ڈراموں میں لازوال کردار نبھانے والی سینئر اداکارہ اور ڈائریکٹر مرینہ خان ایک متنازع بیان کے باعث سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں آگئیں۔

مرینہ خان یہ تبصرہ ایک ٹی وی شو میں کیا جہاں وہ ڈراما ’’میں منٹو نہیں ہوں‘‘ پر ریویو دے رہی تھیں۔ اس شو میں دیگر سینیئراداکارائیں بھی تھیں۔

اس دوران عتیقہ اوڈھو نے ڈرامے کے ایک سین پر بات کرتے ہوئے پوچھا کہ یہ سین کس کی یاد دلاتا ہے؟ جس میزبان نے فوراً کہا کہ یہ کیس حمیرا اصغر سے ملتا جلتا ہے جبکہ سمیع خان کا کردار ظاہر جعفر (نور مقدم کیس) کی یاد دلاتا ہے۔

تاہم، مرینہ خان نے فوراً سوال کیا: "کون حمیرا؟"۔

جس پر عتیقہ اوڈھو نے حیرت سے جواب دیا کہ وہ لڑکی جو اپنے فلیٹ میں مردہ پائی گئی تھی۔

اس کلپ نے سوشل میڈیا پر طوفان مچا دیا، صارفین نے مرینہ خان کو "بےحس" اور "لاپروا" قرار دیا۔

ایک صارف نے لکھا کہ مرینہ خان اتنی غیر حاضر دماغ ہیں کہ انہیں ڈیمنشیا کا ٹیسٹ کرانا چاہیے جبکہ ایک اور صارف نے کہا کہ کیا انہوں نے واقعی پوچھا کہ حمیرا اصغر کون ہے؟"۔

یہ کلپ اب ہر طرف گردش کر رہا ہے اور مداحوں کی بڑی تعداد مرینہ خان سے وضاحت کا مطالبہ کر رہی ہے۔

یاد رہے کہ 8 جولائی کو کراچی کے ایک فلیٹ سے ادکارہ حمیرا اصغر کی لاش اُس وقت ملی تھی جب عدالتی بیلف گھر خالی کرانے کے لیے دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوا تھا۔

ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اداکارہ کی موت کو 8 سے 10 ماہ گزر چکے تھے، اور لاش ڈی کمپوز ہونے کے بالکل آخری مراحل میں تھی۔

تاحال موت کی وجہ کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے تاہم امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ پھسل کر گر گئی تھیں اور دماغ پر چوٹ کی وجہ سے ہلاک ہوگئیں۔

وہ اس فلیٹ میں اکیلی رہتی تھیں اور کھڑکیاں باہر میدان کی جانب کھلتی تھیں اس لیے لاش کی بو بھی نہیں پھیلی۔

اداکارہ کے اہل خانہ لاہور میں مقیم تھے اور کسی بات پر ناراض ہونے کے باعث کم کم ہی رابطہ کیا کرتا تھے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

صمود فلوٹیلاکے غیر مسلح امدادی کارکنوں کی گرفتاری عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے،ڈاکٹر حمیرا طارق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251003-01-19

لاہور (نمائندہ جسارت)حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق نے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی فوج کے بزدلانہ اور سفاکانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ عالمی قوانین اور انسانی ضمیر کے منہ پر طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مسلح امدادی کارکنوں کو گرفتار کرنا اور محصور فلسطینیوں تک دوا، غذا اور پانی نہ پہنچنے دینا، اسرائیل کی کھلی ریاستی دہشت گردی ہے۔ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ فلسطینی عوام پچھلے کئی ماہ سے بدترین انسانی المیے سے گزر رہے ہیں۔ ایک طرف زخمی بچوں کا خون اور بھوک و پیاس سے مرنے والے عوام ہیں، دوسری جانب امن پسند افراد دنیا بھر سے امدادی سامان لے کر اہلِ غزہ کی مدد کو بڑھ رہے ہیں لیکن اسرائیل ان پر بھی ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “کیا انسانی حقوق، جمہوریت اور بین الاقوامی قوانین کا مطلب صرف طاقتور کے مفادات کا تحفظ ہے؟ صمود فلوٹیلا پر حملہ عالمی طاقتوں کے دوہرے معیار کو بے نقاب کر رہا ہے۔”انہوں نے امریکی کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امن کے علمبردار بننے والے امریکا کا پول کھل گیا ہے۔ اسرائیل آج امدادی قافلوں پر بم برسا رہا ہے اور دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے مسلم دنیا کے حکمرانوں کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محض زبانی مذمتیں کافی نہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ مسلم حکمران عملی کردار ادا کریں اور غزہ کے مظلوم عوام کو بچانے کے لیے حقیقی اقدامات کریں۔ڈاکٹر حمیرا طارق نے عالمی برادری، اقوامِ متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی دہشت گردی کا فوری نوٹس لیں اور صمود فلوٹیلا سمیت امدادی قافلوں کی حفاظت یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنا صرف فلسطینیوں کا نہیں بلکہ پوری انسانیت کا فرض ہے۔انہوں نے جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے اہلِ غزہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اس ہفتے کے دوران لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں غزہ ملین مارچ منعقد کیے جائیں گے، جبکہ ملک کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں پرامن مظاہرے جاری رہیں گے تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ پاکستانی قوم فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔علاوہ ازیں حلقہ خواتین کی ڈپٹی سیکرٹریز ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، ڈاکٹر زبیدہ جبیں، عفت سجاد، عائشہ سید، عطیہ نثار اور ڈائریکٹر میڈیا سیل ثمینہ سعید نے بھی صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی اداروں سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

نمائندہ جسارت

متعلقہ مضامین

  • 2ریاستی حل قبول نہیں‘ صرف ریاست فلسطین کے حامی ہیں، حمیرا طارق
  • غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ
  • امریکی ٹیرف: انڈیا واٹس ایپ اور مائیکروسافٹ کے متبادل دیسی ایپس کو فروغ دینے کے لیے کوشاں
  • غیرت کے نام پر 17 سالہ سدرہ بی بی قتل کیس: قتل کا فتویٰ دینے والے جرگہ سربراہ کی ضمانت مسترد
  • مسجد نبوی میں قرآن کی تعلیم دینے والے پاکستانی نژاد عالم شیخ بشیر احمد انتقال کرگئے
  • صمود فلوٹیلاکے غیر مسلح امدادی کارکنوں کی گرفتاری عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے،ڈاکٹر حمیرا طارق
  • کرو مہربانی تم اہل زمیں پر
  • دنانیر مبین اور احد رضا میر کا رومانوی فوٹوشوٹ مداحوں کو بھا گیا
  • کوئٹہ، جماعت اسلامی خواتین رہنماؤں کی ڈائریکٹر خانہ فرہنگ ایران سے ملاقات
  • کامیڈی کنگ عمر شریف کو مداحوں سے بچھڑے 4 برس بیت گئے