توہینِ مذہب کیس: لاہور ہائی کورٹ نے سزائے موت پانے والے چار ملزمان کو بری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بنچ نے توہین مذہب کے چار ملزمان کو بری کردیا، چاروں ملزمان کو سیشن کورٹ نے سزائے موت کا حکم دیا تھا۔لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے توہین ناموس رسالت کے مقدمے میں سزائے موت پانے والے چار ملزمان کی اپیل منظور کرکے انہیں بری کردیا۔ ملزمان کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نے 12 ستمبر 2022 کو توہین ناموس رسالت اور پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔چاروں ملزمان کو سیشن کورٹ سے سزائے موت کی سزا سنائی گئی تھی، ملزمان نے سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سزائے موت ملزمان کو
پڑھیں:
ثانیہ زہرا قتل کیس: مقتولہ کے شوہر کو سزائے موت سنادی گئی
ملتان کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ثانیہ زہرا قتل کیس میں مقتولہ کے شوہر علی رضا کو سزائے موت سنادی۔
ثانیہ زہرا قتل کیس میں شوہر علی رضا، ساس عذرا پروین، دیور علی حیدر سمیت 6 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔
عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے شوہر علی رضا کو دفعہ 302 کے تحت سزائے موت سنائی جبکہ ساس عذرا پروین اور دیور علی حیدر کو عمر قید کی سزا سنائی گئی، 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا گیا جبکہ 3 ملزمان کو رہا کردیا گیا۔
فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ نے کہا کہ میں اپنی بیٹی کے لیے اکیلا لڑتا رہا، آج انصاف اور عدلیہ کی جیت ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کسی بچی کو آئندہ قتل نہیں کرسکے گا، واضح رہے کہ ثانیہ زہرا کو گزشتہ سال اس کے شوہر نے قتل کردیا تھا۔