ججز کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں، غلط تاثر پھیلایا جا رہا ہے: وزیرِ قانون
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
وزیرمملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہےکہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ججز نے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکرنےکی کوشش کی ہے، ججز کی اس درخواست کے لیے سپریم کورٹ صحیح فورم نہیں۔بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے رولز وفاقی آئینی عدالت نے مکمل طور پر اپنالیے ہیں، آئینی عدالت قائم ہوچکی ہے، اب آئینی نوعیت کے تمام کیسز آئینی عدالت سننےکی مجاز ہوگی۔بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آیا کہ ججز نے درخواست سپریم کورٹ میں کیوں دی؟ سپریم کورٹ میں ججز نے درخواست دی جس پر اعتراض لگا، 27 ویں ترمیم کے بعد اس درخواست کو سننے کی مجاز آئینی عدالت ہی ہے، ججز کی یہ درخواست آئینی عدالت میں ہی دائرہونی چاہیے تھی۔وزیرمملکت برائے قانون کا کہنا تھا کہ ججز کا استعفی دینا ان کا استحقاق ہے، ججز کے استعفوں سے متعلق غلط تاثر قائم کیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ججز کی آزادی پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا، ججز کے ٹرانسفرکا جو اختیار صدر مملکت کو تھا وہ جوڈیشل کمیشن کو سونپ دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت سپریم کورٹ ججز کی
پڑھیں:
سپریم کورٹ سے آئینی عدالت کو 22 ہزار سے زائد مقدمات منتقل
اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی آئینی عدالت کو مقدمات منتقلی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ سپریم کورٹ سے آئینی عدالت کو22 ہزار سے زائد مقدمات منتقل کر دئیے گئے۔ ذرائع کے مطابق آرٹیکل184/3 کے مقدمات اور نظرثانی درخواستیں آئینی عدالت کو منتقل کیا گیا، اس کے علاوہ آرٹیکل199 کے تحت ہائیکورٹس کے فیصلوں کیخلاف اپیلیں بھی منتقل کر دی گئیں۔ آئینی عدالت کو منتقل ہونے والے مقدمات کی تعداد25 ہزار سے تجاوز کر سکتی ہے، سپریم کورٹ میں اس وقت56 ہزار سے زائد مقدمات زیر التوا ہیں۔ علاوہ ازیں ججز ٹرانسفر کیس 24 نومبر کو سماعت کے لئے مقرر کر دیا گیا ہے۔