اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)  وزیرمملکت  برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہےکہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ججز نے سپریم کورٹ  میں درخواست دائرکرنےکی کوشش کی ہے، ججز کی اس درخواست کے لیے سپریم کورٹ  صحیح  فورم نہیں۔جیو نیوز کے پروگرام' آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے  بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا  تھا کہ سپریم کورٹ کے  رولز   وفاقی آئینی عدالت نے مکمل طور پر اپنالیے ہیں، آئینی عدالت  قائم ہوچکی ہے، اب آئینی نوعیت کے تمام کیسز  آئینی عدالت سننےکی مجاز  ہوگی۔

ویلا منڈا کے والد بازیاب، 4 اغوا کار ہلاک

بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آیا کہ ججز نے درخواست سپریم کورٹ میں کیوں دی؟ سپریم کورٹ میں ججز نے درخواست دی جس پر اعتراض لگا، 27 ویں ترمیم کے بعد اس درخواست کو  سننے کی مجاز   آئینی عدالت ہی ہے، ججز کی یہ درخواست آئینی عدالت میں ہی دائرہونی چاہیے تھی۔وزیرمملکت برائے قانون  کا کہنا تھا کہ  ججز کا استعفی دینا ان کا استحقاق ہے، ججز کے استعفوں سے متعلق غلط  تاثر قائم کیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ  ججز کی آزادی پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا، ججز کے  ٹرانسفرکا جو اختیار صدر مملکت کو  تھا  وہ جوڈیشل کمیشن کو  سونپ دیا گیا ہے۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعے) کا دن کیسا رہے گا ؟

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: آئینی عدالت سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ

پڑھیں:

عمران خان سے ملاقات میں رکاوٹ، سلمان اکرم راجہ نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی

پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے عدالتی احکامات پر عمل نہ ہونے کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے اور منگل اور جمعرات کو مقررہ ملاقاتوں میں مسلسل رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں، جو بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’سیاسی جماعتوں کو کلاس روم کی طرح نہیں چلایا جاسکتا‘ عمران خان نے سلمان اکرم راجہ کو یہ پیغام کیوں بھیجا؟

سلمان اکرم راجہ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود گزشتہ 8 ماہ سے ملاقاتوں سے متعلق توہینِ عدالت کی متعدد درخواستوں پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

پارٹی اعلامیہ کے مطابق یہ قانونی جمود نہ صرف انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے بلکہ آئین کے تحت بنیادی حقوق اور عدالتی وقار کو بھی متاثر کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان کا سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا کا استعفیٰ منظور کرنے سے انکار

اس صورتِ حال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی انفرادی آزادی اور ملاقاتوں کے حق میں حائل رکاوٹیں غیر آئینی اور ناقابلِ قبول ہیں۔

پارٹی نے اعلیٰ عدلیہ سے فوری کارروائی کی اپیل کرتے ہوئے اپنے چیئرمین عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی جلد اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی دہرایا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئین اعلامیہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی سپریم کورٹ سلمان اکرم راجہ عمران خان

متعلقہ مضامین

  • ججز کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں، غلط تاثر پھیلایا جا رہا ہے: وزیرِ قانون
  • سمجھ نہیں آیا ججوں نے درخواست سپریم کورٹ میں کیوں دی؟ بیرسٹر عقیل ملک
  • 28ویں آئینی ترمیم پر مشاورت شروع، بیرسٹر عقیل ملک نے تفصیلات بتادیں
  • ہائیکورٹ ججز کی 27ویں ترمیم کیخلاف درخواست پر اعتراض عائد
  • پارلیمان کی ترمیم کو کسی عدالت کے سامنے چیلنج نہیں کیا جا سکتا: وزیر قانون
  • لاہور ہائیکورٹ میں 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستیں سماعت کے لیے مقرر  
  • عمران خان سے ملاقات کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
  • عمران خان سے ملاقات میں رکاوٹ، سلمان اکرم راجہ نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی
  • نئی گج ڈیم کیس: وفاقی آئینی عدالت نے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل جاری