27ویں آئینی ترمیم پر عدالتی کارروائی، 4 ججز سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کو تیار
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ کے 4 ججز نے 27ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اپوزیشن اتحاد کا 27ویں ترمیم کیخلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج، جمعہ کو یومِ سیاہ منانے کا اعلان
میڈیا رپورٹ کے مطابق جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس بابر ستار، جسٹس ثمن رفعت امتیاز اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ترمیم کے خلاف درخواست کا ڈرافٹ تیار کرلیا ہے۔ یہ ڈرافٹ سپریم کورٹ کو بھجوا دیا گیا ہے اور آج ہی معاملہ چیلنج کیے جانے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں تاحال ہائیکورٹ ججز کی جانب سے 27ویں ترمیم کے خلاف کوئی پٹیشن دائر نہیں ہوئی۔ اس کے علاوہ وفاقی آئینی عدالت کے ذرائع کے مطابق وہاں بھی ججز کی جانب سے کسی قسم کی درخواست جمع نہیں کرائی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
27ویں ترمیم اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس بابر ستار جسٹس ثمن رفعت امتیاز جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان جسٹس محسن اختر کیانی سپریم کورٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 27ویں ترمیم اسلام ا باد ہائیکورٹ جسٹس بابر ستار جسٹس ثمن رفعت امتیاز جسٹس محسن اختر کیانی سپریم کورٹ سپریم کورٹ
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ: 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
لاہور ہائیکورٹ میں 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کر دی گئیں۔
جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ 5 دسمبر کو سماعت کرے گا۔ فل بینچ میں جسٹس جواد حسن اور جسٹس سلطان تنویر شامل ہیں۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے 3 رکنی فل بینچ تشکیل دیا تھا۔
درخواست میں وزیراعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی کو بذریعہ سیکریٹریز فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کا اصل اختیار ختم کر کے وفاقی آئینی عدالت بنا دی گئی، سپریم کورٹ کی حیثیت کمزور ہونے اور عدلیہ کی آزادی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔
درخواست کے مطابق ترامیم اسلامی دفعات، عدالتی خود مختاری اور بنیادی حقوق کے خلاف ہیں۔