سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس چیف شہزادہ ترکی الفیصل نے نیتن یاہو کو ایک پاگل، نسل پرست اور قاتل شخص قرار دیتے ہوئے تاکید کی ہے کہ وہ اقتدار میں باقی رہنے اور جیل جانے سے بچنے کے لیے فلسطینیوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حال ہی میں صیہونی رژیم کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے والے سعودی عرب کی انٹیلی جنس سروس کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے اس بار غاصب رژیم کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو پر شدید حملہ کرتے ہوئے انہیں ذہنی طور پر پریشان حال شخص قرار دیا ہے جو نسل کشی کے جرم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ امریکی نیوز چینل سی این این سے بات کرتے ہوئے شہزادہ ترکی الفیصل نے نیتن یاہو کے غزہ کی پٹی پر غاصبانہ قبضے کے منصوبے اور غزہ کے باشندوں کے مستقبل کے بارے میں کہا: "یہ نیتن یاہو کی دہشت گردی پر اسے انعام دینے کے مترادف ہو گا۔ اس کہانی کی ستم ظریفی بھی یہی ہے کہ نیتن یاہو نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے اور وہ نہ صرف فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کے لیے ان کی نسل کشی بلکہ ان کا قومی صفایا بھی جائز قرار دینا چاہتا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "نیتن یاہو ایک عجیب شخص ہے جو صرف اپنے عہدے کے بارے میں سوچتا ہے اور وہ اقتدار چھوڑنے کی صورت میں عدالتی کاروائی کا شکار ہونا اور قید کی سزا کاٹنا نہیں چاہتا۔ نیتن یاہو کی کابینہ اپنا دامن فلسطین میں کیے گئے جرائم سے بچانا چاہتی ہے اور دوسروں کو مورد الزام ٹھہرانے کے درپے ہے۔ آپ خود فلسطینیوں سے کیوں نہیں پوچھتے؟ جائیں اور غزہ کے لوگوں سے پوچھیں یا نیتن یاہو سے کہیں کہ وہ غزہ میں ایک سروے انجام دے اور ان سے پوچھے کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں۔"
 
سعودی شہزادے نے تاکید کرتے ہوئے کہا: "یہ مسئلہ (غزہ کے لوگوں کا اپنی سرزمین پر باقی رہنے یا نہ رہنے کا معاملہ) سعودی عرب، مصر، اسرائیل، امریکہ یا برطانیہ یا کسی اور کا نہیں ہے، غزہ کے عوام ہیں جن کی اس معاملے پر رائے ہونی چاہیے اور اگر نیتن یاہو اس میں سنجیدہ ہے تو وہ جنگ بند کرے، انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے دے اور دیکھے کہ غزہ کے لوگ وہاں باقی رہنا چاہتے ہیں یا نہیں؟ یہ ہر اس شخص کا ادارے کے لیے منطقی راستہ ہے جو منطقی انداز میں اس مسئلے کو حل کرنا چاہتا ہے، لیکن نیتن یاہو صرف اپنی غلطیوں اور جرائم اور ان کے نتائج کا ملبہ دوسروں پر ڈالنے کی کوشش میں مصروف ہے۔" ترکی الفیصل نے سی این این کے میزبان کے اس سوال کے جواب میں کہ وہ ماضی کے برعکس نیتن یاہو اور اسرائیل پر اتنے شدید حملے کیوں کر رہے ہیں؟ کہا: "یہ صرف اس بار ایسا نہیں ہے بلکہ اگر آپ نے میرے گذشتہ بیانات کو غور سے سنا ہوتا اور میرے مضامین کو پڑھا ہوتا تو دیکھتے کہ میں اس سے پہلے بھی ایسی ہی باتیں کہہ چکا ہوں۔ میں نہ صرف نیتن یاہو بلکہ اس کے حامیوں کی باتیں بھی سن سن کر تھک چکا ہوں۔ یہ جو امریکہ میں نیتن یاہو کی ایک ہیرو اور نجات دہندہ کے طور پر تعریف کی جاتی ہے اور اسے سراہا جاتا ہے، میرے لیے سخت غصے کا باعث بنتا ہے۔"
 
سعودی عرب کی سابق انٹیلی جنس سربراہ نے کہا: "یہ میرے لیے ناقابل قبول ہے کہ کوئی ذہنی طور پر بیمار اور نسل کشی کا ارتکاب کرنے والے شخص کی اس طرح تعریف کرے اور میں اس کے بارے میں کچھ کر بھی نہیں سکتا۔ میں کئی سالوں سے ریٹائر ہو چکا ہوں اور میری عمر 80 کی دہائی میں داخل ہو چکی ہے اور میرے پاس زندہ رہنے کے لیے زیادہ وقت نہیں ہے، لیکن مجھے امید ہے کہ یہ صورتحال ختم ہو جائے گی۔" شہزادہ ترکی الفیصل نے صیہونی رژیم کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات کو معمول پر لانے کے حوالے سے بھی اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب موجودہ کابینہ کی قیادت میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے کسی بھی ممکنہ معمول پر آنے کا انحصار عرب امن منصوبے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد پر ہے اور سعودی عرب اور فرانس کے پاس اب غزہ جنگ کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کا عمل شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم سعودی عرب سے نسل کشی کرنے والی مجرم اور پاگل رژیم سے تعلقات معمول پر لانے کی توقع کیسے کر سکتے ہیں؟ موجودہ حالات میں سعودی عرب کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات معمول پر لانے کا کوئی راستہ نہیں پایا جاتا۔" اس سعودی شہزادے نے نیتن یاہو کی جانب سے بڑی تعداد میں عرب ممالک پر غاصبانہ قبضے پر مشتمل "گریٹر اسرائیل" منصوبے کے اعلان کے بارے میں کہا: "آپ دیکھ رہے ہیں کہ نیتن یاہو اپنا ارادہ نہیں چھپاتا بلکہ اسے نقشے پر نیل سے فرات تک کی سرزمین کے طور پر ظاہر کرتا ہے۔ کیا وہ فلسطین کے ساتھ ساتھ سعودی عرب، شام، لبنان، عراق اور مصر پر بھی قبضہ کرنا چاہتا ہے؟"

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شہزادہ ترکی الفیصل نے نیتن یاہو کی کے بارے میں انٹیلی جنس معمول پر کے ساتھ غزہ کے ہے اور کے لیے

پڑھیں:

کولکتہ ٹیسٹ میں پچ تیار کرنے کا مشورہ کس کا تھا؟ گنگولی نے نام بتا دیا

جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے قبل سابق بھارتی کپتان سورو گنگولی نے ہیڈ کوچ گوتھم گمبھیر کو اہم مشورے دیے ہیں۔

کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں ٹرننگ پچ پر بھارتی ٹیم 124 رنز کے ہدف کے تعاقب میں صرف 93 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی۔ پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد سابق کپتان اور کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال کے صدر سورو گنگولی نے ہیڈ کوچ گوتھم گمبھیر کو اہم مشورے دیے ہیں۔

گنگولی نے بھارت ٹوڈے سے گفتگو میں کہا کہ پچ بہترین نہیں تھی، مگر اس کے باوجود بھارت کو یہ چھوٹا ہدف حاصل کرنا چاہیے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ گمبھیر نے خود ایسی پچ تیار کرنے کی ہدایت دی تھی، لیکن ٹیم کی کامیابی متوازن رویے، بہتر فیصلوں اور اپنی بنیادی صلاحیتوں پر بھروسہ کرنے میں ہے۔

گنگولی نے کہا کہ کوئی تنازع نہیں، پچ آئیڈیل نہیں تھی لیکن بھارت کو 124 رنز بنانے چاہئیں تھے۔ یہ ٹیسٹ پچ بہترین نہیں تھی۔ گمبھیر نے خود اس نوعیت کی پچ بنانے کے لیے کیوریٹر کو گائیڈ کیا تھا تاہم لیکن ہمیں معیاری وکٹوں پر کھیلنا ہوگا۔

انہوں نے گمبھیر کے کوچنگ دور کی ابتدائی کامیابیوں کی تعریف بھی کی اور کہا کہ وہ ان پر اعتماد رکھتے ہیں، تاہم ساتھ ہی ٹیم کو اپنے بنیادی ہتھیاروں پر بھی انحصار کرنا ہوگا، خصوصاً محمد شامی جیسے تجربہ کار فاسٹ بولر کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

سابق کپتان نے مزید کہا کہ گمبھیر کو جسپریت بمراہ، محمد سراج اور محمد شامی سمیت ان اسپنرز پر بھی اعتماد کرنا ہوگا جو میچ کا رخ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • غزہ: اسرائیلی حملے‘ 3 شہید‘ متعدد ز خمی‘فلسطینی ریاست کی مخالفت جاری رہے گی‘ نیتن یاہو
  • نیتن یاہو نیویارک آیا تو گرفتار کر لیا جائیگا، ممدانی
  • فلسطینی ریاست کسی حال میں قبول نہیں، حماس کو ہرحال میں غیرمسلح کیا جائے گا: نیتن یاہو
  • کولکتہ ٹیسٹ میں پچ تیار کرنے کا مشورہ کس کا تھا؟ گنگولی نے نام بتا دیا
  • سیکورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
  • معلوم نہیں کہ غزہ میں کب تک جنگبندی قائم رہے، نتین یاہو
  • اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی ریاست کے قیام کی ایک بار پھر مخالفت کردی
  • فلسطینی ریاست کا قیام قبول نہیں: سلامتی کونسل اجلاس سے قبل اسرائیل نے مخالفت کردی
  • ڈھاکا: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن عالمی ختم نبوت ﷺکانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں