راولپنڈی؛ پولیس اور مسلح افراد کے درمیان فائرنگ، انتہائی مطلوب اشتہاری ملزم ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
راولپنڈی:
ٹیکسلا کے علاقے میں سی سی ڈی ٹیم پر فائرنگ کے دوران بدنام زمانہ انتہائی مطلوب اشتہاری ملزم عامر شاہ مارا گیا۔
ذرائع سی سی ڈی کے مطابق ملزم کے ساتھی موقع سے موٹر سائیکل پر فرار ہوگئے تاہم علاقہ میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
ملزمان کو مشکوک جان کر ناکہ بندی کے دوران سی سی ڈی ٹیم نے روکنے کی کوشش کی تھی۔ سی سی ڈی ٹیم کے روکنے پر ملزمان نے فائرنگ کی اور دوطرفہ فائرنگ کے نتیجے میں ملزم زخمی حالت میں گرفتار ہوا، اسپتال منتقلی کے دوران ملزم ہلاک ہوگیا جبکہ سی سی ڈی اہلکار محفوظ رہے۔
ملزم عامر شاہ راولپنڈی اور سرگودھا میں قتل کے 12مقدمات میں انتہائی مطلوب تھا۔
ملزم نے دینہ کے قریب اے این ایف اہلکار کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا جبکہ عید کے ایام میں درکالی سیداں جاتلی میں تین افراد کو بھی قتل کیا تھا۔ ملزم نے تھانہ پھلروان سرگودھا میں خاتون کو باپ اور بھائی سمیت بھی قتل کیا تھا۔
ملزم سوشل میڈیا پر پولیس اور سی سی ڈی سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کو دھمکیاں دیتا تھا۔ ملزمان قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک چیلنج بنا ہوا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی سی ڈی
پڑھیں:
ایتھوپیا میں مذہبی تہوار کے دوران چرچ کا عارضی تعمیراتی ڈھانچہ گرنے سے 36 افراد ہلاک
ایتھوپیا کے شہر آرارتی میں واقع مینجار شینکورا آریرٹی مریم چرچ کی عارضی تعمیراتی ڈھانچہ (اسکیفولڈنگ) گرنے سے کم از کم 36 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
یہ واقعہ بدھ کی صبح تقریباً 7:45 بجے پیش آیا، جب زائرین سالانہ ورجن مریم فیسٹیول کے موقع پر چرچ میں موجود تھے۔
ہلاکتوں اور زخمیوں کی تفصیلاتضلع کے پولیس چیف احمد گیبیہو نے بتایا کہ ہلاک شدگان کی تعداد 36 تک پہنچ چکی ہے اور مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
????TRAGEDIA EN ETIOPÍA
Al menos 36 personas murieron y más de 200 resultaron heridas tras el derrumbe de un andamio improvisado durante una ceremonia religiosa en una iglesia de Arerti, en la región de Amhara, a unos 70 km de Adís Abeba.#Noticias #Internacional #Caretas pic.twitter.com/pVSMZygaW7
— Revista Caretas (@Caretas) October 1, 2025
زخمیوں کی صحیح تعداد واضح نہیں، لیکن کچھ اطلاعات کے مطابق یہ تعداد 200 تک ہو سکتی ہے۔
امدادی کارروائیاںمقامی عہدیدار أتنافُو آباتے کے مطابق کچھ افراد اب بھی ملبے کے نیچے ہیں۔ شدید زخمیوں کو ایڈیس ابابا کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ مقامی ایڈمنسٹریٹر تیشالے تیلاہون نے اس حادثے کو کمیونٹی کے لیے بہت بڑا سانحہ قرار دیا۔
واضح رہے کہ اییتھوپیا میں صحت اور حفاظت کے قوانین تقریباً موجود نہیں ہیں اور تعمیراتی حادثات عام ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایتھوپیا ایتھوپیا ہلاکتیں تعمیراتی ڈھانچہ چرچ