انڈر 19 ورلڈ کپ 2026 کے لیے 16 ٹیموں کا انتخاب مکمل
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
کراچی:
آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ 2026 کے لیے 16 ٹیموں کا انتخاب مکمل ہوگیا۔
امریکا نے آخری کوالیفائر کے طور پرٹورنامنٹ میں جگہ بنائی، ایونٹ اگلے سال زمبابوے اور نمیبیا میں ہوگا۔
کوالیفیکیشن فارمیٹ کے مطابق 2024 ورلڈ کپ (جنوبی افریقا) کی ٹاپ 10 ٹیمیں اور میزبان زمبابوے نے براہ راست کوالیفائی کرلیا، دیگر 5 ٹیموں کا فیصلہ براعظمی کوالیفائرز سے ہوا۔
براہ راست کوالیفائی کرنے والی ٹیموں میں آسٹریلیا، بنگلہ دیش، انگلینڈ، بھارت، آئرلینڈ، پاکستان، نیوزی لینڈ، سری لنکا، جنوبی افریقا، ویسٹ انڈیز اور زمبابوے شامل ہیں۔
براعظمی کوالیفائرز کے بعد افریقا سے تنزانیہ، امریکا اور ایشیا سے افغانستان نے رسائی یقینی بنالی۔
ایسٹ ایشیا پیسفک سے جاپان، اسکاٹ لینڈ نے یورپ سے جگہ بنائی، یوں 16 ٹیموں کی لائن اپ مکمل ہوگئی ، ایونٹ کے لیے اب کائونٹ ڈاؤن شروع ہوچکا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت اور چین 5 سال بعد براہِ راست پروازیں بحال کرنےکےلیےتیار،بکنگ کا آغاز ہوگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت اور چین 5 سالہ تعطل کے بعد رواں ماہ دوطرفہ براہِ راست پروازیں بحال کریں گے، حکام کے مطابق بکنگ کا آغاز آج سے کر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ان دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست پروازیں 2020 میں کووِڈ-19 وبا کے دوران معطل کی گئی تھیں اور بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان سرحدی تنازعات پر کشیدگی بڑھنے کے باعث دوبارہ شروع نہیں ہو سکی تھیں۔
بعد ازاں، ایشیائی حریفوں کے تعلقات میں کچھ بہتری آئی اور دونوں ممالک کے رہنماؤں کی ملاقاتیں گزشتہ سال روس کے شہر قازان میں اور اس سال اگست میں چین میں ہوئی تھیں۔
تکنیکی مذاکرات کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اب یہ طے پایا ہے کہ بھارت اور چین کے درمیان براہِ راست پروازیں اکتوبر کے آخر تک بحال ہو جائیں گی۔
بھارت کی سب سے بڑی کمرشل ایئرلائن انڈیگو نے اعلان کیا کہ وہ 26 اکتوبر سے کولکتہ اور گوانگژو کے درمیان براہِ راست روزانہ پروازیں شروع کرے گی اور بعد میں اس سروس کو نئی دہلی تک توسیع دی جائے گی۔
ایئرلائن نے جمعہ کو بکنگ شروع کرتے کہا کہ یہ براہِ راست پروازیں ’سرحد پار تجارت اور اسٹریٹجک کاروباری شراکت داریوں کے مواقع کو دوبارہ قائم کریں گی اور دونوں ممالک کے درمیان سیاحت کو فروغ دیں گی۔