دریائے سندھ میں سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
دریائے سندھ میں سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب آ گیا جبکہ تربیلا اور گڈو بیراج پر بھی نچلے درجے کے سیلاب ہیں۔
فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق دریائے سندھ میں کالا باغ، چشمہ اور تونسہ بیراج پر درمیانے درجے کے سیلاب ہیں۔
دریائے راوی میں جسٹر کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔
اس کے علاوہ دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی اور گنڈا سنگھ والا پر بھی نچے درجے کے سیلاب ہیں۔
دریائے کابل میں نوشہرہ پر سیلابی صورتحال معمول پر آ گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نچلے درجے
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں، جون تا ستمبر دوہزارپچیس کے سیلاب سے معیشت کو آٹھ سو بائیس ارب روپے سے زائد نقصان ہوا، جی ڈی پی اور زرعی شرح نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔
سرکاری دستاویز کے مطابق جون تا ستمبر دوہزارپچیس سیلاب کے باعث ملکی معیشت کو آٹھ سو بائیس ارب روپے سے زائد نقصان پہنچا۔ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی شرح نمو میں اعشاریہ تین سے اعشاریہ سات فیصد تک کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ترقی کی مجموعی شرح چار اعشاریہ دو فیصد سے کم ہو کر تین اعشاریہ پانچ فیصد تک آ سکتی ہے۔اسلام آباد میں جاری تفصیلات کے مطابق رواں سال آنے والا تباہ کن سیلاب مہنگائی میں اضافے کا باعث بنا، اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں دواعشاریہ چھ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
زراعت کے شعبے میں چارسو تیس ارب روپے کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
زرعی شعبے کی شرح نمو ساڑھے چار فیصد سے کم ہو کر تین فیصد رہ جانے کا امکان ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی سے درآمدی اخراجات بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ وسیع ہو سکتا ہے۔بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو تین سو سات ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔ مواصلاتی نظام کی تباہی کے باعث ایک سو ستاسی ارب اسی کروڑ روپے کے اضافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔رپورٹ کے مطابق مجموعی قومی پیداوار میں کمی اور سپلائی چین متاثر ہونے سے مہنگائی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔