Daily Mumtaz:
2025-11-19@01:26:49 GMT

صحرائی ریت روشنی میں بدل رہی ہے

اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT

صحرائی ریت روشنی میں بدل رہی ہے

 

 

اعتصام الحق

“ریت نہیں سبزہ  آگے بڑھے گا “۔بہتر ماحول کے عزم کی ضامن یہ  سطر  چین کے  نِنگشیا  خود اختیار کا علاقے  چونگ وے  میں ایک منصوبے کے تعارف میں لکھی ہوئی تھی ۔یہ منصوبہ صحرائے تھنگ گے لی میں قائم ہے جہاں دور تک جاتی انسانی نظر صرف شمسی پینلز ہی دیکھ سکتی ہے ۔یہ علاقہ  کبھی تیز آندھیوں اور  ریت کے طوفانوں کے لئے جانا جاتا تھا۔صحرائے تھنگ گے لی    کی   ریت کے طوفان یہاں کی زمین، کھیت اور بستیوں کو ڈھانپ لیتے تھے اور  یہ خطہ بنجر صحرا کا منظر پیش کرتا تھا۔ مگر آج یہ علاقہ ایک نئی پہچان اختیار کر چکا ہے: یہاں ریت کی جگہ سبزہ اگ رہا ہے، شمسی توانائی کے پینل چمک رہے ہیں اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے بڑے بڑے ٹربائن کھڑے ہیں۔

چونگ وے  میں توانائی کے منصوبے صرف چند چھوٹے پلانٹ نہیں بلکہ عالمی پیمانے کے ہیں۔ یہاں گیگاواٹ سطح پر شمسی توانائی اور ہوائی بجلی کے منصوبے قائم کیے گئے ہیں۔ بڑی فیکٹریاں لگائی گئی ہیں جو جدید سولر پینل تیار کرتی ہیں، جبکہ توانائی کو ذخیرہ کرنے کے لیے بڑے بیٹری سسٹم بھی نصب ہیں۔یہ منصوبے نہ صرف صاف بجلی پیدا کر رہے ہیں بلکہ ملک کے دیگر حصوں تک براہِ راست بجلی بھیجنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جن میں  ننگشیا سے ہونان تک براہِ راست بجلی کی ترسیل کا منصوبہ ایک نمایاں پیش رفت ہے۔

یہ ترقی ماحول دشمن نہیں بلکہ ماحول دوست ہے۔ جب سولر پینل صحرائی علاقوں میں نصب کیے گئے تو ان کے ساتھ “ریت روکنے” اور “درخت اگانے” کے منصوبے بھی شروع کیے گئے۔ شمسی توانائی کے پینل زمین کو ڈھانپ کر ریت کو اڑنے سے روکتے ہیں اور نیچے نمی محفوظ رہتی ہے، جس سے گھاس اور جھاڑیاں اگنے لگتی ہیں۔ یوں بجلی کے ساتھ ساتھ صحرا بھی سبزہ زار میں بدل رہا ہے۔

یہ  نیو انرجی بیس،  چین کے قومی ترقی اور اصلاحات کمیشن اور  نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کی جانب سے منظور شدہ پہلے  10 ملین کلوواٹ سطح کے  انرجی بیس میں سے ایک ہے ۔ یہ  ننگشیا ہونا ن ڈی سی  منصوبے کا بھی ایک اہم  حصہ ہے   جو کہ چین میں صحرائی فوٹووولٹک بیسز کی ترقی اور نئی توانائی کی ترسیل کے لیے بنائی گئی پہلی الٹرا ہائی وولٹیج ٹرانسمیشن چینل ہے۔نیشنل انرجی گروپ نے اعلیٰ معیارات اور موثر تعمیر پر عمل کرتے ہوئے،  چودھویں پانچ سالہ  قومی منصوبے  کے دوران 10 ملین کلوواٹ سطح کا  یہ بیس  سب سے تیزی  سے  مکمل کیا، جو کہ ملک بھر میں نئی توانائی بیسز کی جامع ترقی کے لیے ایک مثال ہے۔اس منصوبے کی بدولت جہاں متبادل توانائی کے ذرائع میں اضافہ ہوا ہے وہیں صحرا ذدگی کی روک تمام میں بھی مدد ملی ہے۔

“ننگشیا ہونان ڈی سی منصوبے کی  آلٹرنیٹو  الیکٹرسٹی  کی کل تنصیب شدہ صلاحیت 17.

64 ملین کلوواٹ  ہے ۔ یہ منصوبہ پانچ صوبوں  اور ایک شہر سے گزرتا ہے، جن میں ننگشیا، گانسو، شانزی، چونگ چھنگ ، ہوبئی، اور ہونان شامل ہیں۔اس کی کل لمبائی 1,634 کلومیٹر ہے۔ منصوبے میں نئی توانائی کی کل تنصیب شدہ صلاحیت کا منصوبہ  13 ملین کلوواٹ ہے، جس میں 9 ملین کلوواٹ فوٹووولٹک بجلی کی  پیداوار اور 4 ملین کلوواٹ ونڈ پاور شامل ہیں۔توانائی کے منصوبے صرف بجلی بنانے تک محدود نہیں رہے۔ یہاں پر سولر پینل، بیٹریاں، اور جدید انرجی اسٹوریج سسٹم تیار کرنے والی صنعتیں بھی لگائی گئی ہیں جس سے ہزاروں مقامی لوگوں کو روزگار ملا ہے اور ایک نیا صنعتی سلسلہ وجود میں آیا ہے۔

یہ منصوبے صرف آج کی ضرورت نہیں بلکہ مستقبل کی معیشت کا حصہ ہیں۔ سبز توانائی کی بدولت نئی صنعتیں مثلاً ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، ماحول دوست فیکٹریاں اور جدید مینوفیکچرنگ کے شعبے جنم لے رہے ہیں۔ یہ سب کچھ چین کے اُس بڑے ہدف کی طرف اشارہ کرتا ہے جس کے تحت وہ 2060 تک کاربن نیوٹرل ہونا چاہتا ہے۔

یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ  چونگ وے  نے “ریت کو روشنی میں بدل دیا ہے”۔ وہ زمین جو کبھی بنجر اور بے کار سمجھی جاتی تھی، آج دنیا کے سب سے بڑے قابلِ تجدید توانائی کے مراکز میں سے ایک ہے۔ یہاں شمسی پینل سورج کی روشنی کو بجلی میں بدلتے ہیں، ہوا کے ٹربائن مستقبل کے خواب جگاتے ہیں اور ہر طرف ایک نیا سبز انقلاب برپا ہے۔

Post Views: 8

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا پری پیڈ میٹرنگ پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ

 شاہد سپرا: وفاقی حکومت نے بجلی کے شعبے میں پری پیڈ میٹرنگ پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 اس پراجیکٹ کے تحت صارفین کو کارڈ کے ذریعے بجلی کی ادائیگی کرنی ہوگی، جس میں بیلنس کروا کر بجلی استعمال کی جا سکے گی۔

ذرائع کے مطابق، جب کارڈ بیلنس ختم ہو جائے گا تو بجلی کی سپلائی خودکار طور پر معطل ہو جائے گی, صارفین کو بجلی بحال کرنے کے لیے کارڈ میں دوبارہ بیلنس کرانا ہوگا، اور جیسے ہی کارڈ ری چارج ہوگا، بجلی کی سہولت بحال ہو جائے گی۔

 محسن نقوی سے چینی سفیر کی ملاقات،سکیورٹی تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق  

وفاقی حکومت کے مطابق اس پراجیکٹ سے صارفین کو بلوں کی ادائیگی کے جھنجھٹ سے چھٹکارا ملے گا، اور وہ ضرورت کے مطابق کارڈ میں بیلنس کروا کر بجلی استعمال کر سکیں گے۔

مزید براں، وفاق نے تمام کمپنیوں کے سربراہان کو مراسلہ بھجوا کر تجاویز طلب کر لی ہیں، اور کمپنیز رواں ماہ پری پیڈ پراجیکٹ پر اپنی تجاویز پیش کریں گی۔



متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور ڈنمارک کا اقتصادی تعاون مزید مضبوط بنانے کا عزم
  • کراچی کو جان بوجھ کر تباہی کے راستے پر دھکیلا جا رہا ہے، ایڈووکیٹ حسنین علی
  • بجلی کمپنیوں کی غفلت سے 30 اموات، نیپرا کا 5 کروڑ 75 لاکھ جرمانہ
  • توانائی کے شعبے کی تنظیمِ نو، سرکاری اداروں کی نجکاری، گورننس میں بہتری پر توجہ ہے، وزیر خزانہ
  • ڈی آئی جی آپریشنز کے احکامات کی روشنی میں لاہور سٹی ڈویژن کی سکیورٹی سخت
  • بجلی کرنٹ سے 30 اموات، 3 کمپنیوں پر پونے 6 کروڑ کا جرمانہ عائد
  • کراچی سمیت ملک بھرکےلیےبجلی کا نیا ٹیرف
  • وفاقی حکومت کا پری پیڈ میٹرنگ پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ
  • دھابیجی پمپنگ سٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن، کراچی کو پانی کی فراہمی متاثر  
  • دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن، کراچی کو پانی کی فراہمی متاثر